دھرنے والے دھرنے سے ڈرتے ہیں


مولانا فضل الرحمان اور جمعیت علماء اسلام کا شمار پاکستان کی ان مذہبی جماعتوں میں ہوتا ہے جس کا اثر رسوخ کراچی سے لے کر ملک کے کونے کونے میں پایا جاتا ہے، اگرچہ ووٹ بینک زیادہ نہیں لیکن پھر بھی جمعیت علماء اسلام کے پاس اسٹریٹ پاور ہے جوکہ ایک سیاسی جماعت کے پاس ہو تو وہ یقینا ایک مضبوط جماعت تسلیم کی جاتی ہے۔

اپنے لیڈر کی آواز پر کارکنان کا سڑکوں پر نکلنا لیڈر کی کامیابی ہوتی ہے عمران خان نے اپنے سونامی مارچ کے ذریعے ہی مقبولیت پائی، پھر میڈیا نے ایک بھرپور کوریج سے ان کی اس شہرت کو چار چاند لگا دیے اور دیکھا جائے تو اسلام باد دھرنے میں کنٹینر سے کیے جانے والے اعلانات نے قوم کو ایک نئی امید دلائی تھی، بہرحال سہانے خواب دکھائے تھے جو ٹوٹ گئے لیکن بات ہے دھرنے والوں کی، دھرنا سیاست احتجاجی مظاہروں کی سیاست کو اپنا وتیرہ بنانے والے اور دوسروں کو اس کی راہ دکھانے والے بھی ہمارے ہنڈسم وزیر اعظم ہی ہیں تو کس بات کا خوف ہے، مولانا فضل الرحمان گزشتہ ایک سال میں بڑے بڑے جلسے اور ریلیاں نکال چکے ہیں جس میں جمعیت کے کارکنان کا جم غفیر دیکھا گیا، جو سوشل میڈیا کے ذریعے منظرعام پر بھی ایا، البتہ سنسر شپ کے باعث اور نادیدہ قوتوں کے ڈر سے مولانا کا نیشنل میڈیا نے غیرعلانیہ بائیکاٹ کررکھا ہے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ازادی مارچ کا اعلان رواں ماہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے حمایت کا یقین تو دلا دیا ہے، تاہم شرکت کا فیصلہ اب تک نہیں کیا ہے، مگر اب تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اور کے پی کے حکومت اپنی پوری توانائیاں مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو روکنے میں صرف کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ میڈیا میں چلنے والی خبروں کے مطابق وفاقی حکومت نے صوبہ سندھ کے علاوہ تینوں صوبوں سے پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی ہے اور اسلام باد میں پولیس کو جمعیت کے کارکنان سے نمٹنے کے لئے اسپیشل تربیت بھی دی جا رہی ہے، تاکہ مولانا فضل الرحمان کو اسلام آباد آنے سے روکا جا سکے اور ان کے دھرنے کو ناکام بنایا جا سکے۔ لیکن اخر دھرنے والے دھرنے سے گھبرا کیوں رہے ہیں؟ فواد چوہدری سے لے کر ہر وزیر روزانہ پریس کانفرس کرکے مولانا کو دھمکیاں اور مغلظات سے نواز رہا ہے۔ وزیراعلی کے پی کے دھرنے میں جانے والے قافلوں کو روک کے دکھانے کی تڑیاں لگا رہے ہیں، پولیس دستے تیار ہورہے ہیں

حضور والا کنٹینر پر چڑھ کر ایک سو چھبیس دن ریاست کو مفلوج کرنے والے اخر اپنے ہی بوئے بیج سے کیوں خوفزدہ ہیں۔ جبکہ خود اعلان بھی کیا تھا کہ احتجاج کرنا سب کا جمہوری حق ہے۔ جو بھی سیاسی جماعت دھرنا اور احتجاج کرنا چاہے تو وفاقی حکومت کھانا کنٹینر فراہم کرے گی۔ تو پکوان کی تیاریوں کے بجائے پولیس کے دستے کیوں تیار کیے جارہے ہیں اور اپکے وزراء ہی تو کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان جوکہ پورے ملک سے صرف تین فیصد ووٹ لیتے ہیں تو آپ کو کیا خوف ہے۔ امپائر آپ کے ساتھ ہے، ادارے آپ کے کنٹرول میں ہیں تو تین فیصد ووٹ لینے والا کتنا مجمع اکٹھا کرپائے گا۔ خود پر اعتماد کریں اور دھرنا مظاہرین کو راستہ دیں۔ چونکہ گالم گلوچ کی سیاست، حکومتوں کو ناکام کرنے کے لئے احتجاج دھرنوں کی سیاست، ملک کو بحرانی کیفیت میں ڈالنے کا کلچر آپ کا ہی رائج کردہ ہے تو خود بھی اس پل صراط سے گزر کے دیکھ لیں جس سے اپ نواز حکومت کو گزارنا چاہتے تھے۔ دھرنا اسپیشلسٹ کو پھر دھرنے والوں سے بھلا کیا خوف ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).