ایک لٹر پٹرول خریدنے پر حکومت کتنے روپے ٹیکس لے رہی ہے؟


حکومت نے پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دی ہے جبکہ دیگر تمام پیٹرولیم مصنوعات پر یہ شرح 13 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی ہے۔ 112.68 روپے کے ایک لٹر پٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 76.56 روپے ہے جس پر حکومت 26.72 روپے کے ٹیکس وصول کرے گی جس میں  13.76 روپے پٹرولیم لیوی اور 12.96 روپے کا سیلز ٹیکس شامل ہے جبکہ ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن 3.29روپے، آئل مارکیٹنگ مارجن 2.64 روپے اور ڈیلرز مارجن 3.47 روپے ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت 63.84 ڈالر فی بیرل ہے- پاکستانی روپوں میں یہ 148 کے ایکسچینج ریٹ پر 9448 روپے فی بیرل یعنی 59.42 روپے فی لیٹر بنتے ہیں۔ ماضی میں حکومت 2 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرتی تھی لیکن اب فی لیٹر 7.13 روپے یعنی بارہ فیصد کی شرح سے صرف پیٹرول پر وصول کر رہی ہے- مٹی کا تیل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات پر سترہ فیصد کی شرح سے فی لیٹر وصولی 10 روپے 10 پیسے ہے۔

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی روزانہ کھپت 2017 کے آخری دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 588,000 بیرل ہے جو حکومت کو 5 ارب، 55 کروڑ، 52 لاکھ، 94 ہزار اور 640 روپے میں پڑتا ہے اور اس پر ہم سے 14.5 فیصد فی لیٹر کی اوسط سے 80 کروڑ، 54 لاکھ، 33 ہزار، 580 روپے روزانہ گزشتہ دو ماہ سے خزانے میں جا رہے ہیں یعنی صرف دو ماہ کے عرصے میں 48 ارب روپے اضافی وصول کیے گئے جبکہ دس ماہ کے عرصے میں حکومت کی طرف سے عوام کو 60 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی نوید دی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).