میں غریب ہوں، میرا کوئی بچپن نہیں


ابھی حال ہی میں ایک خبر سنی کہ ایک گاؤں میں ایک سات سالہ بچی جس کا نام ستارہ بتایا جا رہا تھا معاشی حالات کی تنگی کی وجہ سے کسی وڈیرے کی حویلی میں کام کرتی تھی۔ حویلی کے لوگ اس معصوم کو لاوارث سمجھ کر اس پر مختلف مظالم ڈھاتے۔ ایک روز بچی کے ہاتھ سے گرم چائے غلطی سے وڈیرے کی بیوی کے ہاتھ پر گرنے کی وجہ سے دونوں درندہ صفت میاں بیوی نے اس معصوم کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ اس پر اُبلتا ہوا پانی پھینک کر اس کی روح تک کو جھلسا دیا۔

یہ سن کر ایک بار تو مجھے لگا جیسے کسی نے ایک زوردار ہتھوڑا میرے سر پر دے مارا ہے۔ کیا ان حیوانوں نے ایک بار بھی یہ نہیں سوچا کہ ان کے اس عمل سے اس بچی اور اس کے گھر والوں کو کس ذہنی اور جسمانی تکلیف سے گزرنا پڑے گا۔ کیا اس بچی کی غلطی اتنی بڑی تھی کہ اسے ایسی سزا دی جاتی۔ کوئی اس قدر ظالم، اس قدر سفاک کیسے ہو سکتا ہے۔ لوگ دولت کے نشے میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ کسی عام انسان کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کرتے ہوئے ایک بار بھی ان کا ضمیر ِانھیں ملامت نہیں کرتا۔ ایسے لوگ جو اپنے آپ کو انسانیت کے معیار سے گرا چکے ہیں، انسان کہلانے کے بھی قابل نہیں ہیں۔ یہ جھوٹی دولت اور جھوٹی شہرت کس کام کی جب انسان کا ظرف اس قدر چھوٹا ہو۔ کسی کی بے بسی کا تماشا بناتے ہوئے اگر آپ کی روح کو تسکین ملتی ہے تو یقین جانیئے آپ حیوانوں سے بھی بدتر ہیں۔

یہ واقعہ صرف اس گاؤں کا نہیں بلکہ آج کل ہر تیسرے گھر میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔ دولت کے نشے میں اندھا ہو کر معصوم بچوں پر ظلم و تشدد کرنا ہمارے معاشرے میں عام سی بات سمجھا جاتا ہے۔ کیا یہ بچے کسی کی اولاد نہیں ہوتے یا انھیں زندگی گزارنے کا حق حاصل نہیں ہوتا؟

معزرت کے ساتھ صرف ایک بار اپنے بچوں کو ان معصوم پچوں کی جگہ رکھ کر دیکیھیں اگر کوئی آپ کے بچوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک کرے تو آپ کو کیسا محسوس ہو گا۔ میرا ماننا ہے کہ ایسے بچے جو کہ غربت اور مفلسی کی وجہ سے محنت مزدوری کرتے ہیں ہمیں اپنا رویہ ان کے ساتھ زیادہ اچھا رکھنا چاہیے تا کہ وہ خود کو کسی سے کم نہ سمجھیں اور اپنی ذات پر ان کا اعتبار قائم رہے۔

میری بات یہاں ختم نہیں ہوتی۔ ہمارے ملک میں قانون صرف غریب کے لئے ہے امیر کے معاملے میں یہ قانون اندھا ہو جاتا ہے۔ کم از کم ہمارا قانون اتنا مضبوط تو ہو کہ کوئی بھی کسی کے ساتھ زیادتی کرنے سے پہلے ایک بار تو سوچے اور ستارہ جیسے اور بھی معصوم بچوں کو انصاف مل سکے۔

تیرے ہوتے ہوئے بھی اے خالق
مجھ پر ہر شخص نے خدائی کی!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).