عبوری ضمانت پر مریم نواز کے لئے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا مشکل ہو گا: حامد میر


تجزیہ کار حامد میر نے مریم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر کہا ہے کہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے۔ مریم نواز کی ضمانت عبوری ہے اور تیمار داری کے لئے دی گئی ہے۔ عبوری ضمانت پر ملزم کے لئے سیاست میں حصہ لینا کافی مشکل ہوتا ہے۔ مریم نوازعبوری ضمانت پر باہر آئیں گی تو اپنے والد کی تیمارداری ہی کریں گی ۔

حامد میر نے کہا کہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے۔ یہ فیصلہ ویسا ہی ہے جیسا کہ کچھ دن پہلے نواز شریف کی عبوری ضمانت ہوئی تھی اور اس میں بھی انسانی ہمدردی کا پہلو غالب تھا۔ وہ بھی عبوری ضمانت ہے اور مریم نوازشریف کی بھی عبوری ضمانت ہے ۔

عدالت کے فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تیمار داری کے لئے ضمانت پر رہا کر رہے ہیں۔ نیب نے مریم نواز کی ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ ضمانت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اگر نیب مخالفت کر رہی ہے تو اس سے کچھ حلقوں کا  پھیلایا ہوا یہ تاثر غلط ثابت ہوتا ہے کہ یہ رہائی ڈیل کی صورت میں ہو رہی ہے۔ ڈیل اسی صورت میں ہو سکتی تھی اگر نیب درخواست ضمانت کی مخالفت نہ کرتی۔ نیب نے بھر پور طریقے سے مخالفت کی۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ یہ بھی کہا جاتا رہا ہے کہ نوازشریف علاج کے لئے باہر چلے جائیں گے اور ساتھ مریم نواز بھی۔ عبوری ضمانت پر باہر جانا مشکل ہوتا ہے۔ لہذا فی الحال مجھے نہیں لگتا کہ عبوری ضمانت کے بعد باہر کر آکر مریم نواز سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیں گی، ان کا فوکس تیمارداری ہی ہو گا ، یہ سہولت ضرور ملے گی کہ وہ پارٹی کے بہت سے رہنماﺅں سے ملاقات کر سکیں گے، ان کو اپنے سیاسی خیالات سے آگاہ کر سکیں گی جبکہ وہ سیاسی ہدایات بھی دے سکتی ہیں۔  یہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیا گیا ریلیف ہے ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).