ننھے صحافی حماد صافی کے نام


ننھے صحافی میں بھی اس وقت براہ راست آپ سے مخاطب ہوں۔ ابھی ناشتہ بھی نہیں کیا تھا کہ کسی دوست نے آپ کا کالم بعنون ”وزیراعظم کے نام کھلا خط“ بھیجا۔ کالم پڑھنا شروع کیا ابھی ایک ہی لائن پڑھی تھی کہ دل کے پھپھولوں میں درد محسوس ہونے لگا۔ آپ کا کالم پڑھتا گیا. ناشتے کی طلب کم ہوتی ہوگئی۔ آنکھ نے رونے پر مجبور کیا مگر قریب دوست بیٹھا تھا جس کی وجہ سے صبر آگیا۔ دنیا بھی کتنی ظالم ہے مسکراتا ہوا تو نہیں دیکھ سکتی کھل کر رونے بھی نہیں دیتی۔

ننھے صحافی آپ کا کالم پڑھتا گیا آنکھ نم ہوتی ہوگئی ابھی ایک ہی لائن پڑھی تھی کہ جذبات پر قابو نہ پاسکا آنکھ سے آنسوں ٹپک کر فرش پر گرنے لگے۔ جذبات سے بھرپور آپ کا کالم پڑھتا گیا آہستہ آہستہ ناشتے کی طلب ختم ہوگئی۔ جب اس جملے پر پہنچا جہاں آپ نے لکھا ”ہم گھاس کھا کر گزارا کرلیں“ یقین جانیے دل سے ایک آہ بھری چیخ نکلی۔ اب ناشتے کی مکمل طلب ختم ہوچکی تھی۔ دوست بار بار اصرار کرتا رہا کہ چلیں ناشتہ کرلیں مگر میں کیسے سمجھاتا کہ ننھا صحافی گھاس کھا کر گزارا کر رہا ہے اور میں جاکر ناشتہ کرلوں۔

ننھے صحافی آپ کے جذبات کی دل و جان سے قدر کرتا ہوں۔ کاش! کاش کہ آپ جیسے تین چار اور ننھے صحافی اس قوم کو مل جائیں تو اس قوم کی تقدیر ہی بدل جائے۔ ننھے صحافی آپ کس قوم کو غیرت دلانا چاہتے ہیں۔ اس قوم کو جو اپنے اسلاف کو بھلا چکی۔ اس قوم کو جو علامہ اقبال و قائداعظم کو بھلا چکی۔ کیا آپ اس قوم سے توقع رکھتے ہیں کہ یہ قوم عمران خان کا ساتھ دے گی۔ ہرگز بھی نہیں! آپ واقعی ننھے ہیں معصوم ہیں اس قوم کو نہیں جانتے۔

یہ کبھی بھی عمران خان کا ساتھ نہیں دے گی۔ دن رات دوڑیں لگانے والا عمران خان، اپنی جوانی اور ہینڈسم اس قوم پر قربان کرنے والا عمران خان، اپنی چاند جیسی بیوی اس ملک پر قربان کرنے والا عمران خان، اپنے بچوں سے دور رہ کر 22 کروڑ عوام کے لئے جینے مرنے والا عمران خان، یہ قوم عمران خان کو کہاں پہچان سکتی ہے۔ مگر ننھے صحافی آپ فکر نہ کریں جب تک کرکٹ کا کھیل قائم ہے عمران خان کی یادیں اس قوم کے گلے کی ہڈی ہیں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی اس قوم کو عمران خان یاد آئے گا۔ بس دعا کیا کریں کہ پاکستانی ٹیم کوئی اور ورلڈ کپ نہ جیت پائے۔ وگرنہ یہ قوم بغض عمران میں اسے اپنا ہیرو سمجھنے لگے گی اور عمران خان کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بھلا دے گی۔

ننھے صحافی آپ نے اپنے کالم میں ذکر کیا کہ اس ملک کی خاطر میں اپنا گردہ بھی بیچ دوں گا۔ آپ کی یہ بات پڑھ کر آنکھیں بھر آئیں۔ مگر میں آپ سے دست بستہ گزارش کروں گا کہ ایسا مت کیجیئے گا۔ ابھی آپ کا گردہ بہت چھوٹا ہے ابھی اس کی اتنی قیمت نہیں ہے کہ جس سے ملک کا قرضہ اتر سکے۔ ابھی تو آپ نے بڑے ہونا ہے اس ملک کے لئے بہت کچھ کرنا ہے۔ اللہ تعالی آپ کے دونوں گردے سلامت رکھے ابھی ملک اس نہج پر نہیں پہنچا کہ آپ کو اپنے گردے بیچنا پڑ جائیں۔

ابھی چار پانچ سال اور صبر کریں تب تک گردے بھی بڑے ہوجائیں گے اور ملک کو ضرورت بھی زیادہ ہوگی۔ تب ایک گردہ بھی بیچا تو ملک کا آدھا قرضہ اتر جائے گا۔ ننھے صحافی آپ اس ملک کے لئے جتنا بھی درد رکھتے ہوں مگر عمران خان کی طرح ابھی آپ نے بہت سی قربانیاں دینی ہیں آپ کے جذبات اپنی جگہ مگر ابھی تو ہمارے خان صاحب کے دونوں گردے سلامت ہیں۔ ابھی تو پوری کابینہ کے گردے سلامت ہیں۔ اگر اس ملک کو جگر گردوں کی ضرورت پڑ بھی گئی تو پہلے عمران خان صاحب اپنا ایک گردہ بیچ ڈالے گا۔

عمران خان اس قوم و ملک کے لئے اپنے گردے بھی بیچنے کو تیار ہے۔ ویسے بھی عمران خان کا گردہ اتنا مہنگا ہے کہ دنیا اربوں ڈالرز میں خریدنے کو تیار ہوجائے گی۔ اور اس گردے کو دنیا کے مشہور ترین میوزیم میں نمائش کے لئے رکھ کر رہتی دنیا تک لوگوں کے لئے ایک پیغام چھوڑا جائے گا۔ جس پر لکھا ہوگا ایک ملک کے وزیراعظم نے اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا صرف دو گردے باقی تھی اپنے ملک کے لئے ایک گردہ بھی بیچ ڈالا۔ ننھے صحافی میرے منہ میں خاک کبھی کبھی مجھے برے خیالات آتے ہیں کہ کہیں واقعی عمران خان نے چوری چپکے اپنا ایک گردہ بیچ تو نہیں ڈالا۔ تبھی وہ آج کل کم بولتا ہے تبھی تو آج کل دھرنوں کی طرح کھل کر بول نہیں پاتا میرے منہ میں خاک۔

ننھے صحافی اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے آپ کے جذبات کو سلامت رکھے۔ آپ اس ملک کا مستقبل ہیں آپ گھاس کھانا چھوڑ دیں آپ کی جگہ ہم گھاس کھا لیں گے۔ آپ گردے بیچنا بھی چھوڑ دیں ہم گردے بیچنے کو تیار ہیں۔ مگر ننھے صحافی ایک مسئلہ ہے میں اپنا مکمل گردہ نہیں بیچ سکتا کیونکہ میں بلوچستان سے ہوں۔ اور ہاں گھاس بھی بہت مہنگی ہوچکی ہے اوپر سے ہمارے ہاں خشک سالی ہے ناں اس لئے۔ اپنا پورا گردہ اس لئے نہیں بیچ سکتا کیونکہ میرے بلوچستان میں آج کل بہت سے امراض پھیلے ہوئے ہیں۔

نجانے کب کس کے لئے اپنا گردہ بیچنا پڑ جائے۔ مگر آپ فکر نہ کریں اس ملک کے قرضے اتارنے کے لئے میں اپنا آدھا گردہ بیچ سکتا ہوں۔ رہی بات گھاس کھانے کی تو گھاس ویسے بھی جانوروں کی خوراک ہے۔ میں جانوروں کے ساتھ نا انصافی نہیں کرسکتا۔ ہمارے ہاں جانور خود بھوک سے مر رہے ہیں ان کی گھاس کیسے کھا سکتا ہوں۔ ہاں یہ ضرور ہے ہم درختوں کے پتے کھا لیں گے اس طرح جانوروں کے ساتھ بھی نا انصافی نہیں ہوگی اور اس ملک کے لئے اپنا حصہ بھی ڈالنے کا موقع مل جائے گا۔ ویسے ہم بلوچستان والے کبھی کبھار مفت کی گولیاں بھی کھا لیتے ہیں کیا کریں ملک کی خاطر قربانیاں تو دینا پڑتی ہیں۔

ننھے صحافی آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ الیکشن سے پہلے میں نے عمران خان کی ایک تقریر سنی تھی جو بلوچستان کے بارے میں تھی۔ یقین جانئے بار بار سن کر بار بار روتا رہا۔ پھر الیکشن جیتنے کے بعد عمران خان نے اپنی پہلی تقریر کی۔ وہ تو اتنی اچھی لگی کہ میں نے سب سے گزارش کی تھی کہ اس تقریر کو آنے والے جمعہ کے خطبہ میں ہر مسجد میں سنایا جائے۔ مگر آج کل میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی والوں سے بہت تنگ آ چکا ہوں۔ آئے دن وہ مجھے عمران خان کی وہ والی ویڈیو بھیجتے رہتے ہیں جس میں خان صاحب کہہ رہا ہوتا ہے میں کبھی کسی سے بھیک نہیں مانگوں گا۔

ننھے صحافی اب مانگ بھی لی تو کون سا گناہ کیا اپنے ملک کے لئے ہی تو مانگی ہے۔ وہ والی ویڈیو بھی بھیجتے ہیں کہ میں قرض نہیں لونگا، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاوں گا اگر میں چلا گیا تو خودکشی کرلوں گا۔ بیوقوف لوگ سمجھتے ہی نہیں اگر خان صاحب نے خودکشی کرنے پر یوٹرن لے لیا ہے تو کس کے لئے لیا ہے؟ ننھے صحافی آپ ہی اس نادان قوم کو سمجھائیں کہ اس قوم اور ملک کے لئے ہی خودکشی پر یوٹرن لیا ہے ناں! مگر یہ احسان فراموش قوم کیا جانے کہ قربانی کیا ہوتی ہے۔

ایک وہ والی ویڈیو کہ میں کسی کے آگے نہیں جھکوں گا اور وہ والی بھی کہ جب ٹیکسز بڑھ جائیں، جب مہنگائی میں اضافہ ہو تو سمجھ لیں کہ ملک کا وزیراعظم چور ہے۔ اب یہ قوم کیا سمجھے کہ خان صاحب نے یہ جملے اپنے بارے میں نہیں کہے تھے وہ تو چوروں کے لئے کہے تھے۔ خان صاحب بھلا تھوڑی چور ہے وہ تو ملک کو بہتر بنانے کے لئے ٹیکس لگا رہا ہے۔ ننھے صحافی مجھے ن لیگ اور پیپلز پارٹی والے ایسی ویڈیو بھیج کر گمراہ کرتے رہتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف ایک دو کالم لکھ کر مجھے بھیج دیں۔ جب وہ مجھے ایسی ویڈیو بھیجا کریں گے تو میں آپ کے کالم انہیں بھیجا دیا کرونگا۔ ننھے صحافی اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے۔ لکھتے رہیں مجھے یقین ہے ان شاءاللہ بہت جلد آپ اپنے مقصود حقیقی تک جا پہنچیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).