مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ روکنے کے لیے کنٹینرز پہنچا دیے گئے: اسلام آباد کو مکمل سیل کرنے کے احکامات


جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ روکنے کے لیے کنٹینرز پہنچانا شروع کر دئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کنٹرول روم کے ذریعے پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاقی دارالحکومت کو کنٹرول کیا جائے گا جبکہ وزارت داخلہ نے دریائے سندھ اٹک پل پر کنٹینرز لگانے کا کام بھی شروع کر دیا۔

پہلے فیز میں کنٹینرز دریائے سندھ اٹک پل کے مقام کے کناروں پر رکھ دیئے گئے ہیں اور ساتھ ہی خاردار تار بھی لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی کہ اسلام آباد کی جانب آنے والے تمام راستوں کو محفوظ بنایا جائے اور کوئی ایک پوائنٹ ایسا نہ چھوڑا جائے جہاں سے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد کے اندر داخل ہو سکیں۔ وزارت داخلہ حکام کے مطابق اٹک پل کو حکم ملتے ہی بند کر دیا جائے گا۔

حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے لگ بھگ 680 کنٹینرز منگوائے ہیں۔ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق پولیس 680 کنٹینرز سنگ جانی سے روات تک مختلف مقامات پر نصب کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ دھرنے کے حوالے سے لئے گئے ایک کنٹینر کا کرایہ ایک لاکھ پانچ ہزار روپے تک ہو گا۔

دیگر صوبوں سے پولیس اور ایف سی کے 15 ہزار اہلکار، اسلام آباد پولیس کے 5 ہزار اہلکار اور رینجرز کے 15 سو جوان تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے پانچ مختلف داخلی راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے بھی کارکنوں کو میوہ جات ، پانی اور دیگر استعمال کی اشیا ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).