چاند ریما بہادری


یوں تو ماضی میں ہندی فلم انڈسٹری میں ماں کے کردار میں نروپا رائے اور للیتا پور کو زیادہ شہرت ملی لیکن ایک اور گمنام اداکارہ بھی تھی جس کا کسی کو کوئی خاص علم نہیں ہے۔ میں بات کررہا ہوں کریکٹر رول نبھانے والی ماضی کی اداکارہ چاند ریما بہادری کی، جو کہ معروف اداکارہ ریٹا بہادری کی ماں تھیں۔ چاند ریما بہادری کا تعلق ایک بنگالی پس منظر رکھنے والے خاندان سے تھا۔ ان کے شوہر شری رامیش چندرہ بہادری سنٹرل انڈیا میں بطور کمشنر تعینات تھے۔

ان کا مختف شہروں میں تبادلہ ہوتا رہتا تھا جب ان کا تبادلہ اندور شہر میں ہوا تو وہاں ان کی بیٹی ریٹا بہادری کا جنم ہوا۔ چاند ریما بہادری اور ان کے شوہر سیر و سیاحت کے شوقین تھے چھٹیوں میں دونوں بچوں کے ساتھ گھومنے نکل جایا کرتے تھے۔ ایک بار جب چھٹیوں میں ان کا جانا ممبئی ہوا تو ممبئی انہیں اتنا پسند آیا کہ مستقبل میں انہوں نے ممبئی میں رہنے کا من بنا لیا۔ اور پھر کچھ سال بعد 1957 میں ممبئی منتقل ہوگئے۔

ممبئی اکر چاند ریما بہادری کو ہندی میگزین ناونیت میں بطور ایسوسی ایٹ ایڈیٹر کام کرنے کا موقع ملا۔ چھٹی کے دن چاند ریما بہادری اپنی ایک بنگالی پڑوسن دوست کے ساتھ ثقافتی و مذہبی تقریبات میں شریک ہونے کے لئے چلی جاتی تھیں جہاں انہیں اسٹیج پر کبھی کبھار ادکاری بھی کرنی پڑتی تھی۔ اسٹیج پر ان کی اداکاری پسند کرنے کہ وجہ سے انہیں دو فلموں آرتی اور اُمید میں کام کرنے کا موقع ملا جو کہ 1962 میں ریلیز ہوئیں۔

ان ثقافتی اور مذہبی تقریبات میں اکثر فلمی دنیا کے لوگ آیا کرتے تھے۔ 1963 کی بات ہے کہ وہاں ایک دن اسوقت کے دو بڑے فلمسازوں نتن بوس اور بمل رائے نے چاند ریما بہادری کی اداکاری کو نوٹ کیا۔ نتن بوس نے اسی وقت چاند ریما بہادری کو اپنی دو فلموں بندنی اور نارتکی میں سائن کرلیا یہ دونوں فلمیں 1963 میں ریلیز ہوئیں۔ فلم بندنی میں انہوں نے ایک کھڑک خاتون جیلر کا رول ادا کیا اور فلم بندنی میں ماسی رام پیاری کا کردار نبھایا۔ اس کے بعد انہیں مزید فلموں میں بھی کریکٹر رول ملنے شروع ہوگئے۔

چاند ریما بہادری ذہین اداکارہ تھی وہ ہر کردار میں خود کو فٹ کرلیتی تھی۔ 1962 سے لے کر 1984 تک چاند ریما بہادری نے 38 فلموں میں کام کیا ان کی چند مشہور فلموں میں ارتی، خوشبو، تیسرا کون، سنجوگ، تیاگ، لال پتھر، کنگن، سنسار، چھوٹی بہو، انند اشرم اور ساون بھادوں شامل ہیں۔ چاند ریما بہادری زیادہ تر ماں، بیوی، ماسی یا پھر بائی کے کردار میں نظر ایا کرتی تھیں۔

چاند ریما بہادری ماں کے کردار میں فلم امید میں شنکر کی ماں، زندگی اور موت میں اشوک کی ماں، ہلچل میں پدما کی ماں، لال پتھر میں شیکھر کی ماں، اور فلم گھومتی کنارے میں شیاما کی ماں کے کردار میں نظر آئیں۔ اور بیوی کے کردار میں وہ فلم چھوٹا بھائی میں ڈاکٹر کی بیوی، ادھیکار میں ڈیوڈ دیال کی بیوی، سنسار میں مسزز دیال، اگنی ریکھا میں مسز گرداری سنگھ، بابل میں مسز منوہر لال، اور فلم ناچ اٹھا سنسار میں مسز مہتو، جبکہ ماسی کے کردار میں فلم چور مچائے شور میں ماسی، اور فلم رشتے ناتھے میں بھی ماسی کے کردار میں نظر آئیں۔

ساتھ میں بائی کے کردار میں بھی فلم ہولی آئی رے میں چمپا بائی، شرافت میں جانکی بائی، اور فلم رنگا خوش میں گنی بائی کے کردار میں نظر آئیں۔ اس کے علاوہ بھی چند اور کرداروں میں، جیسے کہ فلم ساون بھادوں میں کلیانی، فلم چھوٹی بہو میں گنگا، فلم خوشبو میں چوہدرائیں، فلم ساون کا گیت میں یشودھا، اور فلم انند اشرم میں دُکھیا کاکی کے کردار میں نظر آئیں۔

چاند ریما بہادری نے اپنی بیٹی ریٹا بہادری کو بھی اداکارہ بنایا اور اس سلسلے میں انہوں نے اپنی بیٹی کو اداکاری سیکھنے کے لئے پونا فلم اینڈ ٹیلی وژن انسٹیوٹ میں داخل کروایا جہاں سے ریٹا بہادری نے 1973 میں روشن تنیجا کی زیر نگرانی میں ایکٹنگ کا ڈپلومہ حاصل کیا اور 1975 کی سپر ہٹ فلم جولی سے انہیں شہرت ملی جس میں انہوں نے معاون اداکارہ کے طور پر اُوشا بٹاچاریہ، بہن کا کردار نبھایا تھا۔ اس فلم میں ان پر آنند بخشی کا لکھا ہوا مشہور گانا ”یہ راتیں نئی پرانی، آتے جاتے کہتی ہے کوئی کہانی“ بھی پکچرائز ہوا تھا جسے لتا نے اپنی سریلی آواز میں گایا تھا اور اس گانے کی موسیقی راجیش روشن نے ترتیب دی تھی۔

ریٹا بہادری لیڈنگ ایکٹریس کے طور پر کوئی مناسب جگہ نہیں بنا سکیں لیکن معاون اداکارہ کے طور پر وہ خوب مشہور رہیں۔ ریٹا بہادری ماں کی طرح زیادہ تر کریکٹر اداکارہ کے طور پر پہچانی جاتی رہیں۔ شروعات میں ریٹا بہادری فلموں میں کبھی بہن تو کبھی سہیلی کے کردار میں نظر ایا کرتی تھیں بعد میں بڑھتی عمر کے ساتھ وہ بھی ماں اور دادی کے کرداروں میں نظر آنے لگیں۔

چاند ریما بہادری کا ایک بیٹا اور تین بیٹیاں تھیں۔ بیٹا رندیو بہادری گجراتی فلم انڈسٹری کے جانے مانے سینماٹوگرافر تھے۔ ایک بیٹی روما سینگوپتا بھی اداکارہ رہ چکی ہیں۔ اور ایک اور بیٹی راکھی بہادری بھی ہے جن کے شوہر برون مکھرجی بھی مشہور سینماٹوگرافر ہیں جن کی بیٹی اندریانی مکھرجی مشہور کتھک ڈانسر ہیں۔

چاند ریما بہادری کے شوہر شری رامیش چندرہ کا انتقال 1989 میں ہوا تھا جب کہ خود چاند ریما بہادری 6 جون 1997 کو انتقال کرگئیں تھیں۔ بیٹا رندیو بہادری 16 دسمبر 2018 کو جبکہ بیٹی روما سینگوپتا کا انتقال 12 جولائی 2013 کو ہوا۔ اور ان کی مشہور اداکارہ بیٹی ریٹا بہادری کا انتقال بھی گزشتہ سال 17 جولائی 2018 کو ہوا جنہوں نے پوری عمر بغیر شادی کے گزاری۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).