حب لائبریری کو فعال کیا جائے


کہا جاتا ہے کہ ”ریڈرز آر دی لیڈرز“ یعنی کہ معاشرے کی بہترین نمائندگی اور اصلاح کے لئے علم کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ ایک باعلم شخصیت اپنے علم کی شمع سے معاشرے کو جتنا تاریکیوں سے نکال سکتی ہے شاید کہ کوئی بے علم کر سکے۔ اگر معاشرے میں حقیقی شعور و تبدیلی لانا چاہتے ہو تو اس معاشرے میں علم کی شمع کو روشن کیا جائے۔

حب چوکی لسبیلہ کا دل اور بلوچستان کا صنعتی شہر ہے۔ حب شہر کی اہمیت و افادیت پر بات کروں تو شاید موضوع کہیں اور رخ کر لے گا بس اتنا کہتا چلوں کہ حب شہر سالانہ روینیو کی مد میں اربوں روپے اس ملک کی معیشت میں اپنی شراکت داری کرتا ہے لیکن افسوس یہاں کے نوجوان علم کی پیاس بجھانے کے لئے کراچی و دیگر شہروں کا رخ کرتے ہیں۔ حب شہر کے وسط میں واقع لائبریری ایک کھنڈر و ویران عمارت کا منظر پیش کرتی ہے۔ لائبریری میں اسٹاف کی عدم توجہی سے لائبریری کے کتب و دیگر اشیاء کی حالت زار قابل ترس ہے اور ان میں سے تو بعض کتب اور فرنیچر چوری بھی ہوچکے ہیں۔

لائبریری کو فعال کرنے کے سلسلے میں حب کی مختلف سماجی تنظیمات کی جانب سے اقدامات اٹھائے گئے بشمول بک ڈونیشن کیمپ ان کے رد عمل میں انتظامیہ و متعلقہ اداروں کی جانب سے صرف یقین دہانیوں کے سوا ان نوجوانوں کو کچھ حاصل نہ ہوا اور حب لائبریری کی حالت روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے۔ لائبریری کی عمارت اپنے حقیقی مقاصد کے برعکس دیگر پروگرامز میں مصروف دیکھی جاتی ہے۔ حب چونکہ ویسے ہی ایک اہمیت کا حامل شہر ہے لیکن حالیہ جنرل الیکشن کے بعد حب بلوچستان کی سیاسی حیثیت سے بھی ایک نہایت قابل غور شہر ہے۔

موجودہ وزیراعلی بلوچستان جناب جام کمال خان، وزیر بلدیات جناب سردار صالح بھوتانی اور رکن قومی اسمبلی جناب محمد اسلم بھوتانی ان تینوں اہم شخصیات کا تعلق اسی ضلع سے ہے لیکن افسوس حب کی حالت ترقیاتی کاموں کے اعتبار سے تو نا بدلی لیکن کم ازکم تعلیمی اعتبار سے کچھ ترس کیا جائے۔ تمام سیاسی نمائندگان کے نعروں میں تعلیم و صحت اولین ترجیحات میں شامل تھی لیکن حسب روایت اس بار بھی یہ نعرے صرف عوام کو چھونا لگانے کے ہی مترادف بنے۔

میں بحثیت لسبیلہ کا ایک طالب علم اپنے ان متعلقہ نمائندگان اور ان تمام متعلقہ افسر ان کو جنہوں سماجی تنظیمات کے ساتھ وعدے کیے تھے ان سب کو ایک بار پھر یاد دہانی کرواتا ہوں کہ حب لائبریری کو فوری فعال کیا جائے اور اس کی عمارت بشمول فرنیچر کو بہتر بنایا جائے اور کتب کی تعداد میں اضافہ کرے تاکہ حب لسبیلہ کے یہ نوجوان علم کی شمع سے مستفید ہو کر مقابلے کے امتحانات میں اپنی قابلیت کا جوہر دکھا کر اپنا اور اپنے ضلع و صوبہ کا نام روشن کرسکے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).