ٹائیلٹ ٹیلنٹ


چند روز قبل ایکسپو سنٹر لاہور میں منعقد بک میلے میں جانے کا اتفاق ہوا۔ زندگی میں پہلی بارکسی کتاب میلہ میں جانے کا اتفاق ہوا۔ ان دنوں ہمیں نیا نیا معلوم ہوا تھا کہ ہم سب کی وساطت سے ہم بھی رائیٹر بن گئے ہیں۔ کچھ خریدنا تو مقصود نہ تھا بس کتابی ٹھرک پورا کرنا تھا۔ ا یک جگہ تمام طور کی کتابیں میسر آئیں۔ ہر موضوع اور ہر کیٹاگری کا الگ خانہ۔ بہت اچھا تجربہ رہا۔ بابا یحی سے صرف سلام ہو سکا شاید مصروف تھے۔

گھوم گھوم کر تھک گئے تو سوچا کیوں نہ پیٹ پوجا کی جائے۔ گیلری میں موجود کیفے میں پہنچے اور کھانے کے دوران ایک نوجوان ساتھ والی نشست پر آیا جو کہ میری طرح نیا نیا شاعر تھا۔ اس نے دریافت کیا آپ رائیٹر ہیں؟ ایسا سننا ہی تھا کہ میرے اندر کا رائیٹر جاگ گیا اور پاکستانی قوم اور ساحر لدھیانوی کے اس شعر کی طرح۔

دنیا کے تجربات وحوادث کی شکل میں

جو کچھ مجھے یاد ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں

ہم بھی ہر فن مولا بن کر بڑی بڑی ہانکنے لگے اور وہ بہت ہی توجہ اور خلوص سے سن رہا تھا۔ اس کی شاعری پڑھی اور اسے بغیر پوچھے بہت سے قیمتی مشورے بھی دیے۔ اسے بتایا کہ سعدی، رومی، اقبال، بلھے شاہ، غلام فرید، سچل سرمست، وارث شاہ، فریدالدین عطار، عمر خیام، منصور حلاج، داغ دہلوی، کوپڑھو اور زیادہ کا نام نہیں لیا تاکہ اسے محسوس نہ ہو کہ یہ تمام نام منہ زبانی یاد کیے ہوئے ہیں۔ اور دھاک بٹھانے کے لیے جو چند اشعار بھی اردو، فارسی اور پنجابی کے سنائے جس سے وہ مزید امپریس ہوا۔

آپس کی بات ہے جن شعراء کا نام لیا ہے ان میں سے چند ایک کو تھوڑا سا پڑھا ہے باقی پاکستان زندہ آباد۔ پاکستان زندہ آباد اس لیے کہ ٹیلنٹ تو چیک کرو ہم بھی عجیب قوم ہیں سچ پوچھو تو ایسی قوم کا کوئی ثانی نہیں۔ ہم ہمہ گیر خوبیوں کے مالک ہیں۔ کوئی بیمار ہو تو سب ڈاکٹر، سیاست کی بات ہو تو سب سیاست دان، معیشیت کی باری سب ماہر معاشیات، ڈاکٹر مل جائے تو سب بیمار، کس کس خوبی کا ذکر کروں؟ ایک سے بڑھ کر ایک۔

سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں

زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں

اگر ہمارے رائیٹر، فلسفی اور شاعر کا جائزہ لینا ہو تو جگہ جگہ دھکے نہ کھائیں یہ سب آپ کو ایک جگہ میسر ہو گا کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں آپ اپنے ملک کے پبلک ٹائیلٹ کا چکر لگا لیں۔ خیر کچھ کتابیں خریدیں اور ’اندھوں میں کانا راجا‘ کہتے ہوئے گھر کی جانب روانہ ہوا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).