شہرِخوشبو کا کیتھڈرل: نوٹرا ڈیم


خُوشبووں کا شہر ہونے کی وجہ سے پیرس، دنیا میں کافی شہرت رکھتا ہے۔ اِس شہر کی خُوبصورتی اور روشنیاں آپ کو حیران اور محسُور کرتی رہتی ہیں۔ جہاں اِس شہر میں ہونے والی کئی ایک سماجی، تاریخی اور معاشرتی سرگرمیاں ہمیشہ دُنیا کی توجہ کا مرکز رہتی ہیں وہیں یہ شہر کاتھولک کلیسیاؔ کی تاریخ کے خزانے رکھے ہوئے ہے۔ جن میں پیرس کا کیتھڈر ل : ”نوٹرا ڈیم“ اور ”یسُوع مسیح کے اقدس دِل کا مانئیر باسلیکا“ اِن دونوں تاریخی گرجا گھر وں کی زیارت سے آپ کی روح تازہ ہوجائے گی۔ فرانسیسی زبان کے الفاظ نوٹرا ڈیم کا لغوٰی ترجمہ ”خاتونِ پیرس“ کیاجاتا ہے۔ کیتھڈرل کو صدر گرجا گھر یا مادر گرجا گھر کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔

تصویری خاکہ

پیرس کے وسط میں ایک چھوٹا دریا بہتا ہے جِس کی وجہ سے آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ شہر دو حِصّوں میں تقسیم ہے۔ دریا کے دائیں جانب کیتھڈرل ہے۔ اِس دریا میں سیاح چھوٹے جہازوں اور کشتیوں کی مدد سے پیرس کا سفر کرتے ہیں۔ دریا کے بائیں جانب ریسٹورنٹس اور دُکانوں کی ایک طویل قطار ہے جِس میں آپ کو مُختلف مُمالک کے ریسٹورنٹ ملیں گے۔ کیتھڈرل کی جانب آبادی ہے مگر یہاں بھی ریسٹورنٹس اور دکانیں کافی تعداد میں ہیں۔ کیتھڈرل کے سامنے ایک وسیع میدان ہے جہاں سیاح زیادہ تر تصویریں بنواتے ہوئے ملتے ہیں۔ میدان سے چند قدموں کے فاصلہ پر ون وے روڈ ہے جِس پر تقریبا سارا دن ٹریفک رواں رہتی ہے۔ کیتھڈرل کے پیچھے ایک وسیع باغ ہے۔ کیتھڈرل کے قریب زیرِ زمین میٹرو بھی گزرتی ہے۔

تاریخ کے اوراق کے مطابق کیتھڈرل کا سنگِ بُنیاد 1160 خ س میں رکھا گیا اور سو سال بعد یعنی 1260 خ س میں یہ کیتھڈرل تکمیل ہُوا۔ یہ خانہِ خُداوند گورتھک طرزِ تعمیر کا شاہکار ماناجاتا ہے۔ انقلابِ فرانس کے دوران مذہبی اِنتہا پسندوں نے اِس کیتھڈرل کے کئی ایک حِصّوں کو نقصان پہنچایا جِس کے نشانات آج بھی باقی ہیں۔ مشہُور فرانسیسی ناول نگاروکٹر ہیوگو نے جب اپنا مشہورِ زمانہ ناول ”دا ہنچ بیک آف نوٹراڈیم“ 1831  میں لِکھا تو کیتھڈرل کی اہمیت کا احساس برسرِ اقتدار حکومت کو ہُوا اور پھر اِسکی مُرمّت کا کام شُروع کیا۔ کئی حِصّوں پر مُشتمل مُرمّت اور صفائی کا کام 2000  میں مکمل ہُوا۔ آج ہر سال تقریبا 13 ملین زائرین اور سیاح اس خانہِ خُداوند میں آتے ہیں۔

خاتونِ پیرس کا کیتھڈرل

کیتھڈرل کے دو بڑے مِینار دُور سے ہی نظر آ جاتے ہیں۔ کیتھڈرل کے تین بڑے دروازے ہیں۔ دائیں جانِب واقعہ یعنی پہلا دروازہ جِسے مُقدّسہ مریم ملکہ دوجہاں کا دروازہ کہاجاتا ہے داخلے کے لِئے مخصُوص ہے۔ دروازہ کے ایک حِصّہ میں مُقدّسہ مریم تخت پر بیٹھی ہیں، اُن کی گود میں یسُوع بادشاہ ہے اورتخت کے دونوں جانِب فرشتے کھڑے ہیں۔ دروازہ کے باقی حِصّوں میں مُقدّسہ مریم کی حیات ِ مبارکہ کے حوالہ سے واقعات پیش کیے گئے ہیں۔

کیتھڈرل کا دُوسرا یعنی درمیان والا دروازہ جو کہ بند ہے، روزِ آخرت سے منسُوب ہے۔ مسیحی عقیدے کے مطابق اِس کے پہلے حِصّہ میں یسُوع مسیح الہٰی اُستاد اپنے بارہ شاگردوں کے ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں، دوسرے حِصّہ میں فردوس اور دوزخ کا منظر ہے اور تیسرے حِصّہ میں یسُوع مسیح الہٰی منصف کا عکس ہے، جِس کے دائیں ایک فرشتہ صلیب کے ساتھ اور بائیں جانب ایک فرشتہ کفن کے ساتھ کھڑا ہے۔ دوسرے حِصّہ میں موجود تمام لوگوں کی نگاہیں یسُوع مسیح کی طرف مرکوز ہیں۔

تیسرا دروازہ (جو کہ باہر آنے کے لئے مخصُوص ہے ) خاتونِ پیرس سے منسُوب کِیا گیا ہے۔ اِس دروازہ کے پہلے حِصّہ میں مُقدّسہ مریم ایک ہاتھ سے بچّہ یسُوع کو اُٹھائے اور دُوسرے ہاتھ میں پُھول پکڑے کھڑی ہیں اور مُقدّسہ مریم کے سر پر تاج ہے۔ دُوسرے حِصّہ میں مُقدّسہ مریم کے اِنتقال کا منظر پیش کِیا گیا ہے جہاں خُداوند کے شاگرد بھی موجود ہیں۔ تیسرے حِصّہ میں مُقدّسہ مریم کی تاج پوشی کا منظر پیش کیا گیا ہے۔

کیتھڈرل کے تین حِصّے یا راہدریاں ہیں۔ درمیانی حِصّہ میں کاتھولک عبادت کے لئے الطار ہے۔ بین الاقوامی بھائی چارے کی بُنیاد پر اِس حِصّہ میں کئی ایک مُمالک کے قومی پرچم نصب کیے گئے ہیں۔ عِلاوہ ازیں ہر اتوار اِنٹرنیشنل عبادت یعنی انگریزی اور ہسپانوی زبانوں میں ادا کی جاتی ہے۔ (میں نے 4 نومبر 2018 کو اس عبادت میں شرکت کی) ۔

اگر الطار کی بات کریں تو اِس کے وسط میں خاتونِ دُکھیاری کا مجسمہ ہے۔ اِس سے اُوپر تین خُوبصورت کھڑکیا ں ہیں جِن سے الطار پر روشنی پڑتی ہے۔ الطار کے پیچھے والی راہدری میں اقدس تبرک کا چھوٹا گرجا گھر ہے۔ الطار کے دائیں اور بائیں چھوٹے گرجا گھر ہیں جو مندرجہ ذیل ناموں سے منسوب ہیں، مُقدّس چارلس، مُقدّس پال شن (چین کا شہید) یسُوع مسیح کے بچپن، مُقدّس وِنسنٹ ڈی پال، خاتونِ گوادالوپے، مُقدّس لنٹری، مُقدّس کلوڈین، مُقدّس فریڈینڈ، مُقدّس لوئیس، مُقدّس مارسل، مُقدّسہ مریم مگدلینی، مُقدّس ڈینس، یسُوع مسیح کے اقدس دل، مُقدّس اینا، مُقدّس پیٹر اور مُقدّس جوزف۔

الطار کی بائیں جانب راہدری میں مُقدّسہ مریم کے گرجا گھر میں مومنین اپنی عقیدت کا اظہار مختلف طریقوں سے کرتے ہیں۔ اِس کے علاوہ بائبل مُقدّس میں ولادتِ مسیح، ظہورِ مسیح اور ادخالِ یروشلیم کے حوالہ جات کی خوبصورت نقش نگاری ملتی ہے۔ الطار کے دونوں اطراف دو خوبصورت نیلے رنگ کی کھڑکیا ں ہیں۔ دائیں جانب والی کھڑکی کے نیچے بارہ شاگردوں اور آبائے کلیسیاؔ میں سے چند ایک کی تصویریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔

خاتونِ پیرس کے دروازے سے باہر نکلتے ہُوئے میں جہاں قلبی خوشی اور ایمانی فخر محسُوس کر رہا تھا وہیں خُداوند کے حضُور شکرگزار بھی تھا جِس نے اِس ناچیز کو ایمان کی اس زندہ مثال میں زیارت کا فضل بخشا۔

لکھاری کا تعارف

اعظم منشا کا تعلق کلفٹن کراچی سے ہے۔ آپ درس و تدریس کی خدمت سرانجام دیتے ہے۔ آپ نے اعلیٰ کاتھولک کلیسیائی ڈگری، منیلا۔ فلپائن سے نمایاں پوزیشن (میگنا کم لودے ) میں حاصل کر رکھی ہے۔ آپ روم کی پاپائی یونیورسٹی اِربنیا سے علمِ فلسفہ اور میلبورن کالجز آف ڈیوینٹی (یونیورسٹی آف ڈیوینٹی) آسٹریلیا سے عِلمِ اِلہٰیات میں ڈِگریاں حاصل کر چُکے ہیں۔ آپ کا موجودہ تحریر کردہ تحقیقی مقالہ روم اور امریکہ کی اِنٹرنیشنل کاتھولک کلیسیائی یونیورسٹیز میں ”اعزازی“ طور پر رکھا گیا ہے۔ آپ بین الاقوامی اور مقامی جریدوں (اُردو، انگریزی اور فرانسیسی) میں متواتر لکھتے رہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).