گورنر پنجاب چوہدری سرور پر بھی تبدیلی کی تلوار لٹکنے لگی


پنجاب کابینہ میں تبدیلیوں کے خبروں کے ساتھ ساتھ گورنرپنجاب چوہدری سرور کے سر پر بھی تبدیلی کی تلوار لٹکنے لگی۔ گورنر پنجاب کا وزیراعلیٰ پنجاب سے ورکنگ ریلیشن شپ ٹھیک نہیں۔عثمان بزدار کو اعتراض ہے کہ چوہدری سرور انتظامی معاملات میں دخل اندازی کرتے ہیں۔ عمران خان نے چوہدری سرور کا نام کے گرد سرخ دائرہ لگا دیا ہے۔ انہین فوری طور پر یا کچھ دیر بعد ہٹایا جاسکتا ہے۔

سینئر صحافی رئیس انصاری نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار دونوں نے صوبائی کابینہ میں تبدیلیو ں کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ گورنرپنجاب چوہدری سرور کا عہدہ بھی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ہے۔ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب جانے سے پہلے گورنر پنجاب کے بارے بھی مشاورت کر کے گئے ہیں۔ گورنر پنجاب کا وزیراعلیٰ پنجاب سے ورکنگ ریلیشن شپ ٹھیک نہیں ہے۔

چوہدری سرور جب ن لیگ کے دور میں گورنر تھے اس وقت بھی ان کوشکایت تھی کہ پنجاب حکومت ان کے معاملات میں مداخلت کرتی ہے۔ وائس چانسلر کی تقرری ہو یا کوئی دوسرا کام تو انہیں گریڈ 20کے آفیسر سے رہنمائی لینے کیلئے کہا جاتا تھا۔ اس وقت بھی گورنرکا معاملہ بنا اور پھر خراب ہو گیا۔

اب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ چوہدری سرورانتظامی معاملات میں دخل اندازی کرتے ہیں۔ جیسے صاف پانی کے معاملے میں گورنر پنجاب نے ڈائریکٹ کمشنرزکو احکامات جاری کر دیے۔ اس پر بھی عثمان بزدار کو اعتراض پیدا ہوا۔ آج گورنر سرور عثمان بزدار کو عمرے کی مبارک باد دینے گئے تھے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر جوالزامات چلے، ان کے پیچھے ان کی ٹیم ملوث نہیں تھی، وہ اپنی ٹیم کو لے کر آئیں گے اور مل کر کام کریں گے۔ لیکن عمران خان کے ممکنہ اہداف میں گورنر پنجاب بھی شامل ہیں، ان کے بارے فوری یا کچھ دیر بعد فیصلہ ہو سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).