تاخیرِ انصاف، نفئی انصاف


اقبال لالہ پر مقدمہ بن گیا۔

مشال خان، شاہ رخ جتوئی، ساہیوال قتل، بچوں کے ریپ جیسے سانحے قوم ہر ہفتے دس دن، مہینے بعد دیکھتی ہے، افسوس کرتی ہے، فیس بک پہ گالیاں نکالتی ہے، سر عام پھانسی کے مطالبے کرتی ہے، اور پھر کسی دھرنے، کسی بیان، کسی ٹرین حادثے، کسی سوموٹو، کسی لیک ویڈیو کی آمد کے پیچھے یہ سب کہیں چھپ جاتا ہے، بھول جاتا ہے۔

ہو بھی کیوں نہ روز نئی کہانیاں ہیں روز نئے افسانے ہیں

ڈرامے ہیں، حادثے اور سانحے ہیں۔

سانحوں کی تعداد بھی تو کتنی ہے، یاد رکھنے مشکل اور انجام تک کوئی پہنچ جائے تو قسمت۔ سانحہ کارساز، سانحہ اے پی سی، سانحہ ساہیوال، سانحہ تیز گام، سانحہ ماڈل ٹاون، سانحہ بلدیہ، سانحہ داتا دربار، سانحہ چونیاں، سانحہ مردان۔ کتنے یاد ہیں؟ کن کن کے لئے جے آئی ٹی بنی؟ کیارپورٹ تھی؟ کتنے انجام تک پہنچے؟

کیا کسی کی یاداشت میں شاہ زیب قتل کیس ہے؟ ساہیوال کے معصوم بچوں کی شکلیں کسی یاداشت میں محفوظ ہیں، جنہیں مڈل ایسٹ دورے سے واپسی پہ انصاف ملنا تھا؟ امریکہ کا شکریہ کہ اس نے پروفیسرجنید حفیظ کا نام گلوبل وکٹم ڈیٹا بیس میں شامل کردیا تو اچانک ہمیں بھی یاد آگیا کہ اس نام کا ایک آدمی تھا تو سہی۔ پھرہم ایک دوسرے سے پوچھا کیے کہ مسئلہ تھا کیا؟ بھلا کس جرم میں قید ہے؟ کتنا عرصہ ہوگیا؟

پھر انصاف کی باتیں کرتے ان کی زبان نہیں سوکھتی۔ جن کے لئے قانون نے نرم ہونا ہو پھر ہفتے اور اتواروں کو بھی عدالتیں لگا لیتے ہیں ۔ اگر زد پہنچتی ہو تو کیس کئی کئی سال روک لئے جاتے ہیں۔ قانون کبھی عنکبوت کا نرم و نازک تار بن جاتا ہے تو کبھی اتفاق فاونڈری کا ساٹھ گریڈ والا فولاد۔

چیف جسٹس نے فرمایا کہ کوئی آئے تو سہی ہم بیٹھے ہیں۔ جی تو چاہتا ہے کہ کسی دن مشال خان یا ساہیوال کیس لے کر جایا جائے کہ چیف صاحب ریاض حنیف راہی نے تو توسیع کیس واپس لینے کی درخواست کردی تھی، ہم واپس بھی نہیں لیتے، لیجیے نوٹس کوئی 243 کوئی 290 آرٹیکل اس پہ بھی لگتا ہے یا آئین میں ظالم کی سزا کا تعین نہیں ہوا۔ جنید حفیظ جتنے سال سے بلاجواز سزا کاٹ رہا کوئی انسانی حقوق کا قانون اس کا بھی تحفظ کرتا ہے یا وہ سرے سے انسان ہی نہیں؟ ایک کیس میں ایک جج صاحب نے حکومت سے میاں نواز شریف کی زندگی کی گارنٹی مانگی تھی، مائی لارڈ جان کی امان پاوں، انصاف میں تاخیر ہے تواقبال لالہ اور جنید حفیظ کو انصاف ملنے تک زندگی کی گارنٹی ہی دے دیجئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).