ساگر من کی چہ مگوئیاں


ایک بات بتائیے۔ آپ کا حافظہ کیسا ہے؟ کیا آپ کو اپنے بچپن میں پہنی جانے والی فراک اور دس محرم پر پی ٹی وی پر لگنے والی شام غریباں یاد ہے؟ کیا آپ کو گرمیوں کی وہ تپتی دوپہر یاد ہے جب آپ کی امی کی قمیض روٹیاں بناتے ہوئے پسینے سے شرابور ہو چکی تھی؟ کیا آپ کو اپنے ہمسائے میں رہنے والے وہ دو ننھے بھائی یاد ہیں جو ہر آتے جاتے کو سلام کی گردان سناتے تھے؟ اگر آپ کو یہ یاد نہیں تو کچھ بھی یاد نہیں۔

برا مت مانئے گا لیکن حافظے کے اس امتحان میں شاید آپ پاس نہیں ہو پائے۔ کیونکہ یہاں مسند پر ہم ہی براجمان ہیں۔ وہ وہ باتیں یاد ہیں کہ اگر نیند میں بک دیں تو کئی گھر اجاڑ جائیں۔ شکر کیجئے کہ نیند میں بھی سوچ سمجھ کر بولتے ہیں حقیقی زندگی کا کیا ہے۔

ہمیں شاید یہ یاد نہ ہو کہ کل کھانے میں کیا کھایا تھا لیکن کچھ ایسی باتیں ضرور یاد ہیں جو آج بھی تند و تیز آندھی کی طرح دل کو مٹیالا اور آنکھوں میں کچھ ان دیکھی سی چبھن گھیر لاتی ہیں۔ جب کبھی بھی وہ جملے یاد آتے ہیں تو دل و دماغ میں ایک عجیب جنگ برپا ہو جاتی ہے۔ ایک ایسا میدان جنگ نظر آنے لگتا ہے جس میں لڑائی شاید روز حشر ہی سکون لے پائے۔

وہ سب جو ہم اس وقت نہ کہہ پائے تھے اب ہمارے اندر کھولتا ہے۔ ہلکی آنچ پر پکتی دودھ پتی کی مانند اسٹیل کی ملگجی دیگچی سے ابلنا چاہتا ہے۔ اپنے ارد گرد کی دنیا کو اپنے اندر پکتے لاوے سے لرزا دینا چاہتا ہے۔

لیکن وہ کیا ہے کہ اس کا بس نہ تب چل پایا تھا نہ آپ چل پاتا ہے۔ دل کی دل میں ہی رہ جاتی ہے۔ اندر اٹھتے جوار بھاٹے کے باجود لبوں پر سکوت رہتا ہے۔ یہ آگ اندر ہی اندر بھڑکتی جاتی ہے لیکن سطح پر سب شانت دکھائی دیتا ہے۔ سب سکون ہے۔ سب اچھا ہے۔ سب بھلا ہے۔ کنارے پر کھڑے لوگوں کو یہی لگتا ہے کہ یہ سمندر مہربان ہے۔ کبھی نہیں چلاتا۔ اپنے سینے پر تمام کشتیوں کی میزبانی کرتا ہے۔ سب کو سیر کراتا ہے۔ اپنے اندر کون دنیائیں سموئے بیٹھا ہے، خدا جانے یا ساگر۔

اچھا ہی ہے۔ کہیں کوئی طوفاں نہیں آتا۔

لیکن وہ کیا ہے کہ اگر کسی دن یہ لاوا ابل پڑا یا آس پاس کی زمینیں زلزلے کی نظر ہو گئیں تو کیا بچے گا؟ اگر دل رو نہ پایا تو کہیں خون کی قے اپنے ہی ساحل پہ کر دے۔ اگر ایسا ہو گیا تو کیا ہو گا؟
آپ کو کیا لگے؟ آپ کا حافظہ تو یوں بھی کمزور ہے۔ اور ہمیں گھڑے بنانے ہیں۔ کل کو سمندر پار کرنا پڑ گیا تو کہیں یہ گھڑے کچے نہ نکلیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).