سابق شوہر کی نئی بیوی کو گھوڑی کہنے پر مقدمہ


ایک برطانوی عورت کو اپنے سابق شوہر کی نئی بیوی کو فیس بک پر ‘گھوڑی’ کہنے کے جرم میں دبئی میں دو سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔

لندن کی رہائشی لیلہ شاہرویش کو دس مارچ کو دبئی ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے سابق شوہر کی آخری رسومات میں شرکت کے بعد واپس لندن روانہ ہو رہی تھیں۔ پچپن سالہ لیلہ شاہرویش نے 2016 میں فیس بک پر اپنے سابق شوہر کی نئی شادی کی تصاویر پر اس کی نئی بیوی کو ’گھوڑی‘ کہا تھا۔ لیلہ شاہرویش کو اس جرم کی پاداش میں دو برس تک قید ہو سکتی ہے۔ برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہےکہ وہ لیلہ شاہرویش کی مدد کر رہا ہے۔

‘ڈیٹینڈ ان دبئی’ نامی تنظیم کے مطابق لیلہ شاہرویش کی شادی اٹھارہ برس تک قائم رہی اوراس دوران وہ اپنے شوہر کے ہمراہ آٹھ ماہ تک دبئی میں رہیں۔ شوہر سے اختلافات کے بعد لیلہ شاہرویش اپنی بیٹی کےہمراہ واپس لندن آگئیں اور ان کی شوہر سے علیحدگی ہو گئی۔ لیلہ شاہرویش نے 2016 میں فیس بک پر اپنے سابق شوہر کی نئی شادی کی تصاویر کے نیچے فارسی میں لکھا ‘میں امید کرتی ہوں کہ تم احمق بہت جلد زمین کے نیچے ہو گے، لعنت ہو، تم نے مجھے اس گھوڑی کے لیے چھوڑا۔’

متحدہ عرب امارات کے سائبر قوانین کے تحت کسی بھی شخص کو سوشل میڈیا پر ہتک آمیز کمنٹ پر قید یا جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ لیلہ شاہرویش نے فیس بک پر کمنٹ برطانیہ میں کیا تھا، ان کو دو سال قید یا پچاس ہزار پونڈ جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ لیلہ شاہرویش جب اپنے سابق شوہر کی آخری رسومات میں شرکت کر کے اپنی چودہ سالہ بیٹی کے ہمراہ واپس لندن روانہ ہو رہی تھیں تو انھیں گرفتار کیا گیا۔ ان کی چودہ سالہ بیٹی کو اکیلے برطانیہ لوٹنا پڑا۔ لیلہ شاہرویش کی گرفتاری ان کے سابق شوہر کی نئی بیوی کی درخواست پر عمل میں لائی گئی ہے۔

‘ڈیٹینڈ نے دبئی’ نامی تنظیم کی چیف ایگزیکٹو رادھا سٹرلنگ نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ وہ اور وزارت خارجہ نے شکایت درج کرانے والی خاتون سے اپنی شکایت کو واپس لینے کی درخواست کی ہے لیکن اس نے انکار کیا ہے۔ رادھا سٹرلنگ نے کہا کہ ان کی مؤکل کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے لیکن ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے اور وہ ہوٹل میں رہنے پر مجبور ہیں۔ لیلہ شاہرویش کی چودہ سالہ بیٹی اپنی ماں کی رہائی کی اپیل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32300 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp