پختون خوا کے وزیر صحت ہشام انعام للہ کی مدعیت میں پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین کے خلاف مقدمہ


خیبر ٹیچنگ اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین (MBBS, FCPS, FRCS, MHPE) کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ایف آئی آر ڈاکٹر نوشیروان برکی اور خیبر پختون خوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام للہ کی درخواست پر درج کی گئی۔

پولیس کے مطابق ایف آئی آر تھانہ یونیورسٹی ٹاؤن میں درج کی گئی۔ مقدمہ کارِ سرکار میں مداخلت اور دفعہ 324 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق کسی ڈاکٹر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں ڈاکٹر ضیا اللہ افریدی کی سینئر حکام کے ساتھ تلخ کلامی پر وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ ہسپتال پہنچ گئے اور اپنے گارڈ کی مدد سے ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا (جو سی سی ٹی وی میں بھی دیکھا جا سکتا ہے)۔ ڈاکٹر ضیا کے سر پر چوٹ آئیں، اور انہیں علاج کے لئے ایمرجنسی منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر ضیا  کے مطابق وزیر صحت نے انھیں گالیاں بھی دی، خود تشدد کیا اور سیکیورٹی گارڈز کو مارنے کا حکم دیا۔ واقعے کے خلاف ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن گئے

ینگ ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے مذاکرات کے لیے جانے والے 4 ڈاکٹرز کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز کے نمائندے جمال شاہ کے مطابق اسپتالوں میں ہڑتال کے معاملے پر مشاورت شروع کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).