پلوامہ واقعہ: عمران خان فوج کی زبان بول رہے ہیں، تحقیقات کا مطالبہ بے معنی ہے: انڈیا


بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج

انڈیا نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پلوامہ حملے کی تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے ۔ انڈیا کا کہنا ہے کہ وہ ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ کے حملے کے بھی ثبوت دے چکا ہے لیکن ان میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ انڈین وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گغے ایک بیان میں پلوامہ حملے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ بھی نہیں مانا اور نہ ہی اس کے متاثرین کے لیے کوئی ہمدردی ظاہر کی ۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے پلوامہ کے حملے کا ارتکاب کرنے والے دہشت گرد اور جبیش محمد کے دعوے کو نظر انداز کر دیا جنوں نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے ۔ ”یہ سبھی کو پتہ ہے کہ جیش محمد اور اس کے سربراہ پاکستان میں ہیں۔ پاکستان کے لیے ان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے یہی ثبوت کافی ہے۔‘

اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے ‘نیا پاکستان ‘ اور نئی سوچ کی بات کی ‘ کیا یہی نیا پاکستان ہے کہ نئی حکومت کے وزرا اقوام متحدہ کے ممنوعہ حافظ سعید جیسے دہشت گرد کے ساتھ پلیٹ فارم شیر کرتے ہیں۔ ‘

عمران خان کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر انڈیا نے کہا کہ وہ صرف اس ماحول میں بات کرے گا جب فضا پوری طرح دہشت گردی اور تشدد سے پاک ہو۔ انڈیا نے پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ دہشت گردی کا سب سے بڑا مظلوم ہے ‘یہ حقیقت سے پرے ہے۔ بین الاقوامی برادری کو معلوم ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا محور ہے ۔’

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے دہشت گردانہ حملے کے بارے انڈین حکومت کے سخت موقف کو آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پیرائے میں دیکھنے کی کوشش کی ہے ۔

بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے بجائے پلوامہ کے دہشت گردوں اور پاکستان میں سرگرم دوسری دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔

انڈین میڈیا نےبھی عمران خان کے بیان پر منفی در عمل ظاہر کیا ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عمران خاں نے پاکستان کی فوج کی ترجمانی کی ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد دونوں ملکوں کے تعللقات انتہائی کشیدہ ہیں اور تلخیاں بڑھتی جا رہی ہیں ۔ وزریر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘پاکستان سے بات چیت کا وقت اب نکل چکا ہے ۔ اب کارروائی کا وقت ہے ‘ ۔

وزیر دفاع نرملا سیتا رمن سے جب پوچھا گیا کہ انڈیا کس طرح کی کارروائی کی بات کر رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مزید تفصیلات شیئر نہیں کر سکتیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32557 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp