موجودہ ملکی صورتحال کا واحد حل عمران خان ہے


موجودہ ملکی اندرونی مسائل اور بے چینی کا واحد حل عمران خان ہے مگر مجھے معلوم ہے عمران خان ایسا کرے گا نہیں۔ میں عمران خان کی کاکردگی اور پی ٹی آئی حکومت کا سخت ناقد ہوں اور یہ بھی سچ ہے حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں نا اہل ثابت ہوچکی ہے۔ مگر اس وقت ملک کے جو اندرونی حالات ہیں ان کا واحد حل عمران خان ہے۔

سب سے پہلے عمران خان کو اپنی ٹیم پر بھروسا کرنے کے بجائے ساری صورتحال خود سنبھالنا ہوگی۔ ادارے اور عوام اس وقت آمنے سامنے ہیں عمران خان کو بیچ میں آنا ہوگا اور دونوں اطراف سے جو بھی الزامات ہیں جو بھی حقائق ہیں جس کا بھی قصور ہے اسے اپنے سَر لینا ہوگا۔ اس طرح عمران خان کی ساکھ سخت مجروح بھی ہوسکتی ہے ادارے بھی ناراض ہوسکتے ہیں عوام بھی عمران خان پر سخت تنقید کریں گے۔ مگر دوطرفہ غصہ عمران خان کو ہی برداشت کرنا ہوگا اداروں اور عوام کے بیچ میں آکر عمران خان ایک ڈھال بن جائے گا ممکن ہے۔ اس عمل سے ادارے سخت نالاں بھی ہوں اور دوسری طرف عوام بھی عمران خان پر برس پڑے گے مگر ملک کو بچانے کے لئے عمران خان کو یہ کڑوا گھونٹ پینا ہوگا۔

اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ ادارے اور عوام بلاواسطہ آمنے سامنے آنے کی بجائے بواسطہ عمران خان ایک دوسرے پر اعتراضات کریں گے۔ الفاظ کی سرد و گرم جنگ بھی عمران خان کے واسطے سے لڑی جائے گی۔ اور اداروں کو بھی اپنی طرف سے بیانات دینے یا پریس کانفرنسز کرنے کے بجائے وزیراعظم کو سامنے لانا ہوگا۔ ادارے جتنا بھی سخت مؤقف اختیار کرنا چاہیں کریں مگر براہ راست مؤقف دینے کے بجائے حکومت کے نمائندگان کے ذریعے سے سخت سے سخت ترین مؤقف دلوائیں۔ اس طرح ادارے براہ راست عوام پر اعتراض نہیں کریں گے اور عوام بھی اداروں کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنائے گے۔ لوگ حکومت پر تنقید کریں گے اور حکومت کی آڑ میں اداروں پر بھی تنقید ضرور ہوگی مگر براہ راست اداروں پر تنقید بیجا سمجھی جائے گی جسے کم کیا جاسکے گا۔

اس وقت واحد حل صرف عمران خان ہے اس لئے عمران خان کو بھی اب اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ کشمیر آزاد کرانے کے بجائے پہلے اپنے ملک کو بچانا ہوگا ہیروازم کا شکار ہونے کے بجائے مسائل کے حتمی و حقیقی حل کی طرف بڑھنا چاہیے۔

عوام عمران خان کے کپڑے دیکھتے ہیں نہ اس کے کالے چشمے اور نہ ہی عمران خان کا ہینڈسم ہونا عوام و پاکستان کے مفاد میں ہے۔ عمران خان بہتر سے بہترین ڈریس پہنے اچھے سے اچھے گلاسز لگائے چھوٹے گھر میں رہنے کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں رہے اس بات پر عوام کو کوئی اعتراض نہیں مگر یہ سادگی کا لبادہ اوڑھ کر یوں غفلت اور بے بسی و بے حسی کی تصویر بنے رہنا ملک کے مفاد میں ہے نہ عوام کے مفاد میں۔ اگر اب بھی روش نہ بدلی گئی تو بہت دیر ہوجائے گی اگر اب بھی حالات پر قابو نہ پایا گیا تو نقصان صرف اپنا ہی ہوگا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).