ڈاکومنٹریاں بنا کر آسکر لینے والی شرمین عبید کو کشمیری بہنیں یاد کر رہی ہیں: فردوس عاشق اعوان


وزیر اعظم کی خصوصی معاون برائے اطلاعات نے کشمیر کے معاملے پر پاکستانی فلم ڈائریکٹر شرمین عبید کی خاموشی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایک ہماری بہن ہوا کرتی تھی شرمین عبید جو ڈاکومنٹریاں بنا کر آسکر لیا کرتی تھی۔ کشمیری بہنیں ان کو یاد کرہی ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اس لیے فلمیں بنتی تھیں کہ ان کی وجہ سے شرمین عبید کی این جی او کو فنڈنگ آتی تھی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’’پہلے این جی او کو فنڈنگ آتی تھی، آج سب ستو پی کر سو گئے ہیں‘‘۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے انفارمیشن کمیشن کو مکمل فعال بنانے اور سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے اقوام متحدہ، یونیسکو سمیت تمام انسانی حقوق کے اداروں کے سامنے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ان اداروں کو گذشتہ 54 دنوں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت، کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں نظر نہیں آ رہیں، کیا مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے شہری انسان نہیں اور ان کے بنیادی انسانی حقوق نظر انداز ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دیتے۔

ملالہ یوسف زئی اور شرمین عبید چنائے کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم اور بربریت، خواتین کی عصمت درری، بچے اور بچوں سے سکول جانے کی سہولت چھیننا، ہسپتالوں کی بندش تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنے کا بھارتی عمل نظر نہیں آ رہا، کیا اس معاملے پر بھی کوئی ڈاکومنٹری نہیں بنتی ہے یا عالمی فورم پر یہ معاملہ نہیں اٹھایا جا سکتا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).