عمران خان کو نواز شریف اور زرداری سے متعلق فیصلے لینے سے باز رہنے کا کہہ دیا گیا: رؤف کلاسرا


معروف صحافی رؤف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے متعلق اہم فیصلے لینے سے باز رہنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ حکومت اس وقت مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کی وجہ سے دباؤ میں نظر آتی ہے۔ کابینہ کے ذہنوں پر مولانا فضل الرحمن چھائے ہوئے ہیں جو کہ مولانا فضل الرحمن کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس دباؤ کا پہلا نتیجہ یہ ہے کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کو سی کلاس دینے کا فیصلہ وقتی طور پر موخر کر دیا گیا ہے۔ تاہم اچھے دن دوبارہ آئیں گے جب عمران خان اس قانون کو دوبارہ نکال لیں گے۔

رؤف کلاسرا کے مطابق کابینہ ڈویژن کے ایک افسر نے مجھے بتایا ہے کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو سی کلاس دینا عمران خان کا ذاتی شوق ہے۔ کابینہ اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیتی کیونکہ وزرا سمجھتے ہیں کہ کل کو ہماری باری بھی آسکتی ہے پھر ہمیں بھی سی کلاس میں جیل کاٹنی پڑے گی۔

رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ عمران خان کو وقتی طور پر سمجھایا گیا ہے کہ ابھی آپ رہنے دیں کیونکہ مولانا فضل الرحمن کا دھرنا تیار ہے اور ہم کوئی نیا محاذ افورڈ نہیں کر سکتے۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ میں جیلوں سے ایئرکنڈیشنز نکلوانے کیلئے نیب قوانین کا ترمیمی مسودہ پیش کیا گیا۔ نیب آرڈیننس میں ترمیم کے مطابق 5 کروڑ سے زائد کرپشن کے ملزم کو سی کلاس میں رکھا جائے گا۔ ملزم کو انکوائری اور انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس جیل میں رکھا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں اپنے خطاب میں جیلوں میں نیب ملزمان سے اے سی کی سہولت واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).