ٹیلنٹ کی کمی


\"Shafiqueجب سے کرکٹ کھیلنا شروع کی ہے بطور بیٹسمین اوپن ہی کرتا ہوں۔ اور کسی حد تک میڈیم فاسٹ باؤلنگ کی بھی صلاحیت ہے اس لئے ٹیم میں جگہ مل ہی جاتی ہے۔ اور ویسے بھی الحمدللہ ہم جہاں بھی گئے وہاں ٹیلنٹ کچھ خاص نہ ہوتا تھا اس لئے خدا کے فضل سے اکثر ہم ہی ٹیم کے کپتان بن جاتے تھے۔ اور ایک دفعہ جب کوئی کپتان بن جائے تو اس کے لئے ضروری نہیں ہوتا کہ وہ اچھا پرفارم بھی کرتا رہے۔ اس لئے ہمیں ٹیم سے نکالے جانے کا بہرحال کبھی بھی خوف نہیں رہا۔

حالیہ ٹیسٹ سیریز میں محمد حفیظ کی خراب پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔ تیسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں جیسے ہی پروفیسر صاحب آؤٹ ہوئے دوستوں نے ان پر لعن طعن شروع کر دی اور ان کا متبادل تلاش کرنے کے لئے سر جوڑ کے بیٹھ گئے۔ ہم بھی غور و خوض کرنے لگے اور تو کسی کا نام ذہن میں نہ آیا لیکن یکا یک ہمارا ذہن اپنی ہی طرف گھوم گیا۔

پھر کیا تھا پہنچ گئے ہم خوابوں کی دنیا میں۔ بیٹھے بیٹھے ہم نے گراؤنڈ کے چاروں طرف ایسی ایسی شاٹس کھیلیں کہ ڈان بریڈمین کی روح بھی رشک کرتی ہو گی۔

اگلے دن ہم نے اپنی فائل اٹھائی اور سیلیکشن کمیٹی کے سامنے سینہ تان کے کھڑے ہو گئے۔

 کون ہو تم اور یہاں کیا کر رہے ہو؟ تمام سیلیکٹرز یک زبان بولے۔

 میں وہ ہوں جس کا آپ کو پچھلے 15 سالوں سے انتظار ہے۔

 کیا مطلب سیدھی طرح بتاؤ ہم پہلے ہی بڑے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ سیلیکٹرز نے کچھ برہمی سے پوچھا۔

 جی سیدھی بات یہی ہے کہ میرے پاس آپ کے مسائل کا حل ہے۔ بلکہ میں ہی آپ کے مسائل کا حل ہوں۔ میں ایک آل راؤنڈر ہوں۔ اوپن کرتا ہوں اور باؤلنگ بھی اچھی ہے۔ قومی ٹیم میں سیلیکشن کے لئے حاضر ہوا ہوں۔

تمام سیلیکٹرز میرا یہ جواب سن کر بہت خوش ہوئے۔ فوراً کھڑے ہوگئے اور دیوار کی طرف منہ کر کے پہلے ایک سیلیوٹ مارا اور پھر سب نے مل کر ایک پُش اپ لگایا۔

میں حیران ہو گیا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ ایک سلیکٹر صاحب بھاگے بھاگے گئے اور فیتہ لے آئے۔ میرا قد وغیرہ ناپا گیا۔ اور پُر مسرت لہجے میں بولے بندہ فِٹ لگتا ہے۔

اس کا یہ کہنا تھا کہ منظر بدلا اور ہم اوول کے میدان میں پہنچ گئے۔ میں نے سمیع اسلم کے ساتھ ہاتھ ملایا اور اینڈرسن کی باؤلنگ کا سامنا کرنے کے لئے بیٹنگ اینڈ پہ چلا گیا۔ پہلی ہی بال پہ شاندار کور ڈرائیو کھیلتے ہوئے چوکا لگا دیا۔ اینڈرسن غصہ میں آگیا اور اگلی بال باؤنسر کروا دی۔ ہم نے نیچے بیٹھ کر اپنے آپ کو بچا لیا۔ لیکن یہ کیا؟ بال تو ہمارے اوپر سے گزری پھر یہ ہماری ٹانگ پر درد کیسا ؟ ایسا محسوس ہوا جیسے کسی نے زور سے مارا ہو۔ لیکن یہ خیال نہیں حقیقت تھی۔ ہم اوول سے واپس سیلیکٹرز والے کمرے میں کھڑے تھے۔ اور ہمارے بالکل سامنے وردی پہنے اور ہاتھ میں چھڑی لئے ہٹا کٹا جوان کھڑا تھا۔

اچھا تو یہ اوپنر ڈھونڈا ہے آپ نے۔ ابھی اس کا امتحان لے لیتے ہیں۔ چلو ہمارے ساتھ گراؤنڈ میں۔ وردی والے محترم نے ہاتھ سے گراؤنڈ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چلنے کو کہا۔

میں چل پڑا۔

سر میں فرنٹ فٹ کا بہت اچھا پلیئر ہوں۔ موقع پا کر میں نے بتایا

تو میں کیا کروں؟۔

 سر آپ نے مجھے سلیکٹ کرنا ہے تو میں نے سوچا آپ کو بتا دوں۔

وردی والے محترم اپنے ساتھی کی طرف دیکھ کر ہنس پڑے جیسے اِس سے ان کا کوئی سروکار ہی نہ ہو۔\"Push

سر اس گراؤنڈ میں نہ تو پچ ہے نہ وکٹس نہ بیٹ اور نہ ہی بال؟ میں نے اچھی طرح گراؤنڈ کا موازنہ کر کے پوچھا

تو اس گراؤنڈ میں ان سب چیزوں کا کیا لینا دینا؟ انہوں نے جواب دیا۔

تو سر پھر میری سیلیکشن کیسے ہو گی؟

ابھی بتاتا ہوں۔۔۔۔۔۔ چلو پش اپس لگاؤ

میں: پش اپس؟ لیکن سر۔۔۔۔۔۔

لیکن ویکن کا ٹائم نہیں جلدی کرو۔ ہم نے آج شام تک کسی کو سلیکٹ کرنا ہے۔ فارغ نہیں ہیں ہم۔

مرتے کیا نہ کرتے پش اپس کے لئے ہاتھ زمین پہ رکھے۔

ایک۔۔۔ ایک۔۔۔ اور میری بس ہو گئی

وردی والے محترم نے سہارا دے کر مجھے کھڑا کیا فائل میرے ہاتھ میں پکڑائی۔ کندھے پر تھپکی دی اور فرمایا۔ آپ جا سکتے ہیں۔

لیکن سر۔۔۔ ہم کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔۔۔\"Mohammad-Hafeez\"

انہوں نے زور کا قہقہ لگایا اور الوداعیہ ہاتھ لہراتے ہوئے کہا۔ لیکن پش اپس نہیں لگا سکتے۔

اگلے دن ہم نے اخبار اٹھایا۔ سرخی لگی تھی. ٹیلنٹ کی کمی۔ کوئی کھلاڑی بھی سیلکشن معیار پہ پورا نہ اتر سکا۔ ون ڈے سیریز میں بھی محمد حفیظ کو بطور اوپنر برقرار رکھنے کا فیصلہ۔

محمد شفیق عادل
Latest posts by محمد شفیق عادل (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments