لرزے گا رائے ونڈ، لاحول ولا قوة!


\"husnainنیا پاکستان بنائیں گے، تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے، سونامی آ رہا ہے، گو نواز گو کے بعد تحریک انصاف اب اپنا نیا نعرہ پیش کر رہی ہے \”لرزے گا رائے ونڈ\” اور جس کی مزید تفصیل میں جاتے ہوئے آج قبلہ عمران خان نے فرمایا کہ رائے ونڈ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے اور ساتھ ہی کارکنوں سے تیس ستمبر کو وہاں پہنچنے کی اپیل کی۔

ایک نارمل انسان کی حیثیت سے ہر لکھنے والے کا دل چاہتا ہے کہ وہ ایسی اول فول باتوں پر دھیان نہ دے اور کسی ڈھنگ کی چیز میں دل لگائے مگر کہاں صاحب۔ قسمت ایسی ہے کہ جب خبریں دیکھنا شروع کرتے ہیں، سامنے ہی کوئی ایسا اشقلہ چھوٹا نظر آتا ہے کہ دامن چھڑا بھی لیا جاے تو دماغ وہیں اٹکا رہتا ہے۔ اس \”لرزے گا رائے ونڈ\” کو لے لیجیے۔ جس جماعت کے قائد  ہمیشہ سونامی، زلزلوں اور لرزنے لرزانے کو اپنا مقصد حیات جانتے ہوں، ان سے کسی عقل مندانہ کام کی امید ہی کیسے کی جا سکتی ہے، سوائے اس کے کہ لڑنے بھڑنے اور مرنے مارنے کی سیاست کی جائے ان کا کوئی مقصد حیات نظر ہی نہیں آتا۔

کارکنوں کو پورے جوش و جذبے سے تلقین کی جا رہی ہے کہ اگر پولیس تشدد کرتی ہے تو آپ لوگ ان کا مقابلہ کریں۔ عقل کو ہاتھ ماریں یار، خدا کا خوف کر لیں، کارکن بھی کسی کے بچے ہیں، ان کے ماں باپ کو ان سے ہزار امیدیں ہیں۔ انہیں کس جانب گھسیٹ رہے ہیں۔ یہ تو سیدھی سیدھی ایک مرتبہ پھر سول نافرمانی کی کال دی جا رہی ہے۔ اور یہ عین اسی طرح کی کال ہے جس کے نتیجے میں لوگوں نے اپنے گھروں کے میٹر کٹوا لیے، سردیوں میں گیس اور بجلی کے بغیر بیٹھے رہے اور ان کے قائد ذاتی زندگی کی نئی مجبوریوں کے تحت سوئی گیس اور بجلی دونوں ہی کے بل ادا کر کے ٹھنڈے ٹھنڈے پتلی گلی سے نکل گئے۔

فرض کیجیے کہ خدا نخواستہ ایسا کوئی ہنگامہ ہو جاتا ہے اور نوبت یہاں تک جا پہنچتی ہے کہ آپ کے جوان پولیس سے بھڑ جائیں۔ اس کے بعد کیا پلان ہو گا آپ کے پاس؟ کتنی لاشیں گروائیں گے اور ان پر کتنے روز اپنی سیاست کی دیواریں اٹھاتے رہیں گے؟ اور کیا ان لڑنے والوں میں آپ کی اولاد یا آپ کے بڑے رہنماؤں کے بال بچے شامل ہوں گے؟ نہیں ہوں گے، ہرگز نہیں ہوں گے، قربانی صرف عام لوگوں نے دینی ہے جس کے لیے مکمل شرپسندی کے ساتھ ان کے دماغ تیار کیے جا رہے ہیں۔ صرف ایک شخص کی ذاتی انا کس طرح ہزاروں لوگوں کو تباہ و برباد کرتی ہے اس کی مثال خاکم بدھن ہمیں آئندہ چند روز میں ملتی نظر آ رہی ہے۔

تحریک انصاف کا یہ فیصلہ ایک بدترین تصادم میں بدلتا دکھائی دیتا ہے جس میں شریف برادران کے پاس بہرحال یہ حق محفوظ ہو گا کہ وہ اپنے گھر تک پہنچنے والا ہر راستہ صاف رکھنے کے لیے کسی حد تک بھی چلے جائیں۔ سیاست کو اگر سیاست دانوں کے گھروں تک پہنچا دیا جائے گا تو بچ کوئی بھی نہیں سکے گا اور بدلے کی سیاست کا نقصان ایک فرد کے ساتھ اس کی پوری پارٹی کو اٹھانا پڑے گا۔ اس کا فائدہ صرف ان بیرونی طاقتوں کو ہو گا جو اس وقت ہمیں کمزور دیکھنا چاہتی ہیں اور جن کے پرجوش بیانات آئے روز ہم دیکھ ہی رہے ہیں۔

ملک کے منتخب وزیر اعظم کو عمران خان ڈاکو قرار دیتے ہیں، عدالت ان کے خیال میں ان کے ساتھ زیادتی کرتی ہے جب وہ ان کے دائر کردہ کسی ریفرنس کو مضحکہ خیز قرار دیتی ہے، انہیں لگتا ہے کہ ملک کا سنجیدہ طبقہ بے وقوف ہے جو انہیں جمہوریت دشمن قرار دیتا ہے، الیکشن کمیشن انہیں جانب دار نظر آتا ہے، منتخب اسمبلی انہیں بے ایمان دکھائی دیتی ہے، مریم نواز جھوٹی کہلاتی ہیں اور حمزہ شہباز قاتلوں کو پناہ دینے والے بنتے ہیں، اگر کوئی ان کے جلوس کا راستہ روکے تو وہ رنگ باز کہلاتا ہے، کرکٹ بورڈ کے مسائل کو وہ ملکی معاملات سے جوڑ دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ملک کا آئین انہیں احتجاج کا حق دیتا ہے۔ گویا جس آئین کے تحت آپ کی نظر میں ڈاکو وزیر اعظم بنا، کرپٹ اسمبلی بنی، عدالت نا انصاف ہوئی، الیکشن کمیشن جانب دار ہوا، سیاست دان جھوٹے اور قاتل ٹھہرے، وہی آئین آپ کو پورے ملک کا بچا کھچا امن و سکون برباد کرنے کی اجازت دے دے؟ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ آپ ہزار آدمیوں کی فوج لے کر کسی سیاست دان کے گھر پر حملہ کرنے کے ارادوں سے نکلیں اور وہ آپ کو روکنے کی بات بھی نہ کرے، کہاں یہ کہ وہ اس ملک کا منتخب نمائندہ ہو اور جسے عوام نے اسی آئین کے تحت پورے عزت و احترام سے منصب سونپا ہو۔

عمران خان آج فرماتے ہیں کہ \”رائیونڈ مارچ کارکنوں کے نظریے کا امتحان ہوگا اور نظریہ یہ ہے کہ کون پاکستان سے پیار کرتا ہے، وکلا، ڈاکٹرز،انجینئرز، نرسز، خواتین، طلبہ اور نوجوان اپنےحقوق کے لئےکھڑے ہوں،آج ملک کو بچانے کا نادر موقع ہے جس کے لئے انہیں کو نکلنا ہوگا۔\” گویا رائیونڈ مارچ نہ ہوا جنرل ضیاء کا ریفرنڈم ہو گیا، کان کو ادھر سے پکڑیں یا سر کے پیچھے سے ہاتھ گھما کر پکڑ لیں، بات ایک ہی ہے۔ ملک کو بچانے کا ایسا کون سا نادر موقع ہے جو ہمیں نظر نہیں آتا۔ فرض کیجے یہ تمام لوگ، وکلا، ڈاکٹر، انجینیر، نرسز، خواتین، طلبہ، نوجوان سب کے سب اس جلسے میں آ جاتے ہیں، جلسہ کامیاب ہو جاتا ہے، پھر کیا ہو گا؟ کیا تحریک انصاف کو ووٹ مل جائیں گے، کیا عمران خان اپنا واحد مقصد، منصب وزارت عظمیٰ حاصل کر لیں گے؟ اگر یہ دونوں کام نہیں ہوتے تو اس نادر موقعے سے کیا کام لیا جائے گا۔ خدارا کوئی سمجھائے۔

شارٹ کٹ زندگی میں ہر مقصد کا حل نہیں ہوتا۔ چیونٹی اور جھینگر کی کہانی ہم سب کی سنی ہوئی کہانی ہے۔ چیونٹی بے چاری سارا وقت خوراک کے دانے جمع کرتی پھرتی تھی اور جھینگر صاحب ادھر سے ادھر گانے گاتے پھرتے تھے، سخت موسم آیا تو چیونٹی اپنے بل میں آرام کرتی تھی اور اپنی محنت کی کمائی کھاتی تھی جب کہ جھینگر بے چارہ رلتا پھرتا تھا۔ مقصد کسی کی تحقیر نہیں لیکن عظیم رہنماؤں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئیے کہ اگلا الیکشن بہت قریب ہے، آنیوں جانیوں کو دیکھ کر یا ہر وقت کے لڑائی جھگڑے اور بدزبانیوں کو دیکھ کر آپ کو ووٹ کسی نے نہیں دینا، ووٹ تب ہی ملے گا جب آپ کے کھاتے میں کوئی کام ہوں گے، ترقیاتی منصوبے ہوں گے۔ ہوائی قلعے بنا کر خیالوں ہی میں ان پر حکومت کی جا سکتی ہے، زمینی حقائق بدل چکے ہیں، لوگ باشعور ہیں، خدارا انہیں الٹی سیدھی باتوں میں مت الجھائیے، اور آخری بات یہ کہ یہ جلسہ حکومت اور تحریک انصاف کے لیے ایک بہت بڑا سیکیورٹی تھریٹ بھی ہو سکتا ہے، براہ کرم اس پہلو پر بھی غور فرما لیجیے۔

وزیر اعظم بننا ہے تو نظام میں رہتے ہوئے جمہوری طریقے سے جو بھی آئے گا سر آنکھوں پر، لیکن اگر آپ توقع رکھتے ہیں کہ عوام آپ کو کندھے پر اٹھا کر یہ منصب پیش کر دیں گے تو صاحب یا آپ کی سیاسی بصیرت میں مسئلہ ہے یا آپ کے مشیران گرامی کی۔ اس وقت پاکستان کو جس استحکام اور سیاسی رواداری کی ضرورت ہے، تحریک انصاف اس کا حصہ بنتی دور دور تک دکھائی نہیں دیتی جو ایک ایسا رویہ ہے جس کی نرم سے نرم الفاظ میں بھی مذمت کے بغیر بات نہیں بن رہی، خدا جانے رائے ونڈ کو لرزتا دیکھ کر کیا حاصل ہوتا نظر آ رہا ہے۔

حسنین جمال

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

حسنین جمال

حسنین جمال کسی شعبے کی مہارت کا دعویٰ نہیں رکھتے۔ بس ویسے ہی لکھتے رہتے ہیں۔ ان سے رابطے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں۔ آپ جب چاہے رابطہ کیجیے۔

husnain has 496 posts and counting.See all posts by husnain

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments