دس جہتوں (ڈائمنشن) والی کائنات


جب بھی کائنات کی جہتوں کی بات ہوتی ہے تو اکثر لوگ پیرالل یونیورس کا سوچنا شروع ہوجاتے ہیں، لیکن حقیقت کچھ مختلف ہے یہاں چیزیں ویسی نہیں جیسی آپ سوچتے ہیں۔ مختلف جہتیں کائنات کو شکل میں رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ اور اگر یہ نا ہوتیں تو کائنات کافی مختلف ہوتی۔

جہتوں کو سمجھنے کے لئے اپنے اردگرد کو دیکھیں، آپ کے گرد تین جہیتیں ہیں ان جہتوں میں آپ اپنا وجود رکھتے ہیں۔ یہ جہتیں لمبائی، چوڑائی اور گہرائی ہیں۔ ان نظر آنے اور محسوسہونے والی جہتوں کے قطع نظر سائنسدان یقین رکھتے ہیں کہ ان تین بنیادی جہتوں کے علاوہ بھی جہتیں وجود رکھتی ہیں۔ سُپر سڑنگ تھیوری ہمیں بتاتی ہے کہ اس کائنات کی تقریبا دس جہتیں ہیں۔ یہ جہتیں ان تمام پہلوؤں کو کور کرتی ہیں جن کی وجہ سے کائناتی کی تمام بنیادی طاقتیں اور تمام بنیادی پارٹیکل وجود رکھ رہے ہیں۔

پہلی جہت کا تو آپ سب کو پتا ہوگا، کہ یہ لمبائی پہ مشتمل ہے۔ ون ڈائمنشنل کائنات یا یک جہتی کائنات وہ کائنات ہوگی جس میں کوئی بھی جسم سیدھی لائن میں وجود رکھتا ہے۔ اگر اسی ایک جہت کیسساتھ ہم دوسری جہت لگا دیں تو ہم ایک مربعے (کیوب) جیسی بنیادی شکل حاصل کرتے ہیں۔ جبکہ تیسری جہت گہرائی پہ مشتمل ہے سو اس کے شامل کرنے سے کوئی بھی جسم رقبے اور عمودی تراش (کراس سیکشن) حاصل کر لیتا ہے۔ اس کی مثال وہ کیوب ہے جو لمبائی، گہرائی اور حجم رکھتی ہے۔

ان تین جہتوں کے بعد باقی رہ جاتی ہیں سات جہتیں، ان سات جہتوں کو ہم عام آنکھ سے نہیں دیکھ پاتے۔ لیکن یہ کائنات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ سائنسدانوں کے عقیدے کیمطابق چوتھی جہت وقت کی جہت ہے۔ وقت مادے کو خصوصیات دیتا ہے، اس کو وجود قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سُپر سٹرنگ تھیوری کیمطابق پانچویں اور چھٹی جہتیں عمودی دنیاؤں کے تصور کو وجود دیتی ہیں۔ اگر ہم پانچویں جہت سے دیکھیں تو ہمارا دنیا کو دیکھنے کا تصور یکسر مختلف ہوگا۔ یہ جہت ہمیں اپنی اور دوسری دنیاؤں کے درمیان متوقع مماثلتوں کے ہونے یا نا ہونے کا تصور دیتی ہیں۔

چھٹی جہت میں ہم تمام ممکنہ دنیاؤں اور کائناتوں کی ممکنہ پوزیشن اور ابتدائی حالتوں کا پتا لگا سکتے ہیں۔ جیسا کہ بگ بینگ کے وقت کیا حالات تھے وغیرہ وغیرہ۔ لفظی معنوں میں اگر آپ ان دو جہتوں پہ قابو پا لیتے ہیں تو آپ ٹائم ٹریول کرسکتے ہیں مطلب کہ آپ ماضی میں پیچھے بھی جا سکتے ہیں اور مستقبل میں بھی۔

ساتویں جہت ہمیں ان تمام کائناتوں پہ رسائی دیتی ہے جن کی ابتدائی حالتیں مختلف تھی۔ اسی طرح آٹھویں جہت ہمیں ان کائناتوں کی تاریخ، ابتدائی اور موجودہ حالتوں کا پتا دیتی ہے۔ جبکہ نویں جہت میں ہم ان کائناتوں کی تاریخ کے ساتھ ساتھ ان کے مختلف قوانین اور ابتدائی حالتوں کا تقابلہ کر سکتے ہیں۔ دسویں اور آخری جہت ہمیں اس مقام تک پہنچا سکتی ہے جس میں ہم سر وہ کام کر سکتے ہیں جو ہماری سوچ میں ہے۔ ابھی تک اس سے آگے ہم کچھ بھی نہیں سوچ سکتے۔

یہ اضافی چھ جہتیں ہمیں سٹرنگ کی تھیوری سے پتا چلی ہیں باقی چار جہتوں کے ہونے کی تصدیق ہم کیسے کرسکتے ہیں اس کا ذکر پھر کبھی سہی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).