ڈالر پر کنٹرول ختم، ریونیو ہدف 5300 ارب روپے، بجلی اور گیس مہنگی: حکومت مان گئی  


پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آج اسلام آباد  میں ہوں گے جس کے دوران قرض معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول نہیں کرے گی اور تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو جون 2018 کی شرح سے لاگو کیا جائے گا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق امید ہے آج آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ طے پا جائے گا اور معاہدہ طے پانے پر وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف حکام مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔ معاہدہ طے نہ پانے کی صورت میں الگ الگ پریس ریلیز جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کو 6 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض ملنے کی توقع ہے جس کی میعاد 3 سال ہوگی۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قرض معاہدے کی شرائط پر پاکستان شروع سے عمل درآمد کرے گا اور بجلی و گیس کی قیمتیں سال میں 2 مراحل میں بڑھائی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ خسارے کو 4.5 فیصد تک محدود کیا جائے گا، ایف بی آر کا ریوینیو ٹارگٹ 5300 ارب روپے تک مقرر کیا جائے گا اور شرح سود 12 فیصد تک لانے کے علاوہ اگلے بجٹ میں 700 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول نہیں کرے گی اور تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو جون 2018 کی شرح سے لاگو کیا جائے گا۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو دیا جائے گا اور توانائی سمیت متعدد شعبوں میں سبسڈی ختم کی جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).