مجھے علی ظفر کے ساتھ مزید کام کرنا پڑ رہا تھا: میشا شفیع نے جنسی ہراسانی کا راز بیان کرنے کی وجہ بتا دی


گلوکارہ میشا شفیع نے کہا ہے کہ مجھے اور علی ظفر کے ساتھ کام کرنا پڑ رہا تھا جو ہفتوں پر مشتمل تھا جس پر میں نے اس معاملے کو عوام تک پہنچا دیا۔

میشا شفیع نے کہا کہ میں نے شروع میں چار آپشنز استعمال کئے، علی ظفر سے بات کی رابطہ کیا۔ میر ی پوری کوشش یہ تھی کہ کسی طرح بھی بات عوام تک نہ پہنچے۔ میں نے علی ظفر کے نمائندگان سے بات کی اور ان کو پیغام دیا کہ میں کسی قسم کاجھگڑا نہیں چاہتی اوراس بات کو بھی پبلک نہیں کرنا چاہتی۔ علی ظفر کو سمجھا لیں کہ میں ان کے ساتھ کام نہیں کر سکتی۔ یہ اپنا راستہ لیں اور مجھے اپنا راستہ لینے دیں۔ اس پر علی ظفرکا جواب آیا کہ میرے ساتھ گھر آکر بات کرلیں۔ مجھ سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر آپ سے معافی مانگی جائے تو آپ معافی قبول کرلیں گی؟ جس پر میں نے کہا کہ اس پر سوچا جاسکتا ہے لیکن پھر وہ مکر گئے اور کہا کہ میرے ساتھ گھر آکر بات کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ پراجیکٹ پہلے سے کررہی تھی اور اس پراجیکٹ پر علی ظفرلایا جا رہا تھا۔ جس پر میں نے ان کوپیغام پہنچانے کی کوشش کی لیکن جب مجھے پتہ چلا کہ یہ تو وہی کچھ ہو رہا ہے جو میں نہیں ہونے دینا چاہتی تھی تو پھر میں نے معاملے کو ٹوئٹ کر دیا۔

انہوں نے کہاہے کہ اپنا بوجھ ہلکا کرنے کیلئے بندہ کسی نہ کسی کو تو بتاتا ہے۔ ہمارے پاس کئی گواہ ہیں اور ہم عدالت میں اپنے گواہ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ الزام لگانے والا میرا سابق منیجر دبئی سے میرے پیسے لے کر فرار ہوا۔ میں نے علی ظفر کے ساتھ معاملہ حل کرنے کی پوری کوشش کی کہ یہ معاملہ نجی طور پر حل ہو جائے اور مجھے ان کے ساتھ کام بھی نہ کرنا پڑے لیکن جب میں نے ٹوئٹ کر دیا تو علی نے میرے ساتھ رابطہ کیا لیکن اب اس معاملے کو حل کس طرح کریں، یہ کسی کو بھی سمجھ نہیں آرہی تھی۔

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ میں یہ مسئلہ چاہتی ہی نہیں تھی، میں اس وقت بولی جب مجھے پتہ لگا کہ یہ مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف میں ہی نہیں بلکہ میرے بعد اور بھی بہت سی عورتیں بولیں، اور سب ایک ہی بندے کے بارے میں۔ اس لئے صرف میرے لئے ہی نہیں بلکہ دوسری عورتوں کے لئے بھی سوچنا پڑے گا ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).