ہاتھ کی ساخت سے لوگوں کی شناخت


لوگ کتنی طرح کے ہوتے ہیں اور کیا کیا روپ دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ زندگی کے نشیب و فراز سے حاصل ہونے والا تجربہ اور انسانی زندگی میں ملنے والے مواقع بہت اچھی طرح سے ایک انسان کو دوسرے سے روشناس کروانے کا ذریعہ بن جاتے ہیں، لیکن کیا ایسا ہوسکتا ہے کے ہم بغیر کسی انسان کو آزمائے یا اس کی قربت اختیار کیے، چند بہت ہی اہم باتیں جو شخصیت کے اہم راز کھولتی ہیں، جان سکیں؟ مثلا انسان کا کردار، اس کا مزاج، لوگوں کو برتنے اورسماجی روابط کی ترجیحات؛ وغیرہ۔

جی بالکل ایسا ممکن ہے اگر انسان ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو، یعنی علم رکھتا ہو جیسے دیگر علوم ہیں، جو مختلف حقائق اور واقعات کے رونما ہونے یانا ہونے کی وجوہات اور نتائج تک انسان کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں؛ جیسے، علم الاعداد، علم نجوم، علم قیافہ اور پامسٹری جیسے علوم موجود ہیں، جو انسان کو علم و تحقیق کے بعد حاصل ہوتے ہیں، تاہم ان کی جڑی بہت ہی قدیم ہیں، میں یہاں بہت گہرائی میں نہیں جاؤں گی اور انھی علوم میں سے ایک علم، جسے دست شناسی (پامسٹری) کہا جاتا ہے، انسانی شخصیت یا کردار کو ہاتھوں کی ساخت سے سمجھنے کے چیدہ چیدہ اصول پیش کررہی ہوں، جن سے ہر خاص و عام فائدہ اٹھا سکتا ہے اور مزید اس حوالے سے قدیم کتب اور ان میں موجود ہاتھوں کی لکیروں سے متعلق اہم مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

میں ایک بلاگر ہونے کے علاوہ پامسٹری کی بھی طالب علم ہوں اور کئی ہاتھ دیکھ چکی ہوں اور ہاتھوں سے ایسا ہی لگاؤ رکھتی ہوں، جیسا لوگ کتابوں سے رکھتے ہیں؛ کیوں کہ کتابیں کئی راز افشا کرتی ہیں، زمین کے بھی، آسمان کے بھی، انسان کے بھی اور حیوان کے بھی، ایسے ہی ہاتھ ہیں جو اپنے اندر کئی راز سموئے ہوتے ہیں، جیسا کے اگر آپ کسی شخص کی عمومی شخصیت کو جاننا چاہتے ہیں، تو سب سے پہلے مندرجہ ذیل باتوں پر غور کیجیے:

ہتھیلی اور انگلیوں کے تناسب پرغور کیجیے، یعنی ہتھیلی بڑی ہے یا انگلیاں زیادہ لمبائی لیے ہوئے ہیں۔ اگر ہتھیلی چھوٹی اور تنگ ہے اور انگلیاں بھی تنگ ہیں، درمیان میں فاصلہ نا ہونے کے برابر ہو اور گوشت آور ہاتھ ہو، انگلیاں بھی پھولی پھولی اور ہتھیلی بھی پھولی تو ایسے لوگ طبیعتا کنجوس اور مزاج کے تنگ اور تیز ہوتے ہیں اور ساتھ ساتھ ایسے لوگوں کی خواہشات بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ اس معنی میں کے ان کے معیار پر پورا اترنا نا ممکن ہوتا ہے۔ ایسے لوگ کام میں بہت تیز اور کاروباری دماغ کے ہوتے ہیں اور پیسے کی اہمیت ان کی زندگی میں انسانوں سے رابطے اور تعلقات سے بڑھ کر ہوتی ہے، ایسے لوگوں کی شادی مشکل سے نبھ پاتی ہے۔

اس کے بر عکس کھلی ہتھیلی چوڑا اور بڑا ہاتھ، اچھی لمبی انگلیاں یعنی دیکھنے میں محسوس ہو کے انگلیاں اور ہتھیلی دونوں کی ایک جیسی لمبائی لیے ہوئے ہوں اور ہتھیلی دیکھنے میں چوکور ہو، ایسے لوگ کھلے دماغ اور ذہنی طور پر بہت حقیقت پسند اور سمجھ دار ہوتے ہیں، یہاں بات صرف سمجھ داری کے پہلو پر ہو رہی ہے، یعنی سوچ سمجھ کر فیصلہ لینے والے، ایسے لوگ سماجی تعلقات اور معاملات میں اچھے اور تیز ہوتے ہیں، یعنی باتیں کرنے کا گر جانتے ہیں اور کام نکالنے کا بھی۔

اس کے ساتھ ساتھ انگلیوں کی ساخت بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، شخصیت کے مخلتف پہلوؤں کو جاننے میں۔ جیسے، لمبی اور پتلی انگلیاں اور چھوٹے اور باریک ناخن، فائن آرٹس اور حساس قسم کے لوگوں کی ہوتی ہیں ایسے لوگ دوسروں سے جلدی مانوس نہیں ہوتے، زیادہ بولتے نہیں اور سوچتے زیادہ ہیں، خاموش طبیعت ہوتے ہیں اور بہت کم بولتے اور اظہار کرتے ہیں، حساس بہت ہوتے ہیں، اچھا لکھنے اور چیزیں تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ لوگ زیادہ تر آرٹسٹ ہوتے ہیں، ڈِزائننگ یا پینٹنگ یامجسمہ سازی ان کے شعبہ جات ہیں اور ساتھ ہی ایسے لوگ کم زور نروس سسٹم کے مالک ہوتے ہیں۔

لمبی موٹی انگلیاں یعنی ہتھیلی بھی بڑی اور چوڑی اور انگلیاں بھی اسی طرح لمبی، موٹی اور چوڑی اور بادام جیسے ناخن، یہاں چوڑائی بہت اہم ہے، چوڑی موٹی لمبی انگلیاں زیادہ تر سائنس اور تحقیق کے شوقین افراد کی ہوتی ہیں۔ یہ زیادہ تر ڈاکٹر یا ریسرچ اسکالرز ہوتے ہیں اور بہت گہرائی میں سوچ سوچ کر کام کرتے ہیں۔ وقت لیتے ہیں اور بادام جسے ناخن ان کا فن اور موسیقی سے لگاؤ پیدا کرتا ہے۔ یہ لوگ اچھے بڑے فن کار اور نوکری میں اچھی جاب اور اونچا عہدہ رکھتے ہیں اور اداروں میں بڑے عہدوں پر پہنچ جاتے ہیں اور انتظامی امور میں جسے ”مینجمنٹ سائنسز“ کہا جاتا ہے، خداداد صلاحیتوں سے مالامال ہوتے ہیں اور طبیعتہََ برتری پسند اور دوسروں پر حاوی یا ڈومننٹ رہنے والی شخصیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اگر ناخن چھوٹے اور گول ہوں گے تو ملا جلا رجحان رہتا ہے، لیکن اچھی پوزیشن یا عہدہ کے لیے چند نشانیوں میں سے ایک انگلی کا پہلا پور لمبا چوڑا اورکون کی شکل میں ہونا طاقت کی ایک ‎‎ نشانی ہے۔

انگوٹھا لمبا اور لچک دار، ایک اچھا انگوٹھا سمجھا جاتا ہے۔ پامسٹری میں، جو شہادت کی انگلی کی آخری پور کو چھو رہا ہو، ایسا انگوٹھا ایک مضبوط انسان اور فیصلے لینے اور کاموں کو انجام تک پہنچانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ چھوٹا، سخت اور تنا ہوا گوشت آور گانٹھ والا انگوٹھا، غصیل اور شدت پسند لوگوں کا ہوتا ہے، جو درندگی کی صفت رکھتے ہیں اور غصے میں قابو کھو بیٹھتے ہیں۔ ایسا انگوٹھا بندر کا ہوتا ہے، یعنی حیوان صفت۔

پنکی فنگر جو سب سے آخری انگلی ہوتی ہے، اگر باقی تمام انگلیوں سے دیکھنے میں دور اور علیحدہ نظر آئے مجموئی طور پر یعنی تین انگلیاں جڑی ہوں اور آخری بالکل الگ تھلگ نظر آئے تو ایسے لوگوں کی جسمانی حدیں لا محدود ہوتی ہیں۔ ایسے ہاتھ زیادہ تر ان افراد کے ہوتے ہیں جو جسمانی طور پر آزاد خیال ہوں، اپنی سوچ اور اپنا قانون ہو، جو جسمانی اور دماغی ہر طرح آزاد ہو، ہر پابندی سے مذہبی ہو یا سماجی۔

انگلیوں کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ ”گیپ“ فضول خرچ اور پیسے نہ بچا پانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

شہادت کی انگلی بہت چھوٹی یا بہت لمبی دونوں ہی اچھی نہیں سمجھی جاتیں۔ اگر بہت لمبی ہو تو بہت مشقت اور پست زندگی کی علامت ہے اور اگر بہت چھوٹی ہو درمیان کی انگلی سے تو زندگی میں ناکامی، عزت تفس کا نہ ہونا، بے مقصدیت اور دوسروں پر مالی معاملات میں منحصر کرنا، فائدہ اٹھانا شامل ہے۔

درمیانی انگلی ہماری کاموں کو سرانجام دینے کی طاقت، دماغی قوت اور یک سوئی کو ظاہر کرتی ہے، ساتھ ہی ساتھ ہماری چیزوں کو دیکھنے اور سمجھنے اور زندگی میں ان کی اہمیت اور اس کی طرف جدوجہد کے رجحان اور صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ انگلی تناسب میں ہونی چاہیے نہ تو بہت لمبی اور نہ ہی بہت چھوٹی، اگر چھوٹی ہے جو عام طور پر نہیں ہوتی تو ایسے لوگوں میں ارادے کی پختگی اور کام کرنے کی جدوجہد کا نہ ہونا ظاہر کرتا ہے اور ایسے لوگ فیصلہ لینے یا عمل درآمد کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں، زندگی کی طرف جوش و ولولے کی کمی، تنہائی اور دماغی طور پر پستی کا شکار ہوتے ہیں۔

اس انگلی کا بہت زیادہ لمبا ہونا انسان کو غیر معمولی طور پر حساس اور بوکھلاہٹ کا شکار کرتا ہے ایسے لوگ دماغی طور پر بہت تیز لیکن بے جا سوچوں میں گرفتار رہتے ہیں اور کئی کام ادھورے چھوڑ دیتے ہیں، غیر معمولی لمبائی وہ لوگ رکھتے ہیں جو بنیادی اخلاقیات یا تہذیب کے پہلو پر پورے نہ اترتے ہوں، ایسے لوگ ”پالشڈ“ نہیں ہوتے۔

رنگ فنگر جس میں انگوٹھی پہنی جاتی ہے، ہمارے فن، قدرتی اور تخلیقی صلاحتیوں کے ہونے اور ان کے استعمال کی صلاحیت اور اس سے حاصل شہرت کو ظاہر کرتی ہے، یہ انگلی لمبی ہونا تخلیقی صلاحیتوں کے ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

پنکی فنگر ہماری سماجی اور انفرادی رویے ”میل جول“ لوگوں سے تعلق اور معاشرے میں باہمی روابط و ترقی، پراعتماد اور پرعزم ہونے کی نشان دہی کرنے کے ساتھ ساتھ کاروباری دماغ اور بزنس کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ جن افراد کی پنکی فنگر چھوٹی ہوتی ہے وہ لوگ شرمیلے، کم گو اوردل کی بات زبان پر نہیں لا پاتے اور ان کا ذہن بھی حساب کتاب میں زیادہ اچھا نہیں ہوتا۔

کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے دونوں ہاتھوں کا یک سر مطالعہ لازم ہے، جس میں ہاتھ کی لکیروں اور ہتھیلی کے نمایاں خد و خال شامل ہوں۔ یہ تحریر صرف پامسٹری سے شغف رکھنے والے افراد کے لیے لکھی گئی ہے، جو مزید تحقیق کرنے اور اس علم کو حاصل کرنے کے خواہش مند ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).