نوجوان ماڈل لڑکی فرحین تاجی کی موت مبینہ طور پر نشے کی زیادتی سے ہوئی


کراچی میں ایک نوجوان ماڈل خاتون نشے کی زیادتی کی وجہ سے جاں بحق ہو گئی۔ 30 سالہ فرحین تاجی آئس اور دیگر منشیات کی لت میں مبتلا تھی۔ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے ڈسٹرکٹ سنٹرل میں سڑک کنارے سے اس کی لاش برآمد ہوئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی لاش 14 مئی کو تین مرد لے کر آئے تھے اور وہاں پھینک کر چلے گئے۔

ان تینوں میں سے ایک کی شناخت خرم سلطان کے نام سے ہوئی ہے جو ڈی ایچ اے کراچی کا رہائشی ہے۔ اس نے فرحین کی لاش سڑک کنارے پھینکنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس نے یا اس کے ساتھیوں میں سے کسی نے بھی فرحین کو قتل نہیں کیا بلکہ وہ اس رات منشیات استعمال کرتے رہے تھے، جن کی زیادتی کی وجہ سے فرحین کی موت واقع ہو گئی اور وہ پولیس کے خوف کی وجہ سے اس کی لاش باہر پھینک گئے۔

ملزم نے فرحین کا دوست ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرحین کی موت قتل کی واردات بھی ہو سکتی ہے تاہم بظاہر لگتا ہے کہ اس کی موت واقعی نشے کی زیادتی سے ہوئی ہے۔ لاش کا پوسٹ مارٹم ہو چکا ہے اور میڈیکل رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔ رپورٹ آنے پر ہی اس کی موت کی حتمی وجہ سامنے آ سکے گی۔

https://www.thenews.com.pk/print/476675-police-solve-case-of-woman-s-body-found-in-fb-area-on-may-14


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).