دیکھتے ہیں کہ چھٹی والے دن کتنے مزید بیمار قیدیوں کو ریلیف ملتا ہے: فردوس اعوان


وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی سزا معطلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے تمام بیمار قیدیوں کے لیے ریلیف کا دروازہ کھلے گا۔

عدالتی فیصلے پر پریس بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت عدالت کافیصلہ تسلیم کرتی ہے، توقع ہے کہ نواز شریف اپنے علاج پر توجہ دیں گے، عدالتیں سزا دینے اور رہا کرنے کی مجاز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور عدالتیں مکمل خود مختار اور آزاد ہیں، کمزور ادار ے، طاقت ور شخصیات، ابھی ہم اس بوجھ سے باہر نہیں آپا رہے ہیں۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کمزور نواز شریف سے سیاسی محاذ پر مقابلہ کرنا نہیں چاہتے، ہم جمہوری لوگ ہیں، ہم سیاسی اکھاڑے میں سیاسی حریف کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔

 فردوس اعوان نے یہ بھی کہا کہ خاقان صاحب کو آپ بھول گئے، ان کو بھی گردے کی پتھری نکل آئی ہے، میڈیکل بورڈ کی سفارش سامنے نہیں آتی، خواہشات پر مبنی علاج معالجہ کیسے دیں؟ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو نڈھال کرکے اپنے درد کی دعا کے لیے بے چین ہونے والوں کو قوم دیکھ رہی ہے، پیپلز پارٹی بھی مختلف جلسوں میں آصف زرداری کی بیماری کا چورن بیچ رہی ہے۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ نواز شریف کیس سے جڑے جتنے فیصلے ہیں، مظلوم بیمار قیدیوں کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا بنے ہیں، ہم عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں، دیکھتے رہیں گے کہ چھٹی والے دن کتنے مزید قیدیوں کو وہاں سے ریلیف ملتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی سیاست کا اصول نمبر ون طاقت ور کے ساتھ پنجہ آزمائی ہے۔ جب یہ اعلان کردیں گے کہ ہم ٹھیک ہوگئے ہیں تو ہم سیاست کے میدان میں ان کا مقابلہ کریں گے۔ فردوس اعوان نے مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ پر بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ باریکی سے آزادی مارچ کا جائزہ لے رہے ہیں، اس مارچ میں کلاشنکوف اور آتشیں اسلحہ شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست عوام کو جتھوں کے آگے ڈال کر خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، جمہوریت کی آڑ میں انتشار اور فتنہ مارچ کہاں آکر اختتام پذیر ہوگا۔

 وزیراعظم کی معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ مولانا جس پارلیمنٹ کو جعلی کہہ رہے ہیں اس میں ان کا بیٹا بھی ہے، وہ حکومت اور پارلیمنٹ مولانا کو حلال نہیں لگتی جس میں خود نہ ہوں۔ مولانا خود ہی واضح کر دیں کہ جے یو آئی کی 12 سیٹیں قانون کے مطابق ہیں یا وہ بھی دھاندلی زدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی طرح لوٹ پوٹ ہوکر استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، عوام جانتے ہیں کہ یہ ان کا نہیں اقتدار سے لاتعلقی کا درد ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).