ادب برائے ادب اور برائے زندگی


ادب برائے ادب اور برائے زندگی پرانے مباحث میں سے ہے۔ لیکں یہ طے ہے کہ ادب کرہ ارض پر انسانوں اور معاشرتی رویوں میں براہ راست دخیل ہوتا ہے اور انسانی شخصیت کے خال و خد اجالنے میں اپنا کردار ادا کرتا۔ تعمیری اوربامقصد ادب جس بھی صنف سخن میں نمو پذیر ہو وہ اپنا اثر دکھاتا ہر۔ کرہ ارض پر عالمی ابی میلوں کے ساتھ فن موسیقی مصوری مجسمہ سازی رقص و سرود آرٹ اور اس طرح کے متعدد میلے اور کنفرنسز ہوتی ہیں تا کہ انسان ایک دوسرے سے ملے تہذیب و تمدن کوجانے اور زمین پر اپنی روشنی اور خوشبو سے پھول اگائے۔

پاکستان بھی ان ممالک میں سے ہے جس کے ادبی ثقافتی ورثے ملکی اور بین ا لاقوامی سطح پر منعقد ہوتے رہتے ہیں۔ لاہور میں تین روزہ انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کنونشن منعقد کروایا گیا جو انہی سلسلوں کی ایک کڑی ہے۔ کوارڈینیٹر سر مرتضیٰ صاحب، سر احمر حسن صاحب اور سر عامر اسماعیل صاحب نے اس کنونشن کو کامیاب بنانے کے لیے بہت زیادہ کاوش کی اور ان کی کاوش رنگ لائی۔ اتنے بڑے پروگرام کو آرگنائز کرنا آسان تھا لیکن جن میں کچھ کر گزرنے کی جستجو ہوتی ہے وہ ہمت نہیں ہارتے

اس کنونشن میں 75 سے زائد یونیورسٹیوں کے 20 ہزار سے زائد طلبہ نے تین روز اس انٹرنیشنل کنونشن میں شرکت کی ادب کے فروغ کے لیے طلبہ کی خدمات کو تسلیم کرنے کے لیے یہ فیسٹیول منعقد کروایا گیا تاکہ ادبی دنیا میں بحث ومکالمے کا رجحان پیدا ہو سکے امن اور ادب کے درمیان تعلق ڈھونڈنا کوئی مشکل کام نہیں جب زندگی کے ساتھ کمٹمنٹ ہوتو امن کے ساتھ کمٹمنٹ لازمی ہے یعنی ادب برائے زندگی پر کسی کو پختہ یقین ہو تو ادب برائے امن پر یقین فطری ہے ادب میں انسان دوستی دوستی کا مطلب محبت، حقوق انسانی کی حمایت، انسانی فلاح وبہبود کو مقصد حیات سمجھنا اور مذہب انسانیت کو فروغ دینا ہے

سٹوڈنٹس لڑیری فیسٹیول کا انعقاد بھی انٹر یونیورسٹی کنسورشیم برائے فروغ سماجی علوم، پیغام پاکستان، اقوام متحدہ مرکز اطلاعات، پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی خدمات کے اشتراک سے ادب کے فروغ کے لیے طلبہ کی خدمات کو تسلیم کرنے کے لیے یہ منعقد کروایا گیا انسان دوستی ادب میں عقلیت پسندی اور معقولیت پر مبنی ہے انسان دوستی نے ادب میں علم وادب کا مطالعہ عام کیا سٹوڈنٹس لٹریری فیسٹیول میں ملک بھر کی جامعات کو ساتھ ملا کر ادب کے فروغ کے لیے کام کرنیوالے طلبہ وطالبات کو انسان دوستی کے تحت ادب میں علم وادب کا مطالعہ عام کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا اس فیسٹیول میں کتاب دوستی کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے امن اور ہم آہنگی کا پیغام پھیلانے میں مدد ملی

۔ 16 اپریل 2019 بروز منگل دوپہر 12 بجے بین الجامعاتی کلام اقبال (گائیکی) بمقام گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں منعقد کروایا جس میں نامور شعراء نے اپنے کلام پڑھ کر سنائے اور شاعری کو مترنم انداز میں پیش کر کے امن و آتشی کا پیغام دیا اور اسی روز دوپہر 2 : 30 پر ادبی تنظیمات کے منتظمین کے ساتھ نشست بھی بمقام گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں منعقد کروائی گئی جس میں ادبا نے اپنی تصانیف پڑھ کر سنائی اور امن و آتشی کا پیغام دیا۔ 17 اپریل بروز بدھ کو تقریب رونمائی کتب بمقام رائل پام کلب لاہور میں منعقد کروائی سٹوڈنٹ آرٹ اینڈ لٹریری فیسٹیول میں دو کتابوں کی تقریب پذیرائی ہوئی۔

ایک اس خاکسار کی کتاب اور دوسری جنید رضاکی کتاب تھی۔

اسٹیج پر منتظم جناب نواز کھرل اور مہمان مقرر جناب خواجہ جمشید امام موجود تھے۔ 18 اپریل بروز جمعرات شام 5 بجے طلبہ کے لیے صنعت کا کردار بھی بمقام رائل پام کلب لاہور میں منعقد کروایا گیا نسل نو مشاعرہ 18 اپریل 2019 بروزجمعرات شام 5 بجے بمقام یعنی یونیورسٹی آف ایجوکیشن بنک روڈ کیمپس (بالمقابل گورنمنٹ ایم اے او کالج) میں منعقد کروایا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).