بھکاری کی پوٹلی


بھارت نے امریکی خواہش پر ایرانی تیل خریدنا بند کیا تو ایران کو فوراً کشمیری یاد آ گئے.

اب جب بھارت ایران کی جگہ عربوں سے اربوں ڈالرز کا تیل خریدے گا تو وہ بھلا ہم جیسے چھوٹے موٹے ادھاریوں کے لیے کیوں کریں کشمیر پر واویلا.

دنیا بھر کی ریاستیں اپنے قومی، سفارتی، تجارتی اور معاشی مفادات کے تحت ہمدردیاں پالتی ہیں.

کیا پاکستان نے اپنے ملکی مفاد کے لیے چین کے صوبہ سنکیانگ کے لاکھوں مسلمانوں کے ساتھ چینی ریاست کے مظالم کو چین کا اندرونی مسئلہ قرار نہیں دے دیا.

کیا ہم نے مظلوم چینی مسلمانوں کے بجائے ان پر ظلم توڑنے والی چینی ریاست کا ساتھ نہیں دیا. اب جب عرب ایسا کر رہے ہیں تو انہیں بے وفائی کے طعنے کس بات کے.

جب اطوار منگتوں، دیہاڑی داروں اور کام چور نوکروں والے ہوں گے تو دنیا اپنی آنکھوں پر ہمارا والا چشمہ کیوں لگائے گی؟

پاکستان کا بالادست طبقہ اگر ذاتی مفادات کے لیے بڑی طاقتوں کی ٹائوٹی، من مانیاں اور ٹوپی ڈرامے چھوڑ کر پاکستان کی گرتی معیشت اور قومی پیداوار کو سنبھلنے دے.

دھونس، دھاندلی، پھندوں، سبز باغوں کی مارکیٹنگ اور سیاسی انجنئیرنگ چھوڑ کر عوام دوست سیاسی و کارپوریٹ قوتوں کی معاونت کرے. بین الاقوامی تعلقات میں توازن اختیار کر کے منتخب عوامی لیڈروں اور سرمایہ کاروں کو عوام دوست معاشی پالیسیوں کی مدد سے معیشت، مجموعی قومی پیداوار اور بین القوامی تجارت کے حجم کو ٹھیک کرنے دے. ہمارا ملک بھی باوقار طریقے سے اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے گا، کل کو دنیا ہمارے ساتھ بھی کھڑی ہو گی.

مسئلہ کشمیر کی مثال کسی بھکاری کی پوٹلی سی ہے.

بازار میں بیٹھے بھکاری کی پوٹلی اگر کوئی چھین کر لے بھی جائے تو بھکاری اور اس کے سرپرست لاکھ واویلا کریں، کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا.

کسے فکر کہ کسی غریب دیہاڑی دار مزدور کا کدال کس نے چُرا کر اپنی دکان پر بیچنے کے لیے رکھ لیا ہے.

یار لوگوں کو تو اس سب کے مقابلے میں غریب کے بچوں کے ہاتھوں امیر دکاندار کی چمکتی گاڑی پر پڑی لکیروں کی فکر ہوتی ہے.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).