اسلام آباد میں مدارس کے طلبا 25 ہزار اور پولیس اہلکار 6 ہزار ہیں، مولانا فضل الرحمان خطرہ بن چکے ہیں: مبشرلقمان


سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کیلئے خطرہ بن چکے ہیں۔ حکومت کی صفوں میں پی ٹی آئی کے نظریاتی لوگ نہیں اور نہ ہی حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہے۔ دراصل حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو بالکل سنجیدہ نہیں لیا۔ ان کا خیال تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ان کے ساتھ نہیں نکلے گی۔

نجی ٹی وی پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ حکومت نے دوچیزوں کو سنجیدہ نہیں لیا۔ ایک تحریک انصاف کے خلاف جو فارن فنڈنگ کیس کی الیکشن کمیشن میں پٹیشن گئی ہوئی ہے۔ اور دوسرا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو سنجیدہ نہیں لیا۔

مولانا فضل الرحمان سے سیاسی اختلاف تو ہو سکتا ہے لیکن ویسے ان کا احترام ہے۔ سیاسی لوگ مسائل کا سیاسی حل تلاش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی سطح پر مولانا فضل الرحمان کو تھوڑی سی عزت تو ضرور دینی چاہیے۔ وہ الیکشن نہیں جیت سکتے لیکن وہ بڑی تعداد میں لوگ تو جمع کر سکتے ہیں۔ حکومت نے ان کو بالکل سنجیدہ نہیں لیا۔

دوسرا یہ کہ حکومتی صفوں میں بھی تضاد ہے۔ حکومت کی صفوں میں پی ٹی آئی کے نظریاتی لوگ نہیں ہیں۔ جو پی ٹی آئی دھرنے میں آنسو گیس اور لاٹھیاں کھانے والے لوگ تھے، وہ اب حکومت میں نہیں ہیں۔ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے۔ حکومت کیلئے مولانا فضل الرحمان کا مارچ خطرہ بن گیا ہے۔اسلام آباد اور گردونواح میں مدارس کے طلباء کی تعداد 25 ہزار تک ہے جبکہ اسلام آباد پولیس کی تعداد صرف 6 ہزار ہے۔ اگر مدارس کے طلباء صرف سگریٹ پینے ہی باہر نکل آتے ہیں تو ان کو کون روکے گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).