قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح کے لئے ماہانہ 28 لاکھ روپے کا پیکیج


پاکستان کرکٹ ٹیم کا تین سال کے لئے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بننے والے مصباح الحق سب سے مہنگے اور سب سے زیادہ تعلیم یافتہ پاکستانی کوچ ہیں۔ پاکستانی کوچ کو دوہری ذمے داری دے کر انہیں مکی آرتھرکے مساوی پیکیج دیا گیا ہے جو تقریباً 28 لاکھ روپے ماہانہ ہو گا۔ قبل ازیں انضمام الحق ماہانہ تقریباً سولہ لاکھ روپے تنخواہ لیتے تھے۔

45 سالہ مصباح الحق نے گذشتہ سال سوئی ناردرن کے لئے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی تھی اور فیصل آباد کے لئے قائد اعظم ٹرافی گریڈ ٹو میں شرکت کی تھی۔ پاکستان سپر لیگ میں اس سال فروری میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئےایک میچ میں مین آف دی میچ بھی بنے تھے۔ قائد اعظم ٹرافی میں حبیب بینک کے خلاف اپنے آخری فرسٹ کلاس میچ میں 91 اور 44 ناٹ آؤٹ رنز بنائے تھے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی سے معاہدہ کرنے سے قبل مصباح الحق نے ہر قسم کی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ مصباح الحق نے 2001 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا پہلا اور 2017 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔ 17 برس پر محیط ٹیسٹ کریئر میں مصباح الحق نے 75 ٹیسٹ میچ  میں 132 اننگز کھیل کر 46۔62 کی اوسط سے 5222 رنز بنائے۔ ٹیسٹ کرکٹ مین مصباح الحق نے 10 سنچریاں اور 39 نصف سنچریاں بنائیں۔

مصباح الحق نے 2001 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا پہلا اور 2017 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔ 17 برس پر محیط ٹیسٹ کریئر میں مصباح الحق نے 75 ٹیسٹ میچ  میں 132 اننگز کھیل کر46.62 رنز کی اوسط سے 5222 رنز بنائے۔ ٹیسٹ کرکٹ مین مصباح الحق نے 10 سنچریاں اور 39 نصف سنچریاں بنائیں۔

مصباح الحق نے 2002 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا پہلا اور 2015 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا آخری ون ڈے میچ کھیلا۔ 13 برس پر محیط محدود اوور کے انٹر نیشنل کیرئر میں مصباح الحق نے 162 ون ڈے میچوں کی 149 اننگز کھیل کر 43.40 رنز کی اوسط سے 5122 رنز بنائے۔ ون ڈے کرکٹ میں مصباح الحق نے 10 سنچریاں اور 42 نصف سنچریاں بنائیں لیکن کوئی سنچری نہ بنا سکے۔

مصباح الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا پہلا اور 2015 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا آخری ون ڈے میچ کھیلا۔ 13 برس پر محیط محدود اوور کے انٹر نیشنل کیرئر میں مصباح الحق نے 162 ون ڈے میچوں کی 149 اننگز کھیل کر 43.40 رنز کی اوسط سے 5122 رنز بنائے۔ ون ڈے کرکٹ میں مصباح الحق نے 10 سنچریاں اور 42 نصف سنچریاں بنائیں لیکن کوئی سنچری نہ بنا سکے۔ رنز کی اوسط سے 788 رنز بنائے جن مین تین نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).