آرٹ کو عزت دو


تمغہ امتیاز پاکستان میں 1957 سے مختلف عسکری اور سول شخصیات کو دیا جاتا رہا ہے۔ درجہ بندی کے حوالے سے دیکھیں تو یہ کسی بھی شخصیت کو نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا جانے والا پاکستان کا چوتھا بڑا اعزاز ہے جو کہ 23 مارچ یوم پاکستان کے دن صدر پاکستان کسی شخصیت کو نوازتے ہیں۔ وہ نمایاں خدمات آپ زندگی کے کسی بھی شعبے سے قوم کو دے سکتے ہیں اور اس کے لیے پاکستانی ہونا بھی شرط نہیں مطلب کسی غیر ملکی فرد کو بھی تمغہ امتیاز سے نوازا جا سکتا ہے۔

اگر ہماری فلم انڈسٹری کی بات کریں تو یہ کسی بھی ملک کا نظرانداز نہ کرنے والا شعبہ ہے فلم انڈسٹری ہالی ووڈ اور بالی ووڈ بہت سارا پیسہ اکٹھا کرکے اپنے اپنے ملک کو دیتے ہیں۔ مگر جب ہم پاکستان فلم انڈسٹری کی حالت پر نظر دوڑاتے ہیں تو کافی مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے کئی آرٹسٹ غربت اور کسمپرسی کی حالت میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر گئے ان کی غربت کا تماشا جب اخبارات اور ٹی وی کی زینت بنتا تو کچھ درد دل رکھنے والے ان کے مداح حسب توفیق مدد کر دیتے اور وہ آرٹسٹ تمغے اور ایوارڈز سینے سے لگائے مزید مالی امداد کی امید دل میں لیے جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

پاکستان فلم انڈسٹری 80 کی دہائی کے بعد بدترین زوال کا شکار رہی ہے ہم نے آرٹسٹوں کو سوائے ایوارڈز کے کچھ نہیں دیا۔ اگر یہ تین چار دہائی کی زوال پذیری کا وقفہ نہ ہوتا تو یقین مانیں ہماری فلم انڈسٹری ایشیاء کی بہترین اور معیاری فلم انڈسٹری ثابت ہوسکتی تھی۔ اس موضوع پر قلم اٹھانے پر مجبور تب ہوا جب پاکستان کی ایک آرٹسٹ کو فن اداکاری کے شعبے میں بہترین اور غیرمعمولی اداکاری کے اعتراف میں تمغہ امتیاز سے نوازنے کا اعلان کیا گیا تو سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی برپا ہو گیا اور اس اداکارہ کی کردار کشی کی باقاعدہ مہم شروع ہوگئی۔

جن پاکستانیوں کی یاداشت انتہائی کمزور ہیں اور وہ جو سوشل میڈیا کے کاپی پیسٹ ارسطو ہیں اور ٹرک کی بتی کے پیچھے چلنے والے لوگ ہیں اخلاقیات اور دماغ سے عاری لوگ ثواب کا کام سمجھ کر دھڑادھڑ شیئر اور کاپی پیسٹ کیے جاتے ہیں ان کو اس سے کچھ غرض نہیں خبر سچی ہے یا جھوٹی اثرات منفی ہوں گے یا مثبت اپنی عقل استعمال کرنے میں اتنی کنجوسی برتتے ہیں کہ ایک منٹ کے لئے نہیں سوچتے کہ ایک معمولی خبر کو پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بنا دیا جاتا ہے اور وہ ٹاپ ٹرینڈ میں آجاتا ہے۔

ان سب لوگوں کو بتاتا چلوں کہ یہ تمغہ امتیاز شوبز میں پاکستانی آرٹسٹ کو پہلی بار نہیں دیا گیا۔ زیادہ دور مت جائیں ماضی قریب پر نظر دوڑائیں تو حدیقہ کیانی کو 2006 میں عاطف اسلم کو 2008 میں اور صباقمر کو 2012 میں اسی تمغہ امتیاز سے نوازا جاچکا ہے۔ 80 کی دہائی کی معروف اداکارہ رخسار حیات کی بیٹی مہوش حیات کو 23 مارچ کے دن صدر پاکستان نے تمغہ امتیاز سے نوازا۔ مہوش حیات پاکستان شوبز کا ایک ناقابل فراموش نام ہے انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 2010 میں ڈرامہ میرے قاتل میرے دلدار سے کیا۔

اداکاری کے ساتھ ساتھ ماڈلنگ اور گلوکاری میں بھی اپنی صلاحیت کے جوہر دکھائے 2017 میں ندیم بیگ کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم پنجاب نہیں جاؤں گی میں کردار ادا کیا جس نے 55 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا جوانی پھر نہیں آنی نے 50 کروڑ اور جوانی پھر نہیں آنی 2 نے 68 کروڑ کا بزنس کیا۔ لکس سٹائل ایوارڈز میں متعدد بار نامزد ہوئی اور 2014 میں ڈرامہ کمی رہ گئی میں بہترین ٹیلی ویژن اداکارہ کا ایوارڈ جیتا۔ ہم ایوارڈز اور ہم سٹائل ایوارڈز میں بھی کئی بار نامزد ہوئی۔ اور فن اداکاری ہی کے شعبے میں 2 international Pakistan prestige award جیت چکی ہیں جن فلموں میں ایکٹر ان لاء اور پنجاب نہیں جاؤں گی شامل ہیں۔

میری تمام پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ آرٹ کی قدر کریں آرٹسٹ کی حوصلہ افزائی کریں جب یہی آرٹسٹ ملک چھوڑ کر انڈیا شفٹ ہوتے ہیں اور شہریت کی بھیک مانگتے ہیں تو آپ اندازہ کریں کتنا کرب اور تکلیف دہ فیصلہ ہوتا ہے ان کے لیے اپنے وطن اپنے گھر اپنی مٹی اور اپنے گھر کے کروڑوں افراد کو چھوڑنا اور پھر ان کروڑوں لوگوں کی کروڑوں افراد کو بھی برابر کی تکلیف ہوتی ہے۔

پاکستان کی دھرتی ٹیلنٹ کے حوالے سے بھی بہت زرخیز ثابت ہوئی ہے اس نے بڑے بڑے نامور آرٹسٹ پیدا کیے جنہوں نے نہ صرف ایشیا بلکہ پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا اور پاکستانی ثقافت اور کلچر کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔

ہم بحیثیت پاکستانی اپنا محاسبہ کریں کیا ہم انڈین فلمیں نہیں دیکھتے اگر ہماری فلم انڈسٹری ماضی والی فلم انڈسٹری بن جائے جو 70 کی دہائی تک تھی اس وقت ایک آرٹسٹ کو محبت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا تو انڈین کلچر انڈین فلمیں پاکستان سے غائب ہو جائیں گے۔ پھر پاکستان میں اور دنیا کے کونے کونے میں ہماری ثقافت کے رنگ بکھرتے نظر آئیں گے۔ ہماری فلم انڈسٹری عروج پر ہوگی مگر یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ہم ان آرٹسٹس کو یقین دلانے میں کامیاب ہو جائیں گے کہ ہم آپ سے اور آپ کے کام سے بے حد محبت کرتے ہیں اور بالی ووڈ سے زیادہ آپ کے کام کے قدر دان ہیں اور آپ کی اصل جگہ ہندوستان نہیں پاکستان ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).