استعفیٰ بالکل نہیں دوں گا، فضل الرحمان کے احتجاج پر بھارت میں خوشیاں منائی جارہی ہیں: عمران خان


وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منتخب وزیر اعظم ہوں، استعفیٰ نہیں دوں گا۔ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا کوئی مخصوص ایجنڈا ہے جس پر بھارت میں خوشیاں منائی جارہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے پلوامہ جیسا ڈرامہ دوبارہ کر سکتا ہے۔ آرمی چیف سے کہہ دیا ہے کہ فوج کو تیار رکھیں۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں کہ اپوزیشن کا ایجنڈا کیا ہے؟ اپوزیشن کی طرف سے سارا کچھ این آر او کیلئے کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کے مستقبل کافیصلہ عدالتیں کریں گی،حکومت کسی قسم کا این آر او نہیں دے گی۔ میں نے دھرنا ایسے نہیں دے دیا تھا، ہم چار حلقے کھولنے کے لئے ثبوت لے کر پھر رہے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے مجھے عوام کا دکھ اوردر د ہے اور مجھے پتہ ہے کہ عوام مہنگائی کی وجہ سے مشکلات میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم مل کر اس کاحل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم آئے تھے تو ہم نے دس ارب ڈالر قرضے کی قسطیں دینا تھیں، اب ہم ان مشکلات سے نکل آئے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان دس سال کشمیر کے کمیٹی کے چیئرمین رہے ہیں اور ان کو پتہ ہے کہ ان کی حرکات سے کشمیر ایشو کو کتنا نقصان پہنچ رہاہے؟ ان کو کشمیر کا درد ہی نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمان کو میڈیا بلیک آﺅٹ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے استعفیٰ کے بارے میں سوچا ہی نہیں ہے۔ ان کو پتہ ہی نہیں ہے کہ عمران خان کون ہے اور کہاں تک برداشت کرسکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا احتجاج بائے ڈیزائن ہے، دھرنے سے پاکستان کے دشمن ممالک کو فائدہ ہو گا۔ اپوزیشن کے پاس مجھ سے استعفیٰ مانگنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں کہ اپوزیشن کس کے ایجنڈے پر چل رہی ہے۔ مہنگائی اور بیروز گاری بڑا مسئلہ ہے، اس پر کام کررہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل چاہتاہے کہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہوجائے، میری خواہش ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی پاکستان میں ملاقات کرواﺅں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).