لاہور میں آزادی مارچ کے اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود اور مسلم لیگ (ن) غائب


جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں نکالے گئے آزادی مارچ کے لاہور میں اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود اور ن لیگ غائب رہی۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی آزادی مارچ سے خطاب کیا اور کہا کہ اس حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو مبارک باد دی اور کہا کہ آزادی مارچ کا جتنا بڑا ہجوم لے کر آپ کراچی سے چلے، اس نے عمران خان کے قدم اکھاڑ دیے ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ عمران خان کو شک تھا کہ آپ بڑا ہجوم اپنے ہمراہ نہیں لاسکیں گے اور وزیراعظم کو یہ بھی شک تھا کہ کچھ نادیدہ قوتیں آپ کا راستہ روک لیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا آپ نے اس بڑے اجتماع کی بڑے عزم اور اس کارواں کی بڑے نظم و ضبط کے ساتھ قیادت کی ہے، جوں جوں آپ اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں قافلہ بڑھتا جارہا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آپ کے اس اجتماع میں ابھی سندھ اور پنجاب اکٹھا ہے جب آپ اسلام آباد میں داخل ہوں گے تو خیبرپختونخوا اور کشمیر کے عوام بھی اس قافلے کا حصہ ہوں گے اور آپ کا وعدہ پورا ہوگا۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ن لیگ کی غیر حاضری کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کا لائحہ عمل اسلام آباد میں 31 اکتوبر کے جلسے تک محدود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی سربراہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔ اجلاس میں دھرنا دینے کا فیصلہ ہوا تو ہم بھرپور ساتھ دیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).