جنرل باجوہ 2023 تک آرمی چیف رہیں گے: صحافی کامران خان


آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق جمعرات کی شام عدالتی فیصلہ متوقع ہے اور ایسے میں سینئر صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ 2023 کے الیکشن تک ممکنہ طورپر آرمی چیف رہیں گے اور اسے ہی کہتے ہیں تسلسل۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر کامران خان نے لکھا کہ ’ممکنہ منظرنامہ انتہائی دلچسپ، قانون سازی کیلئے حکومت کے پاس مئی 2020 تک کا وقت ہوگا، نئی قانون سازی کے تحت جنرل باجوہ کی تین سال کیلئے تعیناتی کا نوٹیفکیشن مئی 2020ء میں متوقع ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ  2023 تک آرمی چیف ہوں گے اور ممکنہ طور پر 2023ء کے عام انتخابات کے بعد ریٹائرڈ ہوں گے، اسے تسلسل کہتے ہیں ۔

اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے مسئلہ حل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ سب کو مبارک ہو، بحران ٹل گیا ہے۔

اس سے پہلے انہوں نے لکھا کہ ”جنرل باجوہ کیس میں حکومت نے نالائقی کے انبار لگا دئے ،سپریم کورٹ سے قدرے معتدل رد عمل کی امیدیں مدھم پڑ گئیں، عمران خان جنرل باجوہ کو Extention دینے کے فیصلے پر ڈٹے ہیں ،منفی فیصلہ آیا تو نیا پلان تیار ہے، فوج کو بھی سپہ سالار کی ہتک قبول نہیں، تمام فریقین حالات کی سنگینی سمجھتے ہیں‘۔

گزشتہ روز کی ہی ایک اورٹوئیٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’مقتدر زرائع جنرل باجوہ extension کیس کے outcome کے حوالے سے اندازہ لگا رہے ہیں کہ عدالت تازہ ترین حکومتی notification کو strike down کئے بغیر حکومت کو پابند کرے گی کہ وہ قانون سازی کرکے آئندہ کے لئے سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کے تمام دروازے ہمیشہ کے لئے بند کردے‘۔

انہوں نے مزید لکھ رکھا ہے کہ ’آرمی چیف کی extension کے نوٹیفیکیشن کی معطلی لازم تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے سامنے ثبوت تھے ،وزیر اعظم کی لیگل ٹیم نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری دکھانے کے لئے تمام قواعد ضوابط کا قیمہ نکال دیا ، سپریم کورٹ کے لئے بھی God send opportunity آگئی کہ عمران خان کو دکھائے کہ عدلیہ آزاد ہے‘۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).