کشمیر ہی نہیں، تاریخ سے بھی لاعلم وزیر اعظم


وزیر اعظم عمران خان نے آج پارلیمنٹ میں کی گئی اپنی تقریر میں کشمیراورکشمیریوں سے ہی نہیں بلکہ تاریخ سے بھی لاعلم ہونے کا واضح ثبوت دیا۔ ناقص معلومات ہوتے ہوئے یوں بات کرنا اور خصوصا وزیر اعظم کی حیثیت سے، غیر ذمہ دارانہ روئیے کا اظہار ہے۔

کشمیری اور کشمیریوں سے وزیر اعظم عمران خان کی لاعلمی دیکھئے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی تقریر میں کہتے ہیں کہ

”میں جب بیس سال پہلے ہندوستان گیا تو مجھے یاد ہے کہ کانفرنس میں جو کشمیر کے لیڈر تھے وہ علیحدگی نہیں چا رہے تھے، وہ ہندوستان کے ساتھ تھے، اب جو کشمیر کا سچو ایشن (صورتحال) ہے، کوئی بھی کشمیر کا لیڈر سپورٹ نہیں کر رہا، جو ہندوستان کی ٹیکٹس ہیں بلکہ اب نیچے سے پبلک کا اتنا پریشر ہے کہ آزادی کے علاوہ اب وہ آزادی کے علاوہ کوئی بات ہی نہیں سننے کو تیار“۔

یقینی طور پر اس وقت عمران خان سے انڈیا میں کانفرنس میں بھارت نواز کشمیری سیاستدان ہی ملے ہوں گے، کیونکہ آزادی پسند کسی لیڈر نے اپنا موقف بھارت نوازی سے کشمیرکی آزادی کی طرف تبدیل نہیں کیا۔ یعنی عمران خان کو کشمیریوں میں بھارت اور آزادی پسندوں کی معلومات اورتفریق کا بھی علم نہیں؟ مقبوضہ کشمیر میں محبوبہ مفتی اور عبداللہ خاندان نے کب ہندوستان سے آزادی کی بات کی ہے؟ وزیر اعظم عمران خان کس دنیا میں رہتے ہیں؟

وزیر اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ”اگر اسی طرح چلتا رہا تو مجھے ڈر یہ ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ردعمل آئے گا، اسی طرح کی دہشت گردی ہو گی اور اسی طرح پاکستان کو ایک دم کہا جائے گا کہ ایکشن لو، ثبوت بھی دیے بغیر“۔

یعنی آپ کشمیریوں کی تحریک آزادی، مسلح مزاحمت کی کارروائیوں کو دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہیں؟ جناب وزیر اعظم کشمیری ہی نہیں پاکستانی عوام بھی اس بارے میں حکومت پاکستان کی وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ( کاش ایسا مطالبہ کوئی کشمیری رہنما کرتا، لیکن بوجہ ایسا ہوتا نظر نہیں آتا )

اسی طرح تاریخ سے لاعلمی کا ثبوت وزیر اعظم عمران خان نے یوں دیا کہ

”پاکستان وہ ملک ہے، جس میں تاریخ میں جب ہم پیچھے دیکھتے ہیں تو دو بادشاہ تھے، ایک طرف بہادر شاہ ظفر تھا دوسرا ٹیپو سلطان تھا، بہادر شاہ ظفر، جب اس کو فیصلہ کرنا تھا، ایک طرف غلامی تھی دوسری طرف موت تھی، تو اس نے غلامی کے لئے فیصلہ کیا، اور باقی زندگی غلامی میں گزاری، دوسری طرف ٹیپو سلطان تھا، ٹیپو سلطان پہ بھی ایک وقت آ گیا فیصلہ کرنے میں کہ کیا آ پ نے ہاتھ کھڑے کر کے انگریزوں کی غلامی کرنی ہے یا آپ ایک آزاد انسان کی طرح آخری دم تک لڑیں گے، اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے“۔

بلاشبہ ٹیپو سلطان ہمارے ملک کا ہیرو ہے لیکن بہادر شاہ ظفر کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان نے گمراہ کن الزام لگاتے ہوئے تاریخی بد دیانتی کا اظہار کیا ہے۔ بہادر شاہ ظفر کی برٹش عدالت میں کی گئی تقریر تاریخ کا حصہ ہے، اس نے کہاتھا کہ میں بادشاہ ہوں، تمہیں کیا حق حاصل ہے کہ مجھ سے جواب طلبی کرو۔ برٹش قابض حکام نے بہادر شاہ ظفر پہ ہر طرح کا دباؤ ڈالا کہ وہ انگریزوں کا اقتدار تسلیم کر لے، دباؤ ڈالنے کے لئے بہادر شاہ ظفر کے بیٹوں کے سر کاٹ کر اس کے سامنے بھی لائے گئے لیکن بہادر شاہ ظفر کسی دباؤ میں نہ آئے۔ وزیر اعظم عمران خان کی معلومات شرمناک ہی نہیں ہولناک بھی ہیں کیونکہ وہ اس وقت پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).