نوواک جوکووچ پانچواں ومبلڈن جیتنے میں کامیاب، فائنل میں فیڈرر کو کو شکست


جوکووچ

ومبلڈن کی تاریخ کا یہ سب سے لمبے دورانیے والا فائنل مقابلہ تھا جو ریکارڈ چار گھنٹے اور 57 منٹ تک جاری رہا

نوواک جوکووچ نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد عالمی نمبر تین راجر فیڈرر کو آخری سیٹ میں ٹائی بریک پر شکست دے کر اپنا پانچواں ومبلڈن ٹائٹل جیت لیا ہے۔

سربیا کے نوواک جوکووچ نے فیڈرر کو دو کے مقابلے میں تین سیٹس سے شکست دی اور اس کے ساتھ انھوں نے اپنا 16واں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا۔

ومبلڈن کی تاریخ کا یہ سب سے لمبے دورانیے والا فائنل مقابلہ تھا جو ریکارڈ چار گھنٹے اور 57 منٹ تک جاری رہا۔

یہ بھی پڑھیے

فیڈرر آٹھ مرتبہ ومبلڈن ٹائٹل جیتنے والے پہلے کھلاڑی

فیڈرر سب سے عمر رسیدہ عالمی نمبر 1 کھلاڑی بن گئے

فیڈرر کی نڈال کے خلاف جیت، فائنل میں جوکووچ مدمقابل

نوواک جوکووچ نے فائنل جیتنے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین نہیں آ رہا کہ یہ حقیقت میں ہو گیا ہے۔‘

37 سالہ راجر فیڈرر اس میچ میں جیت کے خواں تھے تاکہ وہ ومبلڈن کی تاریخ میں دوسرے کھلاڑی بن جاتے جنھوں نے نو ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کیے۔

فیڈر اس ریکارڈ کو تو برابر نہ کر پائے مگر میچ کے بعد انھوں نے جوکووچ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ’یہ ایک شاندار میچ تھا جس میں سب کچھ تھا۔‘

نوواک جوکووچ نے تیسرا سیٹ اپنا سیٹ پوائنٹ بچا کر سات کے مقابلے چھ سے جیتا، جس کے فوراً بعد فیڈرر نے کم بیک کیا اور چوتھا سیٹ چھ کے مقابلے چار سیٹ سے جیت لیا۔

میچ کے شروع میں جوکووچ نے پہلا سیٹ سات کے مقابلے چھ سے جیتا جبکہ فیڈرر نے دوسرا سیٹ چھ کے مقابلے میں ایک سے جیت کر مقابلہ برابر کر دیا۔

فیڈرر

’یہ ایک شاندار میچ تھا جس میں سب کچھ تھا‘

اس میچ میں فیڈرر اپنا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے نویں ومبلڈن جیتنے کے منتظر تھے جبکہ جوکووچ اس سے پہلے چار مرتبہ ومبلڈن جیتے ہیں۔

11 سال بعد ومبلڈن میں نڈال کو شکست

فیڈرر نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد اپنے سب سے بڑے حریف سپین کے رافیل نڈال کو شکست دے کر ومبلڈن کے فائنل میں جگہ بنائی تھی۔

دونوں کھلاڑیوں کے مابین اب تک 47 میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 22 میں فیڈرر اور 25 میں جوکووچ کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ البتہ آخری دس مقابلوں میں سے آٹھ مقابلے جوکووچ نے جیتے ہیں۔

سیمی فائنل میں فیڈرر نے نڈال کو ایک کے مقابلے میں تین سیٹس سے شکست دی تھی۔

‘عمر کا عمل دخل ہوتا ہے’

فیڈرر ایک ماہ بعد 38 برس کے ہو جائیں گے اور وہ سنہ 1974 میں کین روزوال کے بعد فائنل کھیلنے والے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی بن جائیں گے۔

حالانکہ ان کی عمر نے انھیں ریکارڈ 12ویں مرتبہ ومبلڈن کے فائنل تک رسائی سے نہیں روکا لیکن انھوں نے نڈال کے خلاف جیت کے بعد اپنے جذبات پر قابو رکھا۔

فیڈرر کے پاس گراس کورٹ پر سب سے زیادہ 19 ٹائٹلز کا اعزاز موجود ہے۔

‘حالانکہ میں بہت خوش ہوں لیکن آج رات جشن منانے یا جذباتی ہونے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ میرے خیال میں اپنے تجربے سے دونوں چیزوں کو الگ کرسکتا ہوں۔’

یہ فیڈرر اور نڈال کے درمیان گراس کورٹ گرینڈ سلیم میں سنہ 2008 کے بعد سے پہلا میچ ہے۔ اس میچ میں نڈال فتح یاب ہوئے تھے۔

ہیلیپ کی فتح

دوسری جانب خواتین کے سنگلز مقابلوں کا فائنل سیرینا ولیمز اور سمونا ہیلیپ کے مابین کھیلا گیا جو کہ ہیلیپ نے سٹریٹ سیٹ سے جیت کر ومبلڈن وویمن سنگلز ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔

رومانیہ کی ہیلیپ پہلی بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ اس میچ کا سکور چھ دو، چھ دو رہا جس پر ہیلیپ کو کافی سراہا گیا۔

اپنی جیت پر ہیلیپ کا کہنا تھا کہ یہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا مقابلہ تھا، اور یہ کہ انھوں نے سیرینا ولیمز کے خلاف اپنے پرانے مقابلوں سے بہت کچھ سیکھ ہے۔

لٹیشا شن اور ایوان ڈوجک نے میکس ڈبل مقابلوں میں فتح حاصل کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp