خلا میں انسان کی پہلی پرواز – مجھے وہ دن یاد ہے



تحریر: ارینا ماکسی مینکو۔
(ماسکو ریڈیو اور ریڈیو صدائے روس کے شعبہ اردو کی سابق مترجم اور سابق سربراہ)

بارہ اپریل کو خلابازی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ تقریب انسان کی پہلی خلائی پرواز کے اعزاز میں رائج کی گئی جو 12 اپریل 1961 کو ہوئی۔ اور جیساکہ معلوم ہے یہ پروازایک روسی، یوری گاگارین نے کی تھی۔ حالانکہ یہ پرواز صرف کوئی ایک گھنٹا جاری تھی، پھر بھی اس کے ساتھ بنی نوع انسان کی تاریخ کا نیا دور شروع ہو گیا۔ اس نمایاں دن سے ہمارے ملک کے بہت سارے لوگوں کی یادیں وابستہ ہیں۔

مثلاً حال ہی میں ماسکو سٹیٹ یونیورسٹی، جو تمام دنیا میں مشہور اعلی تعلیمی ادارہ ہے، کے سربراہ پروفیسر ویکتر سادوونیچی کی 80 ویں سالگرہ منائی جا رہی تھی جس موقع پر ان کا انٹرویو ٹی وی پر نشر کیا گیا۔ انہوں نے اپنی طالب علمی کے زمانے کو یاد کرتے ہوئے (وہ خود ماسکو سٹیٹ یونیورسٹی کے علم ریاضی کے شعبہ میں پڑھتے تھے ) بتایا کہ اس روز جب یوری گاگارین نے اپنی وہ تاریخی خلائی پرواز کی تھی، ان کا ایک لیکچر تھا۔ اور وہ لوگ لیکچر سننے کی بجائے ریڈ سکویر گئے، اپنے جذبات و احساسات، اپنے جوش و ولولے کا اظہار کرنے کے لیے کیونکہ ان نوجوانوں کے دل جذبات سے اس قدر لبریز ہو گئے تھے کہ وہ لیکچر ہال میں نہیں رہ سکتے۔

سادونویچی صاحب نے اپنے اس حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ جب اگلے دن وہ یونیورسٹی آئے اور پروفیسر نے پوچھا کہ آپ لوگ کل لیکچر میں کیوں موجود نہیں تھے تو انہوں نے کہا کہ پوری گاگارین کی خلائی پرواز کی خوشی میں ریڈ سکویر گئے تھے۔ پروفیسر نے کہا کہ اگر آپ لوگ لیکچر سنتے اور اچھی طرح پڑھتے تو آئندہ خلائی مشاہدات کو کہیں زیادہ فائدہ ہوتا۔

خیر، میری بھی اس نمایاں روز سے کچھ یادیں وابستہ ہیں۔

میں بھی اس روز ریڈ سکویرگئی تھی۔ میں اس وقت اسکول میں پڑھتی تھی اور ٹھیک طور پر اس وقت جب یوری گاگارین زمین کے ارد گرد چکر لگاتے ہوئے خلائی پرواز کر رہے تھے، اسکول میں ہمارا فزکس یعنی علم طبیعیات کا سبق تھا۔

فزکس پڑھانے والی استانی بہت سخت مزاج تھیں اورہم ان سے ذرا ڈرتے تھے، خاص طور پر جب سبق کے لیے تیار نہیں تھے۔ خیر، تو سبق شروع ہونے والا ہی تھا جب انہوں نے مجھے ایک رجسٹری بک لے جانے کو کہا اور مزید بتایا ”جلدی واپس آؤ“۔ لیکن میں جلدی کرنا بالکل نہیں چاہتی تھی کیونکہ سبق کے لیے تیار نہیں تھی۔ میں کلاس سے نکلی تو سامنے کی کوٹھی سے آواز آئی ”ارینا، رکو“۔ اس کوٹھی میں عام طور پر فزکس کی استانی کا نوجوان معاون بیٹھا تھا جسے ریڈیو سننے کا بہت شوق تھا۔

میں رک گئی اور اس نے مجھ سے کہا ”انسان خلا میں ہے“۔ میں نہیں سمجھی، کیا مطلب، تو اس نے سمجھایا کہ ہمارے ملک کے ایک شہری یوری گاگارین ابھی خلائی پرواز کر رہے ہیں۔ یہ خبر اس نے ریڈیو پر سنی تھی۔ وہ بہت خوش تھا اور میں بھی بے حد خوش ہو گئی۔ اول اس لیے کہ انسان خلائی پرواز کر رہا ہے اور یہ میرے ملک کا ہی نمائندہ ہے۔ اور پھر میری خوشی کی ایک اور وجہ تھی۔ میں نے سوچا کہ شاید فزکس کا سبق نہیں ہوگا۔ میں اپنے جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکی۔ فوراً کلاس روم واپس گئی اور اونچی آواز میں اعلان کیا: ”انسان خلا میں ہے! اور یہ ہمارے ملک کے شہری یوری گاگارین ہیں۔ “

ظاہر ہے کہ ہم اسکول میں نہیں رہے۔ نہ جانے کیوں سیدھے طور پر ریڈ سکویر ہی گئے جو ہمارے اسکول سے دور نہیں تھا۔ مجھے یاد ہے کہ اس روز موسم بہت سہانا تھا۔ سورج خوب چمک رہا تھا۔ آسمان نیلا سا تھا۔ اور ہر طرف سے مسکراتے ہوئے لوگ ریڈ سکویر ہی جا رہے تھے۔ جب ہم وہاں پہنچے تو بہت سے لوگ چوک میں جمع ہوئے تھے۔ کئی لوگوں کے ہاتھوں میں پوسٹر تھے جو انہوں نے خود ہی بنائے تھے۔ ان پوسٹروں پر کچھ اس طرح لکھا ہوا تھا:“ یوری گاگارین زندہ باد! ”

اس کے بعد بہت عرصہ گزر گیا لیکن وہ دن مجھے آج بھی یاد ہے۔ وہ دن جب ایک روسی، یوری گاگارین نے اشارہ کر کے کہا تھا ”چلیں۔ “ اور اس کے ساتھ ہی انسانیت کی تاریخ کا ایک نیا دور شروع ہو گیا، خلائی تحقیقات کا دور۔

ارینا ماکسی مینکو

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ارینا ماکسی مینکو

ارینا ماکسی مینکو روسی اردو دان، مترجم اور صحافی ہیں۔ وہ برسوں ماسکو ریڈیو، پھر صدائے روس اور بعد میں سپتنک ایجنسی کے شعبہ اردو میں کام کرتی رییں۔ اپنے کام کے دوران انہوں نے ریڈیو پروگراموں کی میزبان کی حیثیت سےبرصغیر کی بہت سی نمایاں شخصیات کے انٹرویو کیے۔ انہوں نے کئی مشہور اردو مصنفین کے افسانوں کا روسی زبان میں ترجمہ بھی کیا۔ آج کل وہ روس کے متعلق اردو زبان میں فیس بک 'جانیے روس کے بارے میں' پیج کی مدیر ہیں

irina-maximenko has 8 posts and counting.See all posts by irina-maximenko