دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں : چوہدری نثار


\"chملک بھر میں گزشتہ سال کے دہشت گردی کے واقعات اور اعدادشمار پر نظر ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر وہی لوگ تنقید کر رہے ہیں، جنھوں نے کبھی اسے پڑھا ہیں نہیں.اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم بندوق کی جنگ میں کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں.لیکن دہشت گردی کے ایک واقعے پر طوفان برپا کردیا جاتا ہے، ہم دراصل وہی کرتے ہیں جو دشمن چاہتا ہے.
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب ملک حالت جنگ میں ہوں تو قوم کو امید دلائی جاتی ہے،انھیں مایوسی کی طرف نہیں دھکیلا جاتا. یہ دراصل دشمنوں کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے.چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور جب جنگ ہوتی ہے تو وار دونوں طرف سے ہوتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہیے.انھوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار میں روزانہ 7،7 دھماکے ہوتے تھے، لیکن آج اللہ کی مہربانی سے کئی کئی دن تک کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوتا، ساتھ ہی وزیر داخلہ نے اپوزیشن رہنماو¿ں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جن سیاست دانوں نے اپنے دورمیں کچھ نہیں کیا وہ اب بیٹھ کر لفاظی کرتے ہیں.
چوہدری نثار کا کہنا تھا،\’جنھوں نے نیشنل ایکشن پلان پڑھا ہی نہیں وہ اس پر تنقید کر رہے ہیں.\’وزیر داخلہ نے ایک ایسے وقت میں بیان دیا ہے جب گذشتہ دنوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ چارسدہ کے بعد ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے بھی مذمتی بیان آگیا لیکن چوہدری نثار نے اس واقعے کی مذمت نہیں کی.خورشید شاہ نے سانحہ چارسدہ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا تھا.
چوہدری نثار نے کہا کہ وہ ایک ایک چیز کو سینیٹ کے سامنے لے کر آئیں گے.ان کا کہنا تھا کہ \’مجھے کسی سے کچھ نہیں چھپانا اور میں جان بوجھ کر غلط بیانی نہیں کرتا.\’ ساتھ ہی انھوں نے سوال کیا کہ میں مولانا عبدالعزیز کی کون سی بات چھپاو¿ں؟ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ذمہ دار لوگ قوم کے سامنے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں.
چوہدری نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر مولانا عبدالعزیز کے خلاف دستاویزی ثبوت فراہم کیے جائیں تو ان کی وزارت کسی بھی قسم کی سیاسی سوچ بچار کے بغیر ان کے خلاف ایکشن لے گی.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments