مہنگائی کا طوفان اور آصف زرداری کی گرفتاری


مفاہمت کے بادشاہ اور مرد حر کہلانے والے آصف علی زرداری کی جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری سے ایک بات تو واضح ہوگئی ہے کہ ”کسی کو نہیں چھوڑوں گا اور نہ ہی این آر او دوں گا“ عمران خان کا بیانیہ دھیرے دھیرے کامیابیوں کی منزلیں طے کر رہا ہے۔ آج پی ٹی آئی کے کارکن بہت خوش ہیں۔ میرے ایک عزیز دوست محمد شاہد کھٹڑ ایڈووکیٹ کے نوجوان فرزند حامد ایڈووکیٹ سے ان کے دفتر کچہری راولپنڈی میں ایک نشست ہوئی، نوجوان وکیل کی باتوں سے تو مجھے یہی اندازہ ہوا کہ وہ عمران خان کے حامی اور گرفتاریوں سے خوش ہیں، اور کہا کہ اب زرداری اور نواز شریف سے اربوں روپیہ وصول ہوگا۔

عمران خان نے بھی یہی امید اپنے کارکنوں کو دے رکھی ہے، کہ ان لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکلے گا تو ملکی حالات ٹھیک ہوں گے۔ ملک کو لوٹنے والوں کا احتساب بہت ضروری ہے، اس میں تو کوئی دوسری رائے ہی نہیں ہے، مگر کیا اس کی آڑ میں مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو رگڑا نہیں لگایا جا رہا؟ جبکہ پی ٹی آئی کے اپنے وزیروں، مشیروں کی کرپشن چھپائی جا رہی ہے! ، پرویز خٹک، عمران خان کی بہن علیمہ خان کے خلاف کیس اور انکوائریاں سرد خانے میں نہیں ڈالی گئیں؟

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کدھر گیا؟ چیئرمین نیب کا یہ بیان ابھی کل ہی کی بات ہے کہ اگر میں حکومتی لوگوں پر ہاتھ ڈالوں تو یہ حکومت دس منٹ میں گر جائے گی، بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مبینہ جعلی اکاؤنٹس سے آصف علی زرداری، فریال تالپور اور دیگر کے اکاؤنٹ میں صرف ایک کروڑ روپے آئے ہیں۔ 9 سال مسلسل جیل کاٹنے والے آصف علی زرداری پر پہلے بھی بے شمار مقدمات بنائے گئے تھے، کسی کیس میں کوئی چیز ثابت نہیں ہوسکی تھی، اور عدالتوں نے زرداری صاحب کو باعزت بری کردیا تھا۔

سالوں جیل میں رکھنے کے باوجود آصف علی زرداری کو جھکایا نہیں جا سکا، وہ شخص اس وقت بھی مسکرا رہا تھا اور کل جب نیب حکام نے انھیں گرفتار کیا تو وہی مسکراہٹ زرداری کے چہرے پر تھی۔ سالوں جیل کاٹی، سینکڑوں پیشیاں بھگتیں، مگر چہرے کی مسکراہٹ کوئی نہ چھین سکا! حکومت کا عین بجٹ کے موقع پر آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کا مقصد اپوزیشن کی احتجاجی تحریک پر کاری ضرب لگانے اور عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹانے کے سوا کچھ نہیں ہے، مگر یہ گھٹیا نسخے حکومت کو ریلیف نہ دے سکیں گے۔

مہنگائی سے عوام کی چیخیں پہلے ہی نکل رہی ہیں اور بجٹ کے بعد ان میں مزید تیزی آ جائے گی۔ جب بھوک حلق تک جاتی ہے، بجلی و گیس کے بل ادا نہیں ہوسکتے، بچوں کی دوا اور سکول کی فیسیں دھری کی دھری رہ جاتی ہیں، تو پھر عشق معشوقی ختم ہو جاتی ہے، تحریک انصاف کے وہ حامی جو آج یہ کہتے پائے گئے ہیں کہ اگر پیٹرول 1000 روپے کا لیٹر بھی ہو جائے تو وہ عمران خان کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، وہ سب سے پہلے سڑکوں پر نکلیں گے، عمران خان کو یہ معلوم ہونا چاہیے، کہ یوتھ اس سے کوئی عشق نہیں کرتی، بلکہ اس کے سبز باغ کے دھوکے میں آ گئی تھی۔

اس وقت یوتھ کی امیدیں دم توڑ چکی ہے، عمران خان ایک سراب ثابت ہوا ہے، اب اسے بچانے کوئی نہیں نکلے گا۔ عمران خان کو کچھ لوگ سلیکٹڈ وزیراعظم کہتے ہیں، 2018 کے الیکشن سے قبل جس طرح پری پول دھاندلی کی گئی، مخالف سیاسی جماعتوں کے وننگ ہارسز توڑے گئے، جہانگیر ترین کے جہاز میں بھگوڑے بھر بھر کر بنی گالہ پہنچائے گے، اور الیکشن کے دن گنتی کے وقت پیپلز پارٹی کے ایجنٹوں کو باہر نکال دیا گیا تھا، کسی کو بھی بھولا نہیں ہے۔

عمران خان کو ایک خاص ایجنڈے کے تحت وزیراعظم پاکستان بنانا مقصود تھا، اور وہ مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، اب اگلے ایجنڈے پر کام جاری ہے، عوام کو شاید یہ معلوم نہیں کہ 9 ماہ سے سی پیک پر کام بند ہے، اکنامک زونز نہیں بنائے جارہے، چینی سفیر نے گزشتہ دنوں اس پر کھل کر بات کی ہے اور موجودہ حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جعلی مقدمات میں گرفتاریاں عوام کو متاثر نہیں کر سکیں گی، اور نہ ہی موجودہ حکومت عوام کے غیض و غضب سے بچ سکے گی، نوجوانوں کو یہ بات سمجھ آ چکی ہے کہ عمران خان نے عوام سے دھوکا کیا ہے۔

اب عمرانی حکومت کے بجٹ کے ثمرات بہت جلد عوام کے سامنے ہوں گے اور لوگ روٹی کو ترسیں گے، اور ایجنڈے کے مطابق دھیرے دھیرے سی پیک رول بیک کیا جائے گا، اسرائیل کو بھی تسلیم کیا جائے گا۔ آصف علی زرداری کے پانچ سالہ دور حکومت میں کسی سے بھی سیاسی انتقام نہیں لیا گیا، پھر مسلم لیگ ن کی حکومت میں بھی نواز شریف نے ایسا شاذ ہی کیا ہے، گزشتہ 10 سالہ جمہوریت کے ثمرات عمران خان کو نہیں بھولنا چائیے، کیونکہ وہ خود ایک جمہوری وزیر اعظم ہے، انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ مخالفین کو جیلوں میں تو وہ ضرور ڈال سکتے ہیں، مگر جمہوریت کی خدمت نہیں کر رہے ہیں، عوام کو کچھ دے رہے ہیں اور نہ ہی اپنی حکومت مضبوط کر سکیں گے، بلکہ خطرہ ہے کہ ملک میں افراتفری پھیلا کر کسی اور کے لئے راستہ ہموار کرنے کا باعث نہ بن جائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).