کرپشن کی راگنی: نوازشریف سے تو کچھ نہ ملا، حکومت پاکستان کو اربوں روپے ہرجانے کا سامنا


 غیرملکی کمپنی ”براڈ شیٹ“ نے نوازشریف کی بیرون ملک جائیدادوں کا سراغ لگانے کے لئے 17 ملین پاؤنڈ (پاکستانی تقریباً تین ارب 28 کروڑ 36 لاکھ روپے) واجبات ادا نہ کرنے پر پاکستانی حکومت کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ براڈ شیٹ نے ایون فیلڈز میں شریف فیملی کے چار لگژری اپارٹمنٹس کا قبضہ حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 یاد رہے کہ نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان سیاستدانوں کے اثاثوں کا سراغ لگانے کا معاہدہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں ہوا تھا جو کہ 2003 تک قائم رہا۔ ”دی گارڈین“ کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی برطانیہ میں جائیدادوں کا سراغ لگانے کے عوض غیر ملکی کمپنی کو مبینہ طور پر لاکھوں پاؤنڈ واجبات ادا نہ کرنے پر پاکستانی حکومت کو برطانوی عدالت میں مقدمے کا سامنا ہے۔

 ایسٹ ریکوری فرم ”براڈ شیٹ“ نے پاکستانی حکومت اور نیب کے خلاف 17 ملین پاؤنڈ کا غیر معمولی دعویٰ کر دیا ہے۔ براڈ شیٹ نے حکومت پاکستان کی جانب سے واجبات ادا نہ کیے جانے پر ایون فیلڈز میں شریف فیملی کے چار لگژری اپارٹمنٹس کا قبضہ حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔  یاد رہے کہ نوازشریف کو گزشتہ سال احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی اور وہ اس وقت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں ہیں تاہم ان کی سزا کے خلاف اپیل کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت جاری ہے۔

 مے فیئر میں ہائیڈ پارک سے ملحق بلاک میں واقع یہ اپارٹمنٹس 7 ملین پاؤنڈ میں رہن رکھے گئے جو اس وقت غالباً 8 ملین پاؤنڈ مالیت بنے گی۔ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی لاء فرم ”کروویل اینڈ مورننگ“ کے سینئر شراکت دار ”سٹیورٹ نیوبرگر“ جو کہ براڈ شیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہاہے کہ ہائیکورٹ نے ا س سے قبل ایک نجی سماعت میں فیصلہ سنایا تھا کہ حکومت پاکستان پر شریف فیملی کے مبینہ ناجائز اثاثوں کا پتا لگانے اور واپس لوٹانے پر مدد کے عوض 22 ملین ڈالر واجب الادا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاہم پاکستان عدالت کے فیصلے کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا۔

ہائیکورٹ نے دسمبر میں حکم سنایا تھا کہ پاکستانی حکومت اور نیب پر براڈ شیٹ کے 21.5 ملین ڈالر واجب الادا ہیں۔  سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے 1999 میں نیب کے ادارے کو عوامی نمائندوں کے خلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کے لئے قائم کیا تھا، اسی دوران نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان معاہدہ طے پایا جس کے تحت شریف فیملی سمیت دیگر 200 سیاستدانوں، ان کے دوستوں اور اہل خانہ کے اثاثوں کا سراغ لگانا تھا، یہ کام فرم کے اپنے اخراجات پر مکمل کیا گیا جس کے بدلے میں حاصل ہونے والے اہداف کا 20 فیصد فر م کو دیا جانا تھا۔  تاہم نیب نے براڈ شیٹ کے ساتھ یہ معاہدہ 2003 میں منسوخ کر دیا۔

سابق وزیراعظم نوازشریف سات سال بعد وطن واپس آئے اور 2013 میں تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے لیکن انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان سے 2017 میں نا اہلی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ایک مرتبہ پھر وزارت عظمیٰ سے فارغ ہو گئے۔ 

https://www.theguardian.com/world/2019/sep/30/pakistan-faces-claim-over-london-luxury-flats-seized-from-ex-pm

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).