مسلم لیگ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں خواجہ سعد رفیق کی پارٹی پالیسی پر سخت تنقید


مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے دوران پارٹی پالیسی پر کھل کر تنقید کی۔

مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے لیگی ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران خواجہ سعد رفیق پارٹی پالیسی سے سخت نالاں نظر آئے اور انہوں نے پارٹی بیانیے پر کھل کر تنقید کی۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا مسلم لیگ ن کا بیانیہ اس وقت ہے کیا؟ نواز شریف کا ایک بیانیہ تھا لیکن اب کیا بیانیہ ہے؟ پارٹی کا بیانیہ مبہم ہونے پر پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے احتساب کے عمل اور اس پر مسلم لیگ ن کے رد عمل پر بھی کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’نام نہاد احتساب کے عمل کے سامنے پارٹی موثر آواز نہیں اٹھا سکی۔ حنیف عباسی کی پارٹی کیلئے خدمات ہیں لیکن پارٹی نے ان کے ساتھ ٹھیک رویہ نہیں اپنایا۔ پنجاب میں حمزہ شہباز کے ساتھ احتساب کے نام پر اپنایا جانے والا رویہ ٹھیک نہیں ہے‘۔

پارٹی عہدوں کی تقسیم کے معاملے پر خواجہ سعد رفیق نے کہا پارٹی میں قربانیاں دینے والوں کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے اور کمزور لوگوں کو بڑے عہدے دیے جارہے ہیں پنجاب کے تنظیمی عہدوں کی بندر بانٹ سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).