وزیر محمد کی یادیں: ’بھائی کا کیچ پکڑنے پر والدہ ناراض ہو گئیں‘


وزیر محمد

وزیر محمد برطانیہ میں برمنگھم شہر کی ہنگامہ خیزی سے دور سولی ہل کے پرسکون علاقے میں گذشتہ 45 برس سے مقیم ہیں

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر وزیر محمد کے تعارف میں صرف یہ کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ وہ لٹل ماسٹر حنیف محمد، مشتاق محمد اور صادق محمد کے بڑے بھائی ہیں۔

انھوں نے اپنے ان تین بھائیوں کے مقابلے میں بہت کم ٹیسٹ میچ کھیلے لیکن کھیل کی باریکیوں پر وہ اپنے بھائیوں سے زیادہ گہری نظر رکھتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان کا شمار اپنے دور کے ذہین ترین کرکٹرز میں ہوتا تھا۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف جس ٹیسٹ سیریز میں حنیف محمد نے 337 رنز کی یادگار اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بنایا تھا اس سیریز میں وزیر محمد نے 189، 106 اور 97 رنز ناٹ آؤٹ کی تین شاندار اننگز کھیلی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

حنیف محمد کی یادگار تصاویر

کرکٹ میں سنچری بنانے والی تین نسلیں

حنیف محمد بجا طور پر میچ بچانے کی ڈھال تھے

عالمی شہرت یافتہ کرکٹر لٹل ماسٹر حنیف محمد چل بسے

وزیر محمد کی عمر اس وقت 89 برس سے زیادہ ہو چکی ہے اور اس لحاظ سے وہ پاکستان کے سب سے عمر رسیدہ حیات ٹیسٹ کرکٹر ہیں لیکن اس عمر میں بھی وہ خاصے چاق و چوبند ہیں۔

وزیر محمد برطانیہ میں برمنگھم شہر کی ہنگامہ خیزی سے دور سولی ہل کے پرسکون علاقے میں گذشتہ 45 برس سے مقیم ہیں جہاں ان کا بیشتر وقت باغبانی اور ٹی وی پر کرکٹ میچ دیکھنے میں گزرتا ہے۔

بقول ان کے جب وہ کسی بلے باز کی بیٹنگ دیکھ رہے ہوتے ہیں تو اپنے طور پر وہ فیلڈنگ ٹیم کے کپتان بن جاتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ اس بلے باز کے لیے کیسی فیلڈ پلیسنگ کر کے اسے آؤٹ کروایا جا سکتا ہے۔

وزیر محمد

’عبدالحفیظ کاردار میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ حنیف محمد سے کہیں کہ وہ ریٹائر ہو جائیں کیونکہ اگر ہم نے انھیں ریٹائر کیا تو یہ اچھی بات نہیں ہو گی‘

وزیر محمد نے بی بی سی اردو سروس کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اپنے کریئر کے دوران پیش آنے والے کئی اہم واقعات پر گفتگو کی ہے۔

ہر کوئی ٹیم میں شامل لیکن میرے لیے ٹرائلز

’میں نے جتنی بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلی ہے اس دوران حالات کبھی بھی میرے لیے آسان نہیں تھے کیونکہ جب بھی پاکستانی ٹیم کے سلیکشن کا وقت آتا تھا تو تمام کھلاڑیوں کے نام فورا لکھ دیے جاتے تھے لیکن جب بھی میرا نام آتا تو سوالیہ نشان لگا دیا جاتا اور کہا جاتا کہ آپ کی سلیکشن ٹرائلز سے مشروط ہے۔‘

’میں ٹرائلز دے دے کر ذہنی طور پر بہت مضبوط ہو گیا تھا اور ٹرائلز سے گھبراتا نہیں تھا بلکہ اس کے لیے تیار رہتا تھا۔‘

وزیر محمد کے مطابق انھوں نے کامن ویلتھ الیون کے خلاف ڈھاکہ میں سنچری بنائی جس کے بعد دوسرا میچ کراچی میں تھا جو دراصل انگلینڈ کے دورے کے لیے ٹرائلز کی حیثیت رکھتا تھا لیکن انھیں اس میچ میں کھلایا ہی نہیں گیا۔

’وہ میری زندگی میں پہلا موقع تھا جب میں نے سلیکٹرز سے نہ کھلانے پر سوال کیا تھا لیکن مجھے اس کا تسلی بخش جواب نہ مل سکا۔ دراصل انھیں اس بات کا ڈر تھا کہ اگر میں اس میچ میں کھیلا اور رنز کر دیے تو مجھے ٹیم میں شامل کرنا پڑے گا۔‘

والدہ سٹیڈیم میں آئیں لیکن تینوں بھائی صفر پر آؤٹ

ہماری والدہ کرکٹ کی بہت شوقین تھیں اور جب وہ ریڈیو پر کمنٹری سنا کرتی تھیں تو کسی کو ان کے کمرے میں جا کر بات کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔

وہ ہم بھائیوں کے میچ دیکھنے نیشنل سٹیڈیم میں نہیں آتی تھیں لیکن ایک دن ہم انھیں مجبور کر کے سٹیڈیم میں لے آئے لیکن ہمیں کیا پتا تھا کہ قائد اعظم ٹرافی کے اس میچ میں ہم تینوں بھائی صفر پر آؤٹ ہو جائیں گے۔

’یہ دیکھ کر وہ غصے میں آ گئیں اور کہنے لگیں کہ کیا یہ دکھانے کے لیے تم لوگ مجھے سٹیڈیم لائے تھے۔‘

وزیر محمد

’ایک مرتبہ ہم میں سے کسی بھائی نے صادق محمد کا کیچ لے لیا جس پر والدہ اتنی خفا ہوئیں کہ کئی روز تک ہم بھائیوں سے بات نہیں کی۔‘

انھوں نے مزید بتایا کہ ’ایک مرتبہ ہم میں سے کسی بھائی نے صادق محمد کا کیچ لے لیا جس پر والدہ اتنی خفا ہوئیں کہ کئی روز تک ہم بھائیوں سے بات نہیں کی۔‘

رئیس محمد کے ٹیسٹ نہ کھیلنے کا دکھ

رئیس محمد بہت ہی سٹائلش بیٹسمین تھے اور بولنگ بھی کرتے تھے لیکن ان کے ساتھ بھی سلیکٹرز نے یہی کیا کہ ٹرائلز لیتے تھے۔

بدقسمتی سے وہ ٹرائلز میں بڑا سکور نہیں کر پائے حالانکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں وہ بڑی اننگز کھیلتے تھے۔ والدہ کو بھی ان کے ٹیسٹ نہ کھیلنے کا افسوس تھا۔

میں رئیس محمد کو یہی کہتا تھا کہ وہ خود کو ذہنی طور پر مضبوط کریں تاکہ ٹرائلز میں کامیاب ہو سکیں۔

حنیف محمد کو ریٹائرمنٹ پر مجبور کیا گیا

ان کا کہنا تھا ’سنہ 1969 میں جب نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان آئی تو میں سلیکٹر تھا۔ عبدالحفیظ کاردار میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ حنیف محمد سے کہیں کہ وہ ریٹائر ہو جائیں کیونکہ اگر ہم نے انھیں ریٹائر کیا تو یہ اچھی بات نہیں ہو گی۔

’میں نے حنیف محمد سے کہا کہ مجھے افسوس کے ساتھ آپ کو بتانا پڑ رہا ہے لیکن آپ کو ریٹائر کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp