پاكستانی خواتین كے محبوب مشاغل


پاکستانی عورت ایک دلچسپ مخلوق ہے۔ اِس کا دل اتنا موم ہے کہ کسی ڈرامہ یا ناول میں بھی مظلوم کردار کی مظلومیت کو دیکھ کر آنکھیں بھر آتی ہیں۔ ہمہ وقت ایک معاشرتی دباٶ سے نبرد آزما لیکن اس کے باوجود بھی زندہ دل۔ کہیں کہیں یہ مردوں سے بھی سبقت لیتی ہوئی نظر آتی ہے۔ پاکستانی عورت ہر فن مولا ہے۔ یہ تعلیم بھی حاصل کرتی ہے اور پیشہ وارانہ خدمات بھی انجام دیتی ہے۔ گھر بھی سنبھالتی ہے اور بچوں کی پرورش بھی کرتی ہے۔ یہ جہاز بھی چلا سکتی ہے اور موٹر سائیکل بھی۔ اور تو اور یہ ملک کی سربراہ بھی بن سکتی ہے۔

خیر اب بات کرتے ہیں ایک عام پاکستانی عورت اور اس کے پسندیدہ مشاغل کی۔

یہ وہ رویے ہیں جو معمولی سی تبدیلی کے ساتھ عرصہ دراز سے جوں کے توں ہیں۔ چند ایک کا ذکر مقصود ہے۔ ہمارا پسندیدہ مشغلہ دوسرے لوگوں کے متعلق بات کرنا ہے۔ کسی اسلامیات کی کتاب میں غیبت کی تعریف یہ پڑھی تھی کہ کسی کی غیر موجودگی میں اس کا ذکر اس انداز سے کرنا کہ اگر اسے معلوم ہو تو اسے برا لگے۔ اب مسئلہ یہ آن پڑا ہے کہ اس کے بغیر ہماری گفتگو مکمل نہیں۔ اِس کا حل بھی موجود ہے۔ خوب دل کی بھڑاس نکال کر ”اللہ معاف کرے“ اور ”اللہ ہدایت دے“ کہہ کر کسی بھی قسم کے احساسِ ندامت سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔ اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں، کوئی اور موضوع ہے ہی نہیں ہمارے پاس۔ یہ بھی تو ہماری اچھائی ہے کہ ہم پیٹھ پیچھے بات کرتے ہیں۔ کسی کے منہ پر اگر اسے برا بھلا کہا جائے تو سوچو کتنا دکھ ہو گا اسے۔

ہمارا دوسرا محبوب مشغلہ دوسروں کے ذاتی معاملات کی ٹوہ لینا ہے۔ کوئی بات نہ بھی کرنا چاہ رہا ہو تو بھی ہم کریدیں گے ضرور کہ آخر کو پتہ تو چلے اندر کی بات کیا ہے۔

کسی پر چوٹ کرنا یا عام زبان میں بات لگانا صرف ایک مشغلہ ہی نہیں بلکہ یہ ایک فن بھی ہے۔ اگر آپ عورت ہیں اور آپ کو بات لگانا نہیں آتا تو آپ کی تربیت نامکمل ہے۔ اس فن کے بغیر آپ دنیا میں کیسے گزارا کریں گی۔

خریداری تو خواتین کا محبوب ترین مشغلہ ہے۔ مشہور ہے کہ یہ خریدنے جوتا جائیں گی پسند کوئی لباس آ جائے گا اور خرید کر پرس لائیں گی۔ اس طرح اگلی بار جلد خریداری کا موقع ملے گا۔

اِن سب باتوں سے قطع نظر عورتیں دل کی واقعی بہت اچھی ہوتی ہیں۔ اِس تحریر سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).