سشما سوراج اور ہزارہ کی بیٹیاں


\"ramish\"دو خبریں ہیں، پہلے اچھی سن لیں کہ سرجیکل سٹرائیک اور کشیدگی کے بیچ آغازِ دوستی کو گھاس کون ڈالے گا اور کون یہ سننا چاہے گا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ سننا تو چھوڑیں یہ بات کرتے بھی سرپھرے ہی ہیں ۔ ایسی ہی کچھ سرپھری لڑکیاں عالیہ حریر کی سربراہی میں ایک وفد کے ساتھ چندی گڑھ میں \”عالمی یوتھ پیس فیسٹیول\” میں شریک ہوئیں، بحفاظت واپسی کے سلسلے میں عالیہ نے سشما سوراج صاحبہ سے بات کی اور ایک ٹویٹ کی، اس ٹویٹ کا جواب سشما سوراج نے یوں دیا کہ بیٹیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں جواب میں عالیہ نے لکھا آپ کی بیٹی بننے کا شرف حاصل ہو گیا اور کیا چاہیئے۔

دوسری خبر یہ تھی کہ آج چار ہزارہ خواتین کو ان کی شناخت کی بنیاد پہ جان سے جانا پڑا، بھلے زمانوں میں اک عمر لگتی تھی جان سے جاتے جاتے اب تو ذرا سی دیر لگتی ہے اور بندہ ڈھیر ہو جاتا ہے بس کسی کو اللہ واسطے کا بیر ہو آپ سے۔

الباکستانی لاجک کے مطابق سشما سوراج جھوٹی ہے ، منافق ہے، دوغلی ہے ۔ایک طرف تو کہتی ہے بیٹیاں سب کی سانجھی ہیں اور دوسری

\"New

طرف ہماری ہزارہ بیٹیاں مار دیں۔ ذہانت کی انتہا ہے کہ قوم کلبھوشن یادیو جیسے ڈراموں پہ یقین کرتی ہے مگر سشما سوراج کے \”ڈرامے\” کے پیچھے چھپا سچ جان گئی ہے۔

خیر ،زہر کون اگلتا ہے؟ تعصب کس کے اندر بھرا ہے؟ کرتوت کس کے اور سرپرستی کون کرتا ہے؟ یہ سوال بےکار ہیں کیونکہ نہ ہزارہ کلنگ پہلی بار ہوئی اور حالات یونہی رہے تو یہ آخری بھی نہیں۔

سو

را ایجنٹ مردہ باد

امن کا جو یار ہے، غدار ہے\"hazara-490\"

پاکستان زندہ باد

آخر میں یہ اگر لکھوں کہ مولا علی تیرے چاہنے والوں کی خیر تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہ لیا جاوے کہ بندی ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہے، ہزارہ سے میرا رشتہ درد کے سوا کچھ اور نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments