عبدالرحمن چغتائی کی پہلی تصویر اور علامہ اقبال
(more…)
Read moreانسانی جسم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے عام طور پر ہمارا رویہ ایسا ہوتا ہے جیسے ہم کوئی غلط کام کر رہے ہیں، معذرت خواہ ہیں، یا کچھ شرمندہ ہیں۔ شاعری میں کسی حد تک معافی ہے لیکن وہ بس یہی ہے جسے اردو میں رعایت شعری اور انگریزی میں پوئٹیک لائسنس کہتے ہیں،…
Read moreجس وقت ہمیں ٹھیک ٹھیک علم ہوتا ہے کہ موت کیا ہے‘ تب سے مرنا ہمیں فرار کا ایک راستہ نظر آتا ہے۔ ہر مشکل مرحلے پہ‘ ناقابل برداشت دکھ میں‘ کہیں شدید الجھن میں پھنسنے پر‘ کسی جذباتی لمحے کے عروج پر، کبھی جب شدید دھچکا لگے، جہاں ذرا چوٹ گہری ہو جائے یا…
Read moreمجھ جیسا ایک شہری پہلی مرتبہ گاؤں گیا تو اس نے سامنے نظر آنے والے دیہاتی سے پوچھا کہ یہ جو تمہاری گائے ہے، اس کے سینگ کیوں نہیں ہیں؟ جواب آیا بعض کے لڑائی میں ٹوٹ جاتے ہیں، بعض کے ہم نکال دیتے ہیں، کچھ کے تو قدرتی طور پہ ہی نہیں ہوتے لیکن…
Read moreعام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب ہم کسی فلم ساز، اداکار، شاعر، سیاست دان، لکھاری یا کسی بھی ایسے شخص کی وہ بات سنتے ہیں جو ہمارے دماغ کے خانے میں فٹ نہیں آتی تو ہم اس کے پیچھے فنڈنگ ڈھونڈنا شروع کر دیتے ہیں، ہمیں ایجنڈے کی خوشبوئیں آنا شروع ہو جاتی…
Read moreہندو تعزیہ داروں میں ایک عجیب قسم کی رسم رائج تھی۔ کچھ لوگ دسویں محرم کی رات کو "پیک" بنتے تھے۔ انہیں کچھ لوگ "ناتک" بھی کہتے تھے۔ ان کا حلیہ بہت عجیب سا ہوتا تھا۔ سر پر بہت بڑی سی پگڑی ہوتی تھی۔ بالکل ویسی کہ اگر آپ کپڑے کے تھان کو سر کے…
Read moreامام بارگاہ غفران مآب، یکم محرم، چودہ مئی، 1964 غفران مآب روڈ سے وکٹوریہ روڈ کی طرف آئیں تو لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد تیزی سے امام باڑے کی طرف جاتی نظر آتی ہے۔ ان میں سے اکثر معقول لباس میں ہیں۔ بہت کم ایسے ہوں گے جو غریب طبقے میں شمار ہوں۔ غفران…
Read moreآپ کو پتہ ہے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان کی سب سے زیادہ بکنے والی کتاب کون سی ہے؟ ’موت کا منظر عرف مرنے کے بعد کیا ہو گا؟‘ جتنے ایڈیشن اس کتاب کے آج تک آ چکے ہیں اتنا چھپ جانا وطن عزیز میں کسی کتاب کو نصیب نہیں ہوا۔ عین…
Read moreوہ عام بچوں جیسا نہیں تھا۔ اس کا بڑا بھائی گاڑیوں، ٹرک اور ٹرین قسم کے کھلونوں سے کھیلتا تھا لیکن اسے ان سب میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ زیادہ وقت کچھ نہ کچھ آڑھی ترچھی لکیریں کھینچتا رہتا یا بہت ہوا تو ماں کی ڈریسنگ ٹیبل پر بیٹھ جاتا اور ان کی جیولری سے کھیلنا شروع کر دیتا۔ وہ سوچتی تھی شاید میرا بیٹا کچھ الگ قسم کا لڑکا ہے۔ وہ تھوڑا بڑا ہوا تو بجائے لڑکوں میں کھیلنے کے وہ لڑکیوں کی کمپنی پسند کرنے لگا۔ وہ ان کی گڑیوں کے ساتھ کھیلتا تھا اور جو بھی کھیل وہ کھیلتیں اسے ان سب میں دلچسپی ہوتی۔ اب اس کی ماں کو تھوڑی پریشانی ہوئی۔ انہوں نے مختلف جگہ سے ٹرانس جینڈر بچوں کے بارے میں معلوم کرنا شروع کیا اور جلد وہ اس نتیجے پر پہنچ گئیں کہ ان کا بچہ اپنی جنس سے مطمئن نہیں ہے۔ چند ڈاکٹروں سے رابطے کے بعد معاملہ صاف تھا۔ یہ خالصتاً ایک طبی مسئلہ تھا اسے جینڈر ڈسفوریا تھا، وہ ایک ٹرانس جینڈر (مخنث) تھا۔
Read moreاچھا ہوا ویلنٹائن ڈے پر پابندی لگ گئی۔ ابنائے وطن کی تیموری حمیت جاگ اٹھی اور رزم حق و باطل میں فتح یاب ٹھہری۔ یہ کار خیر پہلے کیوں نہ ہوا، خیر، ڈبویا ان کے ہونے نے، نہ ہوتے یہ تو کیا ہوتا۔ جب بھی ہوا، ہو گیا، روئیے زار زار کیا، کیجیے ہائے ہائے…
Read more