امریکی سی آئی اے جسم فروشی کا اڈا چلایا کرتی تھی


امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ماضی میں سی آئی اے جسم فروشی کا اڈا چلایا کرتی تھی۔ سان فرانسسکو کرانیکلز کے مطابق یہ اڈا امریکی شہر سان فرانسسکو میں تھا جو سرد جنگ کے زمانے میں سی آئی اے کے زیرانتظام چلتا تھا۔ یہ اڈا 1955ء سے 1965ء تک قائم رہا ۔ یہ قحبہ خانہ دراصل ایک تجربہ گاہ تھی۔ سی آئی اے عورتوں کے ذریعے مختلف کلبوں سے مردوں کو ورغلا کر یہاں لاتی اور انہیں ایل ایس ڈی (Lysergic acid diethylamide)اور دیگر نشہ آور ادویات دے کر ان سے راز اگلوانے کے تجربات کرتی تھی۔ سی آئی اے کے ایجنٹس کمرے میں لگے شیشے کی دوسری طرف بیٹھ کر مشاہدہ کرتے رہتے کہ یہ دوا ان مردوں پر کس طرح اثرانداز ہوتی ہے اور ان سے راز اگلوانے میں کس قدر موثر ثابت ہوتی ہے۔

یہ حیران کن انکشاف جان مارکس نے اپنی کتاب ’دی سی آئی اے اینڈ مائنڈ کنٹرول‘ میں بھی کیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا کہ ”سی آئی اے لوگوں کے دماغ پڑھنے کے خبط میں دوسری جنگ عظیم کے زمانے سے مبتلا ہے۔ اس زمانے میں سی آئی اے کی پیشرو خفیہ ایجنسی نے ’ٹرتھ ڈرگ‘ کے نام سے ایک پروگرام چلایا تھا جس کا مقصد ایسی نشہ آور دوا تیار کرنا تھا جسے لوگوں کو دیں اور وہ سچ اگلنا شروع کر دیں۔ اس پروگرام کے تحت مائع شکل کی چرس تیار کی گئی اور اس کا پہلا تجربہ 1943ءمیں نیویارک کے گینگسٹر جارج وائٹ پر کیا گیا۔ جب جارج وائٹ کو یہ دوا دی گئی تو اس نے پہلے سے زیادہ راز ایجنسی کو بتا دیئے۔

پھر جب 1947ء میں سی آئی اے کا قیام عمل میں آیا تو اس نے ’مائنڈ کنٹرول‘ کے تجربات جاری رکھے، جو سرد جنگ کے زمانے کے اس قحبہ خانے تک پہنچے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).