ایف بی آر اگست میں بھی ریونیو ہدف حاصل کرنے میں ناکام


فیڈرل بورڈ آف ریونیو اگست کا ریوینیو ہدف بھی حاصل نہ کر سکا۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 20-2019 کے دوسرے ماہ میں ایف بی آر ریوینیو اکٹھا کرنے کے ہدف سے 50 ارب روپے پیچھے رہ گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو اپنے ریوینیو اہداف سے 14 ارب روپے پیچھے تھا. لیکن اگست  میں اپنے ہدف سے 50 ارب روپے پیچھے رہ گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ماہ ایف بی آر 302 ارب روپے اکٹھا کر پایا جو حکوت کی امید سے کافی کم تھا۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایف بی آر کے سابق چیئرمین کو مئی کے مہینے میں اس لیے برطرف کردیا تھا کیونکہ ان کی ریوینیو کی وصولی شارٹ فال کی جانب جا رہی تھی۔ ساڑھے 55 کھرب روپے کا ریوینیو جمع کرنے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم نے 10 مئی کو شبر زیدی کو نجی شعبے سے بلا کر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا چیئرمین تعینات کیا تھا لیکن وہ بھی اہداف کے حصول میں ناکام نطر آرہے ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ حکومت اپنے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے تجارت اور سروسز پر ٹیکس عائد کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمگل کی گئی اشیا ریٹیل مارکیٹ میں بغیر ٹیکس کے فروخت ہو رہی ہیں اور اسے روکنا ہو گا۔ پیداواری شعبہ ٹیکس ادا کر رہا ہے جبکہ تجارت اور غیر منتظم سروسز کا شعبہ ٹیکس ادائیگی سے بچ نکلتا ہے۔ شبر زیدی نے مزید کہا کہ ٹیکس جمع کرنے والے ادارے ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے لیے جارحانہ حکمت عملی اپنائے ہوئے ہیں جس میں چند اہم سروسز مثلاً تعلیمی ادارے، ہسپتال، ڈاکٹر اور اساتذہ کو نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).