فلم ریویو: روما 2019


Spoiler Alert

محبت میں کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب انسان کسی کو پا لیتا ہے تو دل میں اس کی قدر گھٹنے لگتی ہے۔ اس کی ذات تک محدودمطمع آرزو کا افق ایک دم پھیل کر کئی گنا بڑا ہو جاتا ہے۔ اس سے پہلے جسے آپ ستاروں جیسا سمجھتے تھے اب اسی کو سوچ کر ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں جیسی خرافات تراشتے ہیں۔ خرافات اس لئے کہ یہ محض بہانے ہوتے ہیں اور ان تمام گمراہ کن خیالات کی بنیادی وجہ آپ کی خود پسندی ہوتی ہے۔ آپ کا وہ رفیق حیات جس نے سب کچھ تج کر آپ کو اپنایا تھا وہ اب آپ کی آنکھوں میں نہیں جچتا کیونکہ اپنے تئیں آپ خود کو مرجع خلائق تصور کرتے ہیں۔

الفانسو کوارون کی معرکتہ آرا فلم روما اسی قسم کی انسانی نفسیات کی عکاسی کرتی ہوئی معلوم ہوتی ہے۔

کہانی کے مرکزی کرداروں کی پھیکی، بے لطف اور بے رنگ زندگی کو عیاں کرنے کے لئے شاید الفانسو نے اس فلم کو بلیک اینڈ وائٹ فریم میں ڈائریکٹ کیا ہے۔

فلم کی سب سے بڑی خوبی اس کی ہمہ گیریت universality ہے۔ فلم میں درجنوں مقامات ایسے آئیں گے جب ہسپانوی زبان میں بنی اور میکسیکو کے ایک غیر معروف شہر روما میں فلم بند ہوئی یہ کہانی آپ کو مقامی رنگ سے ہم آہنگ محسوس ہو گی۔ مثال کے طور پر مختلف مناظر میں بچوں کی گفتگو، ان کی دلچسپی کے موضوعات اور ان کی زندگی کی ایک جامع جھلک آپ کو بہت مانوس محسوس ہو گی، پھر نسبتا چھوٹے گیراج میں بڑی گاڑی کو پارک ہوتا دیکھنا، گھریلو ملازماؤں کی زندگی اور ان کا اپنے مالکان سے باہمی تعلق، پھر ماں اور بچوں کا اپنے والد کے گھر آنے پر خوشی کا اظہار اور ایسے بہت سے اور واقعات آپ کو اپنے ارد گرد میں ہوتے ہوئے واقعات کی یاد دلائیں گے، ان بہت سے مانوس واقعات کو دیکھ کر خیال آتا ہے کہ الفانسو نے یہ فلم کسی ایک خطہ زمین میں رہنے والوں کے لئے نہیں بلکہ دنیا بھر میں فلم اور آرٹ کا ذوق و شوق رکھنے والوں کے لئے بنائی ہے۔

دو کرداروں پر مرتکز ہو کے ( جن میں سے ایک متمول اور دوسرا نچلے طبقے کا نمائندہ ہے ) فلم بیک وقت دو مختلف طبقات کی کہانی بیان کرتی ہے۔ گھر کی ملازمہ اور اس کی مالکن (اگرچہ ان دونوں کی زندگی، پس منظر، تعلیم اور معاش میں کوئی بھی شے باہم موافقت نئیں رکھتی) دونوں اپنے مردوں کی خود پسندی کے سبب سے تنہائی، تذلیل اور دکھ کا شکار ہیں۔ انسان اپنی خود پسندی میں کس قدر غافل ہو جاتا ہے اور اپنے پیچھے کس قدر محبت بھرے دلوں کی اداسی کا سبب بنتا ہے اس کا اندازہ آپ ان دونوں خواتین کرداروں کی حالت زار سے لگا سکتے ہیں۔

اگرچہ مختصر طور پر لیکن الفانسو تصویر کا دوسرا رخ بھی بڑے خوبصورت طریقے سے دکھاتا ہے۔ اگر عقل سلیم قائم ہو تو انسان کا دل اپنے گرد و پیش میں موجود تکالیف کو دیکھ کر جس کرب سے گزرتا ہے اس کی ترجمانی اسی ایک منظر میں ہو جاتی ہے جب بچوں کی گرینی (نانی) ایمرجنسی میں اپنی ملازمہ کو ہسپتال لے کر پہنچتی ہے اور ایک رسمی دستاویز کو پر کرنے کی خاطر استقبالیہ پر موجود شخص کے مختلف سوالوں کے جواب دیتی ہے۔

طلبا کے جم غفیر کا احتجاج اور مارشل آرٹس کی ٹریننگ ایسے مناظر بڑے گروہ (crew) کے ساتھ مناظر کو فلم بند کرنے کی ہدایتکار کی غیر معمولی مہارت کے غماز ہیں۔ ہسپتال کے مناظر فلم کی کہانی کو حقیقت سے قریب تر کر کے دکھاتے ہیں۔

اگر آپ سلمان خان جیسے ہیروز اور کرن جوہر ایسے فلمسازوں کی فلمز دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ فلم آپ کے لئے بالکل نہیں اور اگر آپ ایک با معنی اور سنجیدہ سینما سے دلچسپی رکھتے ہیں تو روما اور اس جیسی دوسری فلمیں آپ کا پہلا انتخاب ہونا چاہیئیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).