والدین کے قتل کے الزام میں سزائےموت پانے والا چیئرمین نیب کا بھائی بری


لاہور ہائیکورٹ نے والدین کے قتل میں سزائے موت پانے والے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے بھائی نوید اقبال سمیت 3 ملزمان کو بری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملزمان کی جانب سے دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ناکافی شواہد کی بناء پر قتل کے ملزمان کو بری کر دیا۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے والدین کے قتل کیس میں بری ہونے والوں میں ان کے سوتیلے بھائی نوید اقبال کے علاوہ دیگر دو ملزمان عباس اور امین بھی شامل ہیں۔

عدالت میں اپیل کنندہ کی جانب سے ایڈووکیٹ شیبا قیصر پیش ہوئیں اور موقف اپنایا کہ پولیس نے ملزمان کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے اور وہ ان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکی ہے۔ ایڈووکیٹ شیبا قیصر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں اور ٹرائل کورٹ نے 2016 میں حقائق کے برعکس سزائے موت سنائی ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ناکافی شواہد پر ملزمان کو بری کیا جائے۔

واضح رہے کہ جنوری 2016 میں ایڈیشنل سیشن جج نسیم احمد ورک نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے والد سابق ڈی آئی جی محمد اقبال اور والدہ زرینہ کو 2011ء میں قتل کرنے کےجرم میں سگے بیٹے نوید اقبال اور اس کے 2 ساتھیوں عباس شاکر اور امین علی کو 2، 2 بار سزائے موت اور 5، 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).